En

چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں پاکستانی مصنوعات توجہ کا مرکز بن گئیں

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 7, 2021

شنگھائی:چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو ( سی آئی آئی ای )  دنیا کا سب سے بڑا درآمدی   ایونٹ شنگھائی میں شروع ہو گیا  ہے جو10 نومبر تک  جاری رہے گا  ۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق دنیا بھر کے 127 ممالک اور خطوں کے 3,000 سے زیادہ کاروباری ادارے اور کارپوریٹ کمپنیاں اس سال کی  ایکسپو میں اپنی مسابقتی مصنوعات اور جدید ترین ٹیکنالوجیز لے کر آئیں ہیں ۔ ان میں پاکستانی دستکاری، زیورات اور زرعی مصنوعات وغیرہ کو اس  سی آئی آئی ای میں بھر پور  پذیرائی  مل رہی   ہے۔ دیوار پر اونچے لٹکتے  پاکستان کے شاندار قالین لوگوں کی  بھیڑ کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں۔ پاکستانی نمائش کنندہ حبیب الرحمان نے سی ای این  کو بتایا کہپاکستانی ہاتھ سے تیار کردہ اون کے  قالین انتہائی اعلیٰ اور عمدہ معیار کے ہیں   اور کم از کم انہیں  چالیس سے پچاس سال  تک استعمال  کیا جا سکتا  ہے ۔  انہوں نے کہا   یہاں ہمارے  پاس نہ صرف کلاسک قالین ہیں بلکہ نئے ڈیزائن کیے گئے جدید قالین بھی ہیں جو جدید گھروں  کی سجاوٹ اور فرنیچر کے ساتھ بالکل مماثل ہیں، جو پاکستانی روایتی مصنوعات کی جدت کی مسابقت کو ظاہر کرتے ہیں۔ اون کے قالینوں کے علاوہ حبیب ہمالیہ سالٹ لیمپ بھی ایکسپو میں لائیہیں  قدرتی احساس اور صحت کی دیکھ بھال   ان لیمپوں کو زائرین میں مقبول بناتی ہے۔   انہوں نے کہا ایکسپوں میں شرکت کرنے کا یہ میرا پہلا موقع ہے۔ یہاں کا ماحول بہترین ہے اور یہ ایک بہت بڑا پلیٹ فارم ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہمیں یہاں کاروبار کے مزید مواقع ملیں گے۔ یہ چوتھی بار ہے کہ پاکستانی نمائش کنندہ بھٹ مظفر احمد نے سی آئی آئی ای  میں شر یک ہے۔ انہوںنے کہا  حال ہی میں COVIDـ19 وبائی بیماری چین میں دوبارہ لوٹ آئی لیکن چین وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ میں اس سال کی ایکسپو کے بارے میں  پر امید  ہوں۔ان کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کی ترقی کے ساتھ  خوبصورت پاکستانی کپشمینہ،قالین اور اسکارف بہت کم قیمت پر چین منتقل کیے جا رہے ہیں۔ پاکستانی نمائش کنندگان کیسی آئی آئی ای میں آنے کی بڑی وجہ  بڑی چینی مارکیٹ کو حاصل کرنا ہے۔  چین کی آبادی 1.4 بلین سے زیادہ ہے اور 400 ملین سے زیادہ افراد  درمیانی آمدنی و الے ہیں   ۔ ہماری  سامان اور  سروسز   کی   درآمد کی مالیت تقریباً 2.5 ٹریلین ڈالر ہے۔ یہ سب ایک بہت بڑی مارکیٹ پیش کر تی  ہے،" چینی صدر شی جن پنگ نے چوتھی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو کی افتتاحی تقریب میں کلیدی تقریر کی۔جس میں انہوںنے کہا آگے بڑھتے ہوئے چین درآمدی تجارت کے تخلیقی فروغ کے لیے مزید نمائشی زون کھولے گا، سرحد پار ای کامرس کے ذریعے خوردہ درآمدات کے کیٹلاگ کو بہتر بنائے گا، سرحدی باشندوں کے درمیان تجارت سے درآمد شدہ سامان کی سائٹ پر پروسیسنگ کی حوصلہ افزائی کرے گا، اور ہمسایہ ممالک سے درآمدات میں اضافہ کرے گا۔    صدر شی نے ریمارکس دیئے کہ  چین اپنی ملکی اور غیر ملکی تجارت کو بہتر طور پر مربوط کرے گا، بین الاقوامی کھپت کے مراکز   شہروں کی ترقی کو تیز کرے گا، سلک روڈ ای کامرس کو فروغ دے گا، جدید لاجسٹکس سسٹم بنائے گا اور سرحد پار لاجسٹکس کی صلاحیت کو بڑھا ے گا۔  چائنا کسٹمز کے مطابق، 2021 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں پاکستان کی چین کو برآمدات 2.52 بلین ڈالر تھیں،  سالانہ شرح نمو تقریباً 76 فیصد   ہے، جو چینی مارکیٹ میں پاکستانی  سرمایہ کاروں  کے لیے اپنی اقتصادی موجودگی کو بہتر بنانے کے لیے ایف ٹی اے فیز  کی موثر سہولت کو ظاہر کرتی ہے۔  توقع ہے کہ پورے 2021 میں یہ تعداد  3 بلین  ڈالر کے سنگ میل کو عبور کر لے گی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles