En

چین میں پاکستانی پروفیسر ملک کی خدمت کرنے کیلئے پر عزم

By Staff Reporter | Gwadar Pro Oct 22, 2021

شنگھائی: یہ میرا زندگی بھر کا خواب رہا ہے کہ میرے طلبا کلاس روم میں مکمل طور پر علم حاصل کریں تاکہ وہ نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ پوری دنیا میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ یہ بات چین کی ڈونگوا یونیورسٹی  کے ڈاکٹر فراز نعیم   نے  چائنہ اکنامک نیٹ کو انٹرویو  میں بتائی ۔ انہوں نے کہا   میں پہلی بار 2009 میں چین آیا تھا۔ اس وقت  ڈی ایچ یو میں پروفیسر ہی جیہوان نے مجھے اپنے ریسرچ گروپ میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ نان لائنر سائنس اور نینو ٹیکنالوجی کے ماہر کی حیثیت سے، وہ ٹیکسٹائل ریاضی اور ٹیکسٹائل میکانکس میں بھی بہت زیادہ علم رکھتے ہیں۔ ایک ماہر ہونے کے ناطے جو چین اور پاکستان دونوں میں مشہور ہے، اس کی دعوت میرے لیے ایک بڑا اعزاز ہے۔  ''زبان کی رکاوٹ نے ابتدا میں کچھ مشکلات پیدا کیں، لیکن یہاں کے لوگ مجھے ہاتھ دے کر خوش ہوئے۔ اس کے علاوہ، ڈی ایچ یو نے ہمیں ایک سالہ چینی زبان کا پروگرام فراہم کیا، جس نے میری بہت مدد کی۔ جہاں تک ماہرین تعلیم کا تعلق ہے، ہمارے اساتذہ روانی سے انگریزی بول سکتے ہیں، اور تعلیمی جریدے اور پیشہ ورانہ مقالے بھی انگریزی مضامین ہیں۔ میں   یہاں جتنی جلدی ممکن ہو سکا فٹ  ہو گیا ۔  ٹیکسٹائل انجینئرنگ میں  پی ایچ ڈی   کے دوران  فراز   2009 سے 2013 تک ڈونگوا یونیورسٹی میں  زیر تعلیم رہا،فراز نے تقریبا   30 ایس سی آئی پیپرز شائع کیے، بشمول ریویو آن فائبر مورفولوجی ببل الیکٹرو اسپننگ اور بلون بلبل اسپننگ آن جونرل تھرمل سائنس پر، جن کا حوالہ 112 بار دیا گیا ہے۔ لہذا  وہ بین الاقوامی ڈاکٹریٹ کا طالب علم بن گیا جس نے ڈی ایچ یو میں سب سے زیادہ پرچے شائع کیے۔ ڈی ایچ یو سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد، اس نے کمپیوٹیشنل ریاضی میں ایک اور ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کی، پھر ریاضی کے اسسٹنٹ پروفیسر بننے کے لئے بغیر کسی پریشانی کے اپنے استاتذہ کے پاس واپس آئے۔ فراز نے  سی ای این  کو بتایا  میرے  ٹیوٹر اب میرے  ساتھی بن گئے ہیں، یہ میرے لیے حیرت انگیز ہے ۔ اس کے علاوہ، فراز اپنے ریاضی کے علم کو معاشرے کے گرم مقامات پر بھی لاگو کرتا ہے۔ گذشتہ سال عالمی COVID19 وبا کے دوران، اس نے ایک تعلیمی مقالہ شائع کیا، COVID19 کے ریاضیاتی ماڈل کا متحرک تجزیہ ڈیموگرافک اثرات کے ساتھ، ریاضی کے ماڈلز اور فارمولوں کا استعمال کرتے ہوئے یہ بتانے کے لیے کہ وبا پر قابو پانے کے لیے سائنسی وبا سے بچا کے اقدامات کیسے کیے جائیں۔ ''اپلائیڈ ریاضی عملی طور  پر زور دیتا ہے، ' اسی طرح فراز ہمیشہ امید کرتا ہے کہ اس کے طلبا نے  جو کچھ سیکھا ہے اس پر عمل کریں۔ آج کی دنیا میں ڈیٹا ڈویلپمنٹ کا غلبہ ہے، فراز اپنی  صلاحیت   بڑھا  رہا ہے۔  اس وقت وہ جو کورسز پڑھاتے ہیں ان میں بنیادی طور پر بزنس ریاضی، شماریات اور کیلکولس شامل ہیں، یعنی بنیادی ریاضی کے علم کو کاروباری میدان میں کیسے لاگو کیا جائے۔   میرے طلبا  ریاضی کے علم  سے فائدہ  اٹھاتے  ہیں جو میں ان  کو  روز مرہ کی زندگی میں سکھاتا ہوں، جس سے مجھے کامیابی کا سب سے بڑا احساس ملتا ہے۔ ان میں سے بیشتر بزنس کا مطالعہ کر رہے ہیں، دوسرے الفاظ میں، اگر وہ ماسٹر یا ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے لیے تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ڈیٹا تجزیہ اولین ترجیح ہے۔ یا اگر وہ کسی کمپنی میں کام کرنے یا کاروبار شروع کرنے کا انتخاب کرتے ہیں تو کاروباری ماڈلز کا تجزیہ بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔  ان برسوں کے دوران میری کوششوں کو طلبا نے تسلیم کیا ہے۔ ایک پاکستانی کی حیثیت سے جو کئی سالوں سے چین میں  رہائش پذیر  اور کام کر رہا  ہے، میں ہمیشہ دونوں ممالک کے  لوگوں کے درمیان گہری دوستی اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی کو محسوس کرتا ہوں۔  اس وقت  چین    بیلٹ اینڈ روڈ  سے منسلک ممالک کے بین الاقوامی طلبا کے لیے مختلف وظائف فراہم کر رہا ہے، جو ٹیلنٹ کے تبادلے کے لیے ناگزیر ہے۔ میں اپنے آپ کو تعلیم کے لیے وقف کرتا رہوں گا اور امید کرتا ہوں کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی طلبہ یہاں اپنے خوابوں کو پورا کر سکیں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles