چینی ٹیکنالوجی کے تحت مکئی سویابین کی موسم خزاں کی بوائی مکمل
بہاولپور: چین کی مکئی سویابین پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کے تحت مکئی اور سویابین کی موسم خزاں کی بوائی مکمل ہو گئی ہے ، اس ٹیکنالوجی کو 11 اگست کو کسان کنونشن میں وزیراعظم عمران خان نے بھی سراہا تھا ۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق مقامی طور پر مکئی سویا بین پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ اس موسم خزاں میں نمائشی پلاٹوں کا کل رقبہ 50 فیصد اضافے کیساتھ 150 ایکڑ سے بڑھ گیا ہے۔ اس سیزن میں مجموعی طور پر 13 نمائشی پلاٹ ہیں جو پنجاب اور سندھ میں بہاولپور، خیرپور ٹامیوالی، راجن پور، رحیم یار خان، شیخوپورہ، سرگودھا، قصور، تلہ گنگ، خیرپور میرس، ٹنڈوجام، حیدرآباد، فیصل آباد اور بورے والا میں ہیں۔ جیسا کہ مکئی سویا بین پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی پاکستان میں گزشتہ سیزن میں اپنی شاندار فصلوں کے ساتھ تیزی سے زیادہ توجہ اور پہچان حاصل کر رہی ہے، پاکستانی کسانوں کی ایک بڑی تعداد اس ٹیکنالوجی کو سیکھنا چاہتی ہے۔ کسانوں کے جوش و خروش کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریننگ انٹرکروپنگ سینٹر میں دی جائے گی جو مشترکہ طور پر سچھوان زرعی یونیورسٹی اور اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور نے تعمیر کی ہے اور 11 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے اس کا افتتاح کیا ۔ سچھو ان زرعی یونیورسٹی کے پوسٹ ڈاکٹریٹ محمد علی رضا نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ ہم نے دو دن کے لیے دو تربیتی سیشن کا اہتمام کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ہر تربیتی سیشن 25 سے 30 کسانوں کے لیے رکھا گیا ہے۔ اس طرح وہ بمپر فصل حاصل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہم ان کسانوں کی رہنمائی کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں جو مکئی سویا بین پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی سیکھنا چاہتے ہیں۔ نئے قائم ہونے والے پاک چین انٹرکراپنگ سینٹر کے تحت رہنمائی اور تحقیق کے ساتھ آنے والی فصل کے لیے مزید توقعات رکھنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ پچھلے سیزن میں مکئی سویابین کے پٹی انٹر کراپنگ نمائشی پلاٹوں نے امید افزا نتائج دیئے ۔ 12 آبپاشی والے کھیتوں میں مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت سے اوسط پیداوار بالترتیب 7603 کلوگرام اور 1052 کلوگرام فی ہیکٹر تک پہنچ گئی۔
