En

پاکستان چین کی مدد سے سویابین کی بڑے پیمانے پر کاشت کا پروگرام مرتب کرے گا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Aug 12, 2021

 
اسلام آباد: وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ جلد ہی سویابین کی کاشت کے ساتھ ساتھ مکئی سویا بین کی مخلوط  کاشت کے لیے ملک گیر پروگرام شروع کرے گی۔  وزارت کے ایک عہدیدار نے گوادر پرو کو بتایا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے چین کی جانب سے سی پیک کے تحت پاکستان کی مدد کا وعدہ کرنے کے بعد وزارت کو پروگرام شروع کرنے کی ہدایت کی تھی تاکہ اس کے درآمدی بل میں کمی کی جائے اور اس کے بجائے سبزیوں کا برآمد کنندہ بن جائے۔ 2020 میں پاکستان کی سویابین کی درآمد 1.27 بلین ڈالر رہی، جبکہ امریکی محکمہ زراعت نے 2021 میں اجناس کی درآمدات میں 35 فیصد اضافے کی توقع کی ہے۔ امریکہ اور برازیل پاکستان کو سویابین کے بڑے برآمد کنندہ ہیں۔ عہدیدار نے بتایا کہ سویابین کے بیجوں کی تحقیق اور پیداوار میں شامل مختلف تنظیموں کو مضبوط بنانے کے لیے  پاکستان آئل سیڈ ڈویلپمنٹ بورڈ تقریبا  10بلین روپے کی لاگت سے 5 سالہ منصوبے کو حتمی شکل دے رہا ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ یہ پروگرام ستمبر یا اکتوبر میں شروع کیا جائے گا۔عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان کا شمالی کے پی صوبہ سویابین کی کاشت کے لیے انتہائی موزوں موسم کی وجہ سے مناسب تھا۔ تاہم اس منصوبے کا مقصد سویابین  کا  بیج تیار کرنا ہے جو سندھ اور پنجاب کے نسبتا  گرم موسم کے ساتھ مل کر مکئی سویا بین کی فصل کو فروغ دیں۔ اس پروگرام کے تحت چین سویابین  جین   پودے فراہم کرے گا اور پاکستانی پلانٹ سائنسدانوں کو متعلقہ تحقیق کرنے میں تربیت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چینی سائنسدان پہلے ہی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور  اور ماڈل فارم سروسز سینٹر پشاور کے ساتھ سویابین کے بیج کی تحقیق میں شامل تھے۔ تاہم، حکومت چینی پیشکش کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے اس سلسلے میں ایک جامع مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں کام کرنے والے سائنس دانوں نے مکئی سویا بین کی کاشت پر چین سے   تربیت بھی  حاصل کی ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ پاکستان کی خوراک کی فوڈ باسکٹ  سندھ اور پنجاب صوبوں میں مکئی سویابین کی مخلوط  کاشت کو فروغ دینا ضروری  تھا۔ انٹرکر اپنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے مکئی کے پودے سویابین کو گرم موسم سے بچاتے ہیں او ر بدلے میں سویابین سے کافی مقدار میں نائٹروجن جذب کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں  اسلامیہ یونیورسٹی  بہاولپور  کے سینٹر آف انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی   کے    چین کی سی چھوان زرعی یونیورسٹی کے تعاون سے کیے گئے ایک تجربے نے حوصلہ  افزا نتائج دکھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ایسے تمام پروگراموں کو  فروغ  دینے  کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles