ونڈ، شمسی منصوبے جلد ہی پاکستان میں 7 فی صدبجلی پیدا کریں گے
اسلام آباد : پاکستان میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے اور جلد ہی اس کا ملک میں پیدا ہونے والی بجلی کا سات فیصد بن جائے گا۔ گوادر پرو کے مطابق یہ بات آلٹرنیٹو ڈویلپمنٹ بورڈ (اے ای ڈی بی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہ جہاں مرزا نے مقامی ہوٹل میں منعقدہ بین الاقوامی قابل تجدید توانائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا اس وقت ملک میں فعال ونڈ،شمسی، اور قابل تجدید توانائی کے دیگر منصوبوں سے 2 ہزار میگا واٹ صاف بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ ملک میں زیر تعمیر ونڈ اور شمسی منصوبوں سے جلد ہی نظام میں 850 میگاواٹ قابل تجدید توانائی شامل ہوجائے گی ۔ اس موقع پر ایس جی ایس الیکٹریکل کمپنی کے سی ای او میاں غلام محی الدین احمد نے کہا کہ ہماری کمپنی پاکستانی فین انڈسٹری کو اپنے آلات کے ذریعہ بجلی کی بچت کے لئے ضروری جدید تکنیک کو اپنانے میں مدد کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کمپنی نے پاکستانی مارکیٹ میں ایک فین متعارف کرایا ہے، جو 80 فیصد تک بجلی کی بچت کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ پروسن سولر کے سی ای او محمد طاہر نے اجلاس کے شرکاء سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کمپنی پاکستان کے ایسے علاقوں کے لئے شمسی توانائی سے چلنے والے خصوصی آلات متعارف کروانے کی کوشش کر رہی ہے جن میں بجلی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہماری کمپنی ملک میں غیر معیاری شمسی آلات اور مصنوعات کی فروخت اور استعمال کو روکنے کے لئے توانائی کے شعبے کے متعلقہ ریگولیٹری حکام کے ساتھ بھی کام کر رہی ہے۔ پاکستان میں شمسی توانائی کے شعبے کا مستقبل روشن ہے ۔ شمسی اور ونڈ بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے سی ای او نے سرکلر ڈیٹ کا معاملہ بھی سامنے لا یا جو ان کی رائے میں پاکستان میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متزلزل کرر ہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین اے ای ڈی بی شاہ جہان مرزا نے کہا کہ حکومت شمسی اور ونڈ منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لئے کمپنیوں کو سہولت اور حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے ای ڈی بی ملک میں صاف وسائل کے ذریعے بجلی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی مسابقتی بولی کا نظام متعارف کروانے کے لئے پیشرفت کر رہی ہے۔اے ای ڈی بی کے سربراہ نے کہا اگرچہ ہمارے پاس ملک میں صاف بجلی کی پیداوار کا ایک بڑا ہدف ہے لیکن ہم اسے حاصل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا ہم حکومت کی طرف سے جنریشن توسیع منصوبے کو حتمی شکل دینے کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ اس سے ملک میں توانائی کی قلت پر قابو پانے کے لئے صاف بجلی پیدا کرنے کی قطعی ضرورت کا تعین کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے شرکا کو یقین دلایا کہ مزید بجلی حاصل کی جائے گی۔ قومی توانائی کی طلب میں اضافہ کے ساتھ ملک میں ونڈاور شمسی توانائی کے منصوبے پہلے ہی کام کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انرجی اپڈیٹ کے نعیم قریشی نے خطاب کرتے ہوئے ملک میں صاف بجلی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لئے سرکاری اور نجی شعبے کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے مابین زیادہ سے زیادہ باہمی رابطوں اور بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
