En

وبائی دور  میں چین پاک میڈیکل کوریڈور  کی  اہمیت   تیزی سے اجاگر  ہو رہی ہے

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 7, 2021

بیجنگ:دنیا بھر میں کووڈ 19 کے پس منظر میں چین پاکستان میڈیکل کوریڈور کی اہمیت  تیزی سے اجاگر  ہو رہی ہے یہ بات  چینی میڈیکل ایسوسی ایشن (سی ایم اے) برائے امور خارجہ کے انچارج  رہنما  نے  گوادر پرو  کو  ایک خصوصی انٹرویو میں کہا۔ انہوں  نے کہا پاکستانی میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) اور    چینی میڈیکل ایسوسی ایشن (سی ایم اے)  نے دوطرفہ طبی تعاون کو گہرا کرنے اور پاکستانی اور چینی عوام کی صحت کی  سہولیات  کو بہتر بنانے کے لئے مشترکہ طور پر چین پاکستان میڈیکل کوریڈور   شروع کیا ہے۔ 1915 میں قائم کیا گیا  سی ایم اے ایک قومی، تعلیمی اور غیر منافع  بخش سماجی تنظیم ہے جو چینی طبی پریکٹیشنرز کے ذریعہ  قائم کی گئی ہے۔ 100 سالہ ڈویلپمنٹکے بعد سی ایم اے کے  اب 700000 ممبران، 89 خصوصی برانچیں اور 478 پروفیشنل گروپس ہیں۔ اس نے 42 بین الاقوامی اور علاقائی طبی تنظیموں میں بھی حصہ ڈالاہے۔ سی ایم اے کے ترجمان کا خیال تھا کہ COVIDـ19 وبائی بیماری کی وجہ سے  اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین گہرے طبی تعاون کے لئے بات کریں۔ چین اور پاکستان دوستی پوری دنیا اور   تاریخ میں منفرد ہے۔ مشترکہ ترقی کے حصول کے لئے دونوں ممالک کے لئے سی پیک ایک اہم   رسائی   ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کی منصوبہ بندی اور ترتیب نے پاکستان کے تمام خطوں کا احاطہ کیا ہے، تاکہ پاکستان کے تمام لوگوں کو فائدہ ہو۔ سی ایم اے اور پی ایم اے چین پاکستان میڈیکل کوریڈور کے منتظمین، کوآرڈینیٹر اور بلڈر ہیں۔ جنوری 2016 میں پہلی چین پاکستان میڈیکل کانفرنس سابق صدر، ممنون حسین کی موجودگی میں کراچی میں منعقد ہوئی۔ اجلاس میں سی ایم اے کی 14  برانچوں کے 32 ماہرین اور تقریبا 2000 نمائندوں نے شرکت کی، جو چین پاکستان میڈیکل کوریڈور کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی اور ایک اچھا آغاز تھا۔ جب سے یہ میکانزم شروع کیا گیا ہے، اس وقت تک دوطرفہ میڈیکل لیول کو بہتر بنانے کیلئے متعدد پروگرام منعقد کیے گئے ہیں جن میں گائنی کالوجی ، اینستھیسیولوجی،  امراض چشم  ، آسٹولوجی اور اسی طرح کے شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر نظریاتی عہد کو اپناتے ہوئے، 2017 میں  اس طریقہ کار نے ماہرین کو کراچی اکیڈمی آف آپٹیمالوجی    اور چائنا پاکستان   آپٹیمالوجی فورم کے 38 و یں سالانہ اجلاس میں شرکت کے لئے منظم کیا۔ 2018 میں، 9 چینی ماہر  امراض چشم  نے 10 دن کے عرصہ میں 529 پاکستانی موتیا  کے مریضوں کا  آپریشن کیا اور کامیابی کے ساتھ ان کی بینائی بحال کردی۔ تاہم اس وبا کے تناظر میں پاکستانی اور چینی طبی  کارکنان مزید کوششیں کر سکتے ہیں۔ دراصل تباہی کے خلاف ہماری دوستی کو مزید تقویت ملی ہے،  انہوں نے مزید کہا چین میں COVIDـ19 کے پھیلنے کے بعد، پی ایم اے نے فوری طور پر تشویش اور ہمدردی کا اظہار کیا اور یکجہتی کے لئے ایک خط بھیجا۔ جب پاکستان میں وبا پھیلی تو، سی ایم اے نے معاشرتی وسائل کو مربوط کیا کہ وہ پاکستان کو طبی ماسک اور انسداد  کورونا  کا سامان   عطیہ کیا ۔ ترجمان نے خصوصی انٹرویو کے اختتام پر کہا دنیا میں کامیابی کے منحصر COVIDـ19 کے پس منظر میں چین پاکستان میڈیکل کوریڈور کی اہمیت  تیزی سے اجاگر  ہوتی چلی گئی ہے۔ سی ایم اے چین پاکستان میڈیکل کوریڈور کی تعمیر کو جاری رکھنے کے لئے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے، تاکہ دونوں ممالک کی صحت کی   سہولیات کو بہتر کیا  سکے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles