En

بی آر ئی مشترکہ ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ کا آغاز کار ہے، وائٹ پیپر

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 3, 2021

  بیجنگ: بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) عالمی برادری کے مشترکہ مستقبل کی تعمیر کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے اور یہ مشترکہ ترقی اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے بھی ایک اقدام ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق عوامی جمہوریہ چین کے اسٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس کے جاری کردہ ایک وائٹ پیپر میں یہ بات بتائی گئی۔  چین کی کمیونسٹ پارٹی اور انسانی حقوق کے تحفظ ـ ایک 100 سالہ جدوجہد" کے عنوان سے جاری وائٹ پیپر میں سی پی سی کے عمل درآمد اور انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کے لئے کی جانے والی کوششوں پر ایک نظرڈالی  گئی ہے جیسا کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت کی حکمران جماعت نے اپنی 100ویں سالگرہ منائی ہے۔ ایک سو سال سے سی پی سی نے پْرامن ترقی اور مشترکہ پیشرفت کے لئے خود کو مصروف عمل کیا ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق چین اپنے بین الاقوامی موقف پر قائم ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق عالمی امن کی حفاظت اور باہمی تعاون کے ذریعے ترقی کا حصول، ترقی سے حاصل ہونے والے فوائد کے ساتھ انسانی حقوق کو یقینی بنا یا جائے۔ اس  میں مزید کہا گیا ہے  کہ چین عالمی سطح پر انسانی حقوق کے معاملات میں ایک سرگرم شراکت دار رہا ہے، عالمی سطح پر انسانی حقوق کی حکمرانی اور پیشرفت میں چینی شراکت فراہم کرتا ہے، اور مشترکہ مستقبل والی عالمی برادری کی تشکیل کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو چین کا دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کو آگے بڑھانے کی کوششوں کا ایک مظہر ہے۔ وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے اصول کی تائید کرتے ہوئے، اور کھلے، سبز اور صاف تعاون کے تعاقب میں، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پالیسی، بنیادی ڈھانچے، تجارت، مالی اور عوام سے عوام کے رابطوں کو فروغ دیتا ہے اور  اعلیٰ معیار، پائیدار  اہداف مہیا کرتا ہے۔ ورلڈ بینک کے ایک مطالعہ کے مطابق، اس اقدام سے 7.6 ملین افراد کو انتہائی غربت اور 32 ملین افراد کو معتدل غربت سے نکالنے میں مدد مل سکتی ہے۔ یہ راہداری معیشتوں کیلئے تجارت کو 2.8 سے 9.7 فیصد اور دنیا کی 1.7 سے 6.2 فیصد تک بڑھا سکتاہے۔ عالمی سطح پر حقیقی آمدنی 0.7 سے 2.9 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔ وائٹ پیپر میں لکھا گیا ہے کہ چین تعاون اور باہمی مفاد  کے ذریعہ منصفانہ اور  عالمی ماحولیاتی نظم و نسق کے نظام کی تشکیل اور انسانیت اور فطرت کے مابین ہم آہنگی کی ایک کمیونٹی ی تشکیل کے لئے بھی کوشش کر رہا ہے۔ ماحولیاتی تعاون کو بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے ایک اہم عنصر کے طور پر لیتے ہوئے، اس نے سرسبز فعال اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے، اور گرین انفراسٹرکچر کی تعمیر، گرین انرجی، گرین ٹرانسپورٹ اور گرین فنانس جیسے اقدامات اپنائے ہیں تاکہ بیلٹ اینڈ روڈ میں شریک ممالک کے تمام افراد کو ٹھوس فوائد پہنچائے جائیں۔  اس کے علاوہ چین نے اعلان کیا ہے کہ 2030 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی مقدار میں کمی اور 2060 سے  پہلے تک 'کاربن نیوٹرالٹی' کوشش کرے گا۔          ماحولیات کے تحفظ کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کے علاوہ، چین سب کے لئے صحت کی عالمی برادری کی تعمیر میں خود سرگرم عمل ہے۔ اس نے وصول کنندگان ترقی پذیر ممالک کو اپنی طبی اور صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں مزید بہتری، بیماریوں سے بچاؤ اور کنٹرول کے معیارات کو بڑھانے اور صحت عامہ میں ان کی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ اپریل 2021 تک چین نے بیرون ملک امدادی مشنوں پر 27000 طبی کارکنوں کو روانہ کیا تھا، جو 280 ملین مریضوں کا علاج کر چکے ہیں۔   کوویڈ ـ19 کی وبا کے آغاز کے بعد سے چین عالمی برادری کے ساتھ تبادلہ اور تعاون کررہا ہے، اور بین الاقوامی تنظیموں اور دوسرے ممالک کو مدد اور اعانت فراہم کرنے کے لئے پوری کوشش کر رہا ہے۔ اپریل 2021 تک  چین نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کو 50 ملین امریکی ڈالر کی نقد رقم کی، اور 34 ممالک میں طبی ماہر کی 37 ٹیمیں بھجوائیں۔ اس نے پہلے ہی 151 ممالک اور 14 بین الاقوامی تنظیموں کو امداد فراہم کی ہے یا پیش کر رہا ہے، اور اقوام متحدہ کے کوویڈـ19 عالمی انسانیت سوز جوابی منصوبے میں حصہ ڈال رہی ہے۔ یہ تمام کوششیں بین الاقوامی وبا کی روک تھام اور قابو میں معاون ہیں۔ داخلی طور پر  چین کو ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کے لئے سی پی سی عوام کو چین کی طرف سے قومی بحالی کا خواب اور دوسرا صد سالہ مقصد کی طرف لے جارہا ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles