En

پاک چین مشترکہ کاوش، کتاب "گندھاراکی مسکراہٹ" کی رونمائی

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jun 20, 2021

بیجنگ :علم کی حد نہیں ،  پاک چین  مشترکہ کوششوں  سے " گندھارا کی مسکراہٹ"  کے عنوان  سے  کتاب کی رونمائی  تقریب  کا انعقاد  ہوا ۔ گوادر پرو کے مطابق  پاک چین سفارتی تعلقات کے قیام کی  70 ویں  سالگرہ   کے موقع پر منعقد کی جانے والی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر        بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے  اور  پیکنگ یونیورسٹی  کے اسکول آف فارن اسٹڈیز  کے تعاون سے  "گندھارا کی مسکراہٹ: ثقافتی ورثے  کا دورہ" کے عنوان سے کتاب کی رونمائی ہوئی ۔ بیجنگ یونیورسٹی کے   سکول آف فارن لینگویج  کے  پروفیسر   ڈوان چھنگ نے گوادر پرو کو بتایا کہ    پاکستانی عوام نے جس طرح سے اپنے  تاریخی نوادرات کا احترام اور تحفظ کیا اس نے مجھے بہت متاثر کیا ، ہمیں ان سے سبق سیکھنا چاہئے۔ انہوں  نے کہا   جیسے ہی ہم نے پشاور میوزیم میں قدم رکھا ، ہمیں احساس ہوا کہ یہ ملک (پاکستان) جدید تہذیب کا خزانہ ہے۔ ہم ، اسکالرز کی حیثیت سے سی پیک کے ذریعہ  تعلیمی تبادلے کے ان مواقع کی قدر کرتے ہیں۔  ۔ اس کتاب " گندھارا کی مسکراہٹ"   میں پیکنگ اور رینمن یونیورسٹیز کے نامور چینی اسکالرز اور ماہرین کی ایک ٹیم نے پروفیسر ڈوان چھنگ اور ایسوسی ایٹ پروفیسر چانگ جیامے کی سرپرستی میں گندھارا تہذیب سے متعلق  علمی  تحقیق اور یہاں پر کیے جانے والے اپنے دوروں کی تفصیلات و مشاہدات کو بیان کیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے گندھارا کے تہذیبی رابطے متعارف کرانے پر  پیکنگ یونیورسٹی کے اسکول آف فارن اسٹڈیز   اور  ماہرین کی تعریف کی جو قدیم سلک  رو ٹ پر پاکستان اور چین کے مابین موجود تھے۔ ۔  انہوں نے کہا کہ یہ سال چین پاک ثقافتی تعلقات کے قیام کے ستر سالوں کی تکمیل کا سال ہے،اور اس کتاب کی رونمائی ایک بہترین موقع ہے کہ دو ممالک کے مشترکہ ورثے کے طور پر منایا جائے۔  انہوں نے  پاکستان میں تحقیق اور اس کے تسلسل میں سفارتخانے کی مکمل مدد کا وعدہ کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈوان چھنگ  نے کہا کہ   چینی سکالرزنے مغربی تاریخ کے بارے میں بہت ساری تحقیق کی ہے ، پھر بھی ہم اپنے پڑوسی ممالک کے ماضی کو بمشکل ہی جانتے ہیں۔ دوسری صدی سے محفوظ تاریخی آثار   دیکھنے کے لئے دلکش تھے  یہ یقینی طور پر بڑی  اہمیت کا حامل تھا۔ پروفیسر ڈوان کنگ نے کہا ، "سی پیک اقتصادی راہداری سے زیادہ   ثقافتی تبادلے اور   لوگوں  سے لوگوں کے باہمی تعامل  بارے    میں ہے۔  سفارتخانہ پاکستان کے وزیر / ڈپٹی ہیڈ آف مشن   احمد فاروق نے گوادر پرو کو بتایا  کہ پاکستان اور چین کے تعلقات دنیا کیلئے  رول ماڈل بن گئے ہیں  ،مستقبل قریب میں تحقیقی ٹیم مزید تحقیقات کے لئے ضلع سوات کا رخ کرے گی  ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles