En

پاکستان گرین سی پیک کی تیاری کر رہا ہے،ملک امین اسلم

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jun 5, 2021

اسلام آباد:وزیراعظم کے معاون خصوصی  برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ    وزیر اعظم عمران خان  جب  چین کے دورے پر گئے  تو وہاں  گریننگ آف بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے متعلق ایک  اجلاس ہوا   جس میں   چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو گرین سی پیک میں تبدیل کرنے  پر تبادلہ خیال کیا  گیاہم نے اس کے لئے بہت تیاری کی ہے۔ گوادر پرو کو انٹرویو میں  ملک امین اسلم نے کہا    ملک امین اسلم نے کہا کہ یہ  وزیر اعظم پاکستان   عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کا وژن ہے کہ ہمیں چین پاکستان اقتصادی راہداری کو  گرین لینڈ میں تبدیل کرنا  ہے ۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے سب سے پہلے  ہم پن بجلی کی ترقی کو شامل کر رہے ہیں جس  میں صفر کاربن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوم  ہم نے چین کے ساتھ اپنے شجر کاری  امور پر تبادلہ خیال کیا   ہے۔ چین کو جنگلات کا وسیع تجربہ ہے اور اس کی صحرا ے  کبوکی کی ہریالی جہاں  لاکھوں ہیکٹرپر درخت لگا کر اسے  جنگل میں تبدیل  کر دیا ہے یہ زمین کی بحالی کے منصوبوں کا ایک بہت ہی کامیاب ماڈل ہے۔  ہم نے چینی کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس نے صحراے  کبوقی میں یہ تجربہ کیا ہے۔  ہم پاکستان میں   بھی  یہ پائلٹ تجربہ بھی کریں گے۔ چینی حکومت اس کی مالی معاونت کررہی ہے۔ ملک امین اسلم نے کہا ، اس سے ہمارے  بلین ٹری سونامی منصوبے میں اسی تجربے کو مربوط کرنے میں ہماری مدد ملے گی۔  انہوں نے   مزید کہا کہ چینی کمپنی ، جسے ایلین ریسورسس گروپ کے نام سے جانا جاتا ہے نے مختلف درختوں ، جانوروں کے مسکن  اور ماحولیات کے بارے میں ہر طرح کے تجربات کیے ہیں جو ان کی نشوونما کے لئے ضروری ہیں،میں نے ذاتی طور پر صحرا کبوقی کا دورہ کیا ہے اور یہ دنیا  کا حیران کن  ہے۔ اس سال کے عالمی یوم ماحولیات کے حوالے سے  انہوں نے کہا کہ پاکستان  کیلئے  عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی  اعزاز کی بات ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ اس لئے کہ وزیر اعظم عمران خان کے و ژن کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو دنیا نے تسلیم  کیا ہے اور وہ دنیا کے لئے متحرک    طور پر کام کر تے ہیں . ان موثر اقدامات میں  انہوں نے  بلین ٹری سونامی منصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ پاکستان  قدرتی جنگلات سے مالا مال ہے ، اس کا ہدف جنگلات کی ضرورت کے بارے میں شعور  اجاگر کرنا ہے ، جو ہماری اگلی نسل کے لئے بہت اہم ہے۔  بلوچستان ، کے پی کے ، پنجاب اور سندھ میں  کچھ بیلٹ ایسے ہیں جہاں زیتون کے درختوں کی کامیاب کاشت ہوسکتی ہے۔ ہم اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔ بلین ٹری سونامی منصوبے میں ہم نے کے پی کے میں ایک سب پروجیکٹ شروع کیا ہے جس کا نام   اولیو ٹری سونامی ہے ، اور امید ہے کہ ہم اس کو مزید وسعت دیں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سال ریچارج پاکستان کے نام سے ایک پروجیکٹ شروع کیا جارہا ہے اس کے تحت   پاکستان میں  جہاں ہر سال آنے  والا سیلاب ان علاقوں ، جھیلوں اور آبی ذخائر کو پْر کرنے اور درختوں کی شجرکاری کے لئے استعمال کرنے  جبکہ بیک وقت زمینی پانی کو دوبارہ چارج کر نے   کا منصوبہ ہے۔ملک امین اسلم نے کہا پاکستان اور چین رواں سال اپنے سفارتی تعلقات کے 70 سال منا رہے ہیں ، امیدہے کہ دونوں ملکوں کے مابین گرین پارٹنرشپ نہ صرف اس دوستی کو مستحکم کرے گی بلکہ پائیدار مستقبل  کیلئے اس کو مزید فروغ دینے میں بھی مددگار ہوگی۔  چونکہ ہم دونوں ممالک کو موسمیاتی  تبدیلی کے اثرات کا سامنا ہے ، اس سے ہم دونوں کو صاف ستھرا اور سبز ماحول میں رہنے میں مدد ملے گی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles