En

پاک چین آپٹیکل فائبر کیبل پروجیکٹ فیز II   منظور

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jan 23, 2021

بیجنگ()پاکستان کی اہم فیصلہ ساز  باڈی  قومی اقتصادی کونسل(ای سی این ای سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی نے پاک چین آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی) پروجیکٹ فیز II کی منظوری دیدی  جس کی  مالیت  37.9 بلین روپے ہے ۔ گوادر پرو  کے مطابق   اس منصوبے سے چین پاکستان اقتصادی راہداری رووٹ  کے ساتھ ساتھ خنجراب سے کراچی تک کراس بارڈر  آپٹیکل فائبر کیبل  نیٹ ورک کے قیام کی راہ ہموار ہوگی۔ یہ منصوبہ   پاکستان کے شمالی بارڈر  کو  چین کیساتھ   بین الاقوامی رابطے کے لئے متبادل راستہ فراہم کرے گا اور پاکستان کو علاقائی رابطے  کے  لیے  ڈیجیٹل گیٹ وے کے طور پر تبدیل کرے گا۔ ای سی این ای سی نے کوویڈ 19    اور دیگر قدرتی آفات سیسے نمٹنے کیلئے   وفاقی فنڈ سے  70 ارب روپے کی منظو ر دی۔ منصوبے میں قومی صحتپر و گرام کی  اپ گریڈیشن ،  پانی اور صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے لئے قومی پروگرام (WASH) ، کم ترقی یافتہ علاقوں کے لئے CoVID-19  سے نمٹنا  شامل ہیں۔ ای سی این ای سی نے فیڈرل پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (2020-21) سے 17230 ملین روپے کی لاگت سے "اولڈ بنوں روڈ کو دورویا   کرنے  اور بہتری" کے منصوبیکی  بھی منظوری دی۔ اس منصوبے میں موجودہ پرانی   دو رویا   بنوں روڈ کو گانڈی چوک سے سرائے نورنگ (8کلومیٹر) اور ڈومیل سے کرپا  تک  این -55 (75 کلومیٹر) کو 4 لین تک بنانے کے بارے میں غور کیا گیا ہے ، جس میں 7.3 میٹر چوڑا کیریج وے بھی شامل ہے۔کام کے دائرہ کار میں موجودہ   نکاسی آب کے نالے  اور پلوں کی توسیع ،   اور اس سے وابستہ سہولیات کے ساتھ ساتھ دیواروں کی تعمیر کا کام بھی شامل ہے۔ این ایچ اے اس منصوبے پر عملدرآمد کرے گا۔ ای سی این ای سی نے وزارت مواصلات کے زیر اہتمام اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے ذریعہ 38026.28 ملین روپے کی معقول لاگت سے گوادر - رتوڈیرو روڈ پروجیکٹ (M-8) کی تعمیر سے متعلق سمری پر غور کرنے کے بعدمنظوری دی گئی ۔کمیٹی نے   اس منصوبے کو اپنی اسٹریٹجک اہمیت کے پیش نظر منظوری بھی دی کیونکہ اس سے چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک)منصوبوں کے لئے  رابطوں میں آسانی پیدا ہوگی۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعہ ماسٹر اور ڈاکٹر آف فلاسفی (پی ایچ ڈی)پروگراموں کے لئے بین الاقوامی اسکالرشپ فیز 1 کے ذریعہ ایڈوانسڈ  سکل ڈویلپمنٹ کی فراہمی کے حوالے سے ای سی این ای سی کے سامنے سمری پیش کی گئی۔ یہ منصوبہ وزیر اعظم نالج اکانومی ٹاسک فورس انیشی ایٹو کا ایک حصہ ہے جو ہمارے نوجوانوں کو معروف بین الاقوامی یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم کے مواقع تک رسائی فراہم کرسکے گا۔ ای سی این ای سی نے. 13.361 بلین روپے   کی  منظوری  دی ۔ کمیٹی کے سامنے گریٹر کراچی واٹر سپلائی اسکیم (کے۔ IV) 260 ملین گیلن یومیہ (فیز 1) سے متعلق ایک سمری پیش کی گئی۔ اس منصوبے سے کراچی کو مجموعی طور پر 25551.77  ملین روپے کی لاگت سے 260 ایم جی ڈی اضافی  پانی فراہم ہوگا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کی تکمیل کی متوقع مدت 04 سال ہے۔ ای سی این ای سی نے کراچی کے رہائشیوں کو ماحول دوست پانی کی فراہمی، صفائی اور کچرے کے انتظام کے انفراسٹرکچر   کی فراہمی کے منصوبے کی منظوری دے دی۔اسی طرح حکومت سندھ کے  زیر اہتمام   سالڈ ویسٹ ایمرجنسی اینڈ ایفیینسسی پروجیکٹ (ایس ڈبلیو ای ای پی)کے عنوان سے ایک پروجیکٹ لوکل گورنمنٹ ، ہا وسنگ اینڈ ٹاون پلاننگ ڈیپارٹمنٹ   کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا ، جس کی لاگت16800 ملین روپے ہے جس میں انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ اور  ورلڈ بینک کا 16000 ملین روپے کا قرض  شامل ہے ۔ اس منصوبے کو مون سون کے موسم میں ٹھوس اور مائع کچرے کے انتظام کی ناکافی وجہ سے آ نے والے بڑے پیمانے پر سیلاب کے خطرے کو کم کرنے اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ (ایس ڈبلیو ایم) انفراسٹرکچر اور سروس کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لئے بنایا گیا ہے تاکہ کراچی کو  ہمیشہ  کیلئے ماحول دوست شہر میں تبدیل کیا جاسکے۔ اس کی مالی مدد ورلڈ بینک / آئی ڈی اے نے کی ہے۔ اس منصوبے کا تصور خیبر پختونخوا کے ضلع پشاور ، ہری پور ، نوشہرہ اور صوابی اضلاع میں بنیادی تعلیم کے  ڈھانچے کو اپ گریڈ کر نا  ہے۔ بلوچستان میں 100 ڈیموں کی تعمیر کے چوتھے فیز جس میں  (23 ڈیم)  شامل ہیں   کو بھی  ی سی این ای سی نے منظور کر لیا جس کی لاگت   512.725  13ملین روپے  ہے ۔ محکمہ آبپاشی  حکومت بلوچستان اس منصوبے پر عملدرآمد کرے گی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles