En

پاکستان میں سویابین کی پیداوار میں اضافے کے لئے سٹرپ انٹرکراپنگ بہترین طریقہ ہے، چینی پروفیسر

By Staff Reporter | Gwadar Pro Oct 27, 2020

بیجنگ  ()چینی تازہ ترین تحقیق کی بنیاد پر  اس وقت  اگر پاکستان سویا بین کی پیداوار بڑھانا  چاہتا ہے تو ، مکئی سویا بین کی پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی  تمام قابل عمل متبادل طریقوں  میں بہترین ثابت ہو گی۔  یہ بات چین کی سچوان زرعی یونیورسٹی کے پروفیسر یانگ وینیو نے کہی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ اس ٹیکنالوجی سے متعلق چینی بیج ، مشینری اور  جڑی  بوٹی مار ادویات     پاکستان منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ خوراک کی حفاظت ایک عام مسئلہ ہے  جو  پوری دنیا کو  درپیش ہے۔ چین اور پاکستان برادرانہ دوست ہیں ، اور ہم دونوں سویا بین کی قلت کا شکار ہیں۔ پروفیسر یانگ نے پاکستان کو سویابین تیار کرنے میں مدد دینے کے لئے اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے   کی وضاحت کرتے ہوئے کہا  کہ   بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے ہمیں سویابین کی تیاری میں دو طرفہ تعاون   مضبوط بنانے  کیلئے ہاتھ جوڑ نے  چاہئے ۔ چین اور پاکستان دنیا بھر میں سویا بین  کے  بڑ ے  درآمد کنندہ ہیں جبکہ چین سویا بین کا بھی ایک بڑا پروڈیوسر ہے جس کا تجربہ فصلوں کی کاشت میں پاکستان کے لئے بامقصد تجربہ فراہم کرسکتا ہے۔ جب دونوں ممالک کی سویا بین کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا ، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور ان کے معیار زندگی کو فروغ ملے  گا۔ دریں اثنا دونوں ممالک کی سویا بین درآمدات کم ہوجائیں گی۔ مزید یہ کہ دو دوست  پڑوسی باہمی  خوراک  کی حفاظت کو بہتر بنانے کے لئے ایک دوسرے کو سویابین برآمد کرسکتے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے تبادلے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کی زرعی جدیدیت کو بھی آہستہ آہستہ ختم کیا جائے گا۔ پروفیسر یانگ کے مطابق ، مکئی-سویا بین کی پٹی انٹرکپنگ    پاکستان کے لئے انتہائی عملی نقطہ نظر ہے ۔ پاکستان میں سویا بین کی پیداوار دوبارہ شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔  رواں سال  اگست کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں زرعی پیداوار کی کل مالیت میں   پالتو جانوروں کی شراکت کی شرح 60 فیصد سے زیادہ ہے ، جس میں مکئی اور سویا بین سے تیار کردہ  فیڈ کیبڑی مقدار میں ضرورت ہے۔ تاہم  حالیہ برسوں میں سویا بین کی پیداوار پاکستان  میں  نہ ہونے کے برابر ہے۔ مالی سال 2018-2019 میں  پاکستان نے بیرون ملک سے  تقریبا 2 2 ملین ٹن سویابین درآمد کی۔  مکئی پہلے ہی پاکستان میں تقریبا 1.3 ملین ہیکٹر رقبے پر   کاشت  ہونے  والی ایک اہم فصل ہے اور اس کی پیداوار بنیادی طور پر گھریلو طلب کو پورا کر سکتی ہے۔پروفیسر یانگ نے کہا لہذا   سویا بین کی پیداوار کو  دوبارہ  بحال کرنے کے لئے مکئی سویا بین کی پٹی انٹرکر اپنگ ٹیکناجی تیار کرنا پاکستان کے لئے ریڈی میڈ بن جاتا ہے کیونکہ کاشتکاروں کو صرف مکئی کے موجودہ کھیتوں میں سویا بین کی فصلیں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ٹیکنالوجی اسی زمین پر مکئی کی موجودہ پیداوار کو  یقینی بناتی ہے لیکن سویا بین کو ایک حیرت کے طور پر لاتی ہے ، اس طرح ایک تیر  سے دو شکار کرتی ہے۔ مکئی - سویا بین انٹرکراپنگ کو فروغ دینے کے مقابلے میں سویابین کی واحد فصل کاشت کرنا پاکستان میں ناممکن  ہے۔ واحد فصل کی اضافی اراضی پر  چاہیے   ۔ مزید یہ کہ پاکستان کا زیادہ  درجہ حرارت اور تیز دھوپ کی روشنی سے سویابین کی واحد کاشت میں کامیابی کے امکانات کم ہوجاتے ہیں کیونکہ اس سے سویابین کی افزائش کو نقصان ہوتا ہے۔ انٹرکراپنگ سسٹم میں  مکئی سویا بین کو سایہ اور ٹھنڈا کرسکتی ہے تاکہ سویا بین کی نشوونما   اور زیادہ  پیداوار   حاصل کرنے  کیلئے  سازگار حالات فراہم کرسکے۔ اس موسم گرما میں   مکئی - سویا بین کی پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی نے پاکستان میں سیراب اور بارش سے  والے نمائشی  پلاٹوں  سے   حوصلہ افزا نتائج برآمد کیے۔ اب تک  100 سے زائد مقامی کسان  20 پروفیسرز   اور 25 سرکاری عہدیداروں سمیت پنجاب کے وزیر زراعت سید حسین جہانیاں  گردیزی نے پاکستان میں پلاٹوں کا معائنہ کیا  اور ان سب نے اس ٹیکنالوجی کی تعریف کی کہ پاکستا ن میں اس کی بہت زیادہ ترقی کی صلاحیت ہوگی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles