2022 میں پاکستان کی چین کو سمندری غذا کی برآمدات میں 42 فیصد اضافہ
بیجنگ (چائنا اکنامک نیٹ) پاکستان کی چین کو سمندری خوراک کی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے 2022 میں 42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر نے کہا کہ اس کی وجہ چین میں سمندری غذا کی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ ہے۔
غلام قادر نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (GACC) کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں پاکستان کی چین کو سمندری غذا کی برآمدات 198.36 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں، جب کہ 2021 میں یہ 139.29 ملین ڈالر تھی۔
چین کو پاکستان کی سمندری خوراک کی برآمدات میں اضافے کی بڑی وجہ چینی باشندوں کی مچھلی کی بڑھتی ہوئی مانگ اور چینی ریستورانوں میں پاکستانی مچھلی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت ہے، جس کی وجہ سے 2020 سے ہر سال پاکستانی سمندری غذا کی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔
قادر نے بتایا کہ جی اے سی سی کے مطابق پاکستان کی منجمد مچھلی، (کموڈٹی کوڈ 03038990) چین کو 2022 میں 63.31 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو کہ 2021 کے 33.43 ملین ڈالر سے زیادہ ہے، جب کہ حجم کے لحاظ سے یہ 2022 میں 30,637.8 ٹن اور 2021 میں 18,987.2 ٹن سے زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ پاکستان سے مچھلی اور دیگر سمندری غذا کی برآمدات اس سال کے دوران مستحکم شرح سے بڑھتی رہیں گی، کیونکہ مزید ممالک معیاری سمندری غذا کی مصنوعات کے برآمد کنندہ کے طور پر پاکستان کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہیں۔
سی فوڈ ایکسپورٹر محمد عامر نے چائنہ اکنامک نیٹ (سی ای این) کو بتایا کہ مچھلی، مچھلی کے کھانے اور دیگر سمندری غذا کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ چینی صارفین صحت کے حوالے سے زیادہ ہوشیار ہو رہے ہیں، جو پاکستانی سمندری خوراک کے برآمد کنندگان کو زیادہ مواقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا بڑھتی ہوئی مانگ نے ماہی گیری کی صنعت میں ملازمتیں پیدا کرنے میں بھی مدد کی ہے، جس سے ملک بھر میں ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع مل رہے ہیں۔