چینی اور پاکستانی ادارے پانی توانائی اور خوراک میں تعاون کریں گے۔
ووہان (چائنا اکنامک نیٹ) چینی اور پاکستان کے تحقیقی اداروں کا مشترکہ نصوبہ " اسسمنٹ اینڈ ریگولیشن میکانزم آف کلائمٹ چینج ان واٹرانرجی فوڈ لنکیج ان ٹرپیکل ریجن آف چائنہ اینڈ پاکستان" کامیابی سے منظور کرلیا گیا ہے۔
چین کی نیشنل نیچرل سائنس فاؤنڈیشن کے تحت ایک بین الاقوامی (علاقائی) تعاون اور تبادلے کے منصوبے کے طور پر اسے چھنگ جیانگ ریور سائنٹیفک ریسرچ انسٹی ٹیوٹاور لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر، واٹر اینڈ میرین سائنسز نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے یہ تقریباً 20 سالوں میں منظور شدہ دوسرا ایسا پروجیکٹ بھی ہے۔
"واٹرسائیکل پیٹرنز اور آبی تحفظ کے اثرات اور یانگسی دریائے کے طاس کے آبپاشی علاقوں میں اخراج میں کمی" پر اپنی تحقیق کی بنیاد پر سی آر ایس آر آئی اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ چین کے درمیان آبی توانائی اور خوراک کے روابط پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو تلاش کرنے کے لیے تعاون کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اور پاکستان اس کے علاوہ یہ منصوبہ قدرتی وسائل کی پائیداری کو محسوس کرنے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرے گا.موسمیاتی تبدیلی سے منسلک مستقبل کے انتہائی واقعات سے نمٹنے میں چین اور پاکستان دونوں میں آبی توانائی-خوراک کے منصوبوں اور پروگراموں کی فوری ضرورت ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے ردعمل میں چین کی پالیسیاں اور اقدامات اور پاکستان کا وژن 2025 سبھی پانی، خوراک اور توانائی کی حفاظتی پالیسیوں کے ڈیزائن پر زور دیتے ہیں جو قدرتی وسائل کی حفاظت کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کو حل کرتی ہیں۔
سی آر ایس آر ائی کے مطابق چین اور پاکستان میں آبی وسائل اور خوراک تحفط میں وہ اس منصوبے کو پاکستان میں متعلقہ اداروں کے ساتھ عملے کے تبادلے اور تعاون پر مبنی تحقیق کو مضبوط کرنے بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی تعاون کے ذرائع کو مزید وسعت دینے بین الاقوامی تعاون پر اپنا اثر و رسوخ بڑھانے اور زرعی شعبے کو بہتر بنانے کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنے کے ایک موقع کے طور پر لے گا۔
