En

چینی کاروباری ادارے پاکستان کی الیکٹرک موٹر سائیکل انڈسٹری   بارے   پر امید

By Staff Reporter | Gwadar Pro Dec 1, 2022

لاہور  (چائنا اکنامک نیٹ)   مارکیٹ کی طلب اور سازگار قومی پالیسیوں کی وجہ سے، چینی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے آئی ہے، اور مقامی کمپنیوں نے بھی الیکٹرک موٹر سائیکل کی مصنوعات تیار کرنا شروع کر دی ہیں۔ انڈسٹری کے اندرونی ذرائع کو یقین ہے کہ مستقبل قریب میں پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں تیزی سے ترقی کے مرحلے میں داخل ہوں گی۔
 
پاکستان چائنا موٹر سائیکل انڈسٹری کونسل (پی سی ایم آئی سی) کے بانی اور چیئرمین محمد یوسف شیخ کے مطابق  پاکستان نے حالیہ برسوں میں سالانہ 25 لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں تیار کی ہیں  لیکن ان میں سے زیادہ تر پرانے ماڈلز ہیں۔ الیکٹرک موٹر سائیکل انڈسٹری پاکستان کی موٹر سائیکل انڈسٹری میں تبدیلیاں لائے گی۔
 
چین کی نئی توانائی کی اہم کامیابیوں کو بانٹنے کے جذبے کے تحت چین کی جیا لینگ انڈسٹری  کمپنی لمیٹیڈ  نے گزشتہ ماہ پاکستان میں روایتی ایندھن کی بجائے نئی توانائی کی خالص الیکٹرک موٹر سائیکلوں کو متعارف کرانے پر توجہ دینے کے لیے ایک شاخ قائم کی۔
 

  جیا لینگ پاکستان کے ذمہ دار شخص یاؤ ژین نے چائنہ اکنامک نیٹ کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں موٹر سائیکلیں نقل و حمل کا اہم ذریعہ ہیں۔ عالمی سطح پر تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے پاکستان میں پٹرول کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جس سے صارفین کے لیے توانائی کی نئی منڈیوں کا رخ کرنا ناگزیر ہو گیا ہے۔
 
یاؤ نے مزید کہا خالص الیکٹرک موٹرسائیکل کی قیمت روایتی پیٹرول والی موٹرسائیکل سے زیادہ ہے۔ تاہم، طویل مدت میں  الیکٹرک موٹرسائیکلیں پیٹرول موٹرسائیکلوں سے کہیں زیادہ ایندھن کی بچت کرتی ہیں۔
 
فی الحال، بجلی کی قلت، نامکمل چارجنگ کی سہولیات، اور پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کے پرزوں کی ناکافی پیداوار ایک مقامی پلانٹ کی تعمیر میں   جیا لینگ کے سامنے بڑے چیلنجز ہیں۔ یاؤ نے کہا ہم پاکستان میں نئی  انرجی موٹر سائیکلوں کی پروڈکشن لائن قائم کرنے اور حصوں کی تیاری کو بتدریج مقامی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کے لیے مقامی پاور ڈیپارٹمنٹ کو مینوفیکچررز کے لیے مستحکم صنعتی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ 
 
 مندرجہ بالا رکاوٹوں کے باوجود پاکستان کی الیکٹرک وہیکل پالیسی 2020-2025 نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے کاروباری اداروں کے لیے بڑے فوائد کی پیشکش کی ہے، جس میں الیکٹرک گاڑیوں کے خصوصی پرزوں پر درآمدی ڈیوٹی کا 1  فی صد،    سی کے ڈی سیلز ٹیکس صفر اور   سیلز ٹیکس ایک فی صد شامل ہے۔ مقامی طور پر تیار اور مقامی طور پر فروخت ہونے والی گاڑیاں۔  لم چنگ چی  کے   آپریشن ڈائریکٹر ننگ فینگ لی نے کہا  کہ ان دفعات نے گاڑیوں کی پیداواری لاگت کو بہت کم کر دیا ہے۔
 
1995 میں قائم ہونے والی  پلم چنگ چی چینی موٹر سائیکل انڈسٹری کی پہلی کمپنی تھی جس نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی۔ کمپنی بنیادی طور پر دو اور تین پہیوں والی موٹر سائیکلوں کی تیاری اور فروخت  کرتی  ہے اور حالیہ برسوں میں اس نے الیکٹرک گاڑیاں بھی لانچ کی ہیں۔
 
دونوں کمپنیاں پاکستان میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے امکانات کے بارے میں بہت پر امید ہیں۔ یاؤ نے زور دیا کہ توانائی کے نئے ذرائع جیسے خالص بجلی، ہائیڈروجن توانائی اور دیگر ہائی ٹیکنالوجی  ذرائع کی قیادت میں مارکیٹ کی طلب عالمی سطح پر رجحان رہے گی۔ انہوں نے کہا میں پاکستان کی صلاحیت کے بارے میں بہت پر امید ہوں۔ جب تک حکومت کافی توجہ دے گی اور سازگار پالیسیاں بنائے گی، مستقبل میں پاکستان کی سڑکوں پر بہت زیادہ الیکٹرک موٹر سائیکلیں ہوں گی۔ 
 
 ننگ نے کہا   کہ ہمیں یقین ہے  مستقبل قریب میں پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں تیزی سے ترقی کے مرحلے میں داخل ہوں گی، اور ہمیں امید ہے کہ مزید طاقتور چینی الیکٹرک گاڑیوں کے ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles