En

پاکستان کی مسلسل پانچویں سال سی  آئی آئی ای  میں شرکت

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 7, 2022

شنگھائی  (چائنہ اکنامک نیٹ)    پانچ سال پہلے جب پہلی چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی  آئی آئی ای  ) میں زیورات، سالٹ  لیمپ، کمبل، سنگ مرمر جیسی   پاکستانی   مصنوعات ڈیبیو ہوئیں  تو انہوں نے  چینی صارفین کی توجہ  اپنی طرف مبذول کروائی کیونکہ  یہ خریداروں  کیلئے غیر معمولی طور پر ایک نئی جیز تھی تاہم معیار کے بارے میں کچھ خدشات نے جنم لیا تھا  جو  پھر اگلی نمائش میں ختم ہو گئے۔ تاہم  پانچ سال بعد پانچویں  سی  آئی آئی ای میں  پاکستانی مصنوعات نے پہلے ہی  پرانے  صارفین اور سخت خریداروں کی بڑی تعداد  کو اپنی طرف  راغب کر لیا۔
  
 سی  آئی آئی ای  میں  پاکستانی زیورات کی نمائش کنندہ لی لانگ نے فخر سے کہا   جو صارفین ہماری مصنوعات خریدتے ہیں، ان میں سے ایک سال کے اندر دوبارہ خریداری کیلئے آنے والے  صارفین کی تعداد    60 فیصد تک ہے، اور مزید 30 فیصد صارفین ایک سال کے اندر تیسری یا اس سے زیادہ  بار خریداری کرتے ہیں۔
  
 
بوتھ پر سب سے بڑے سائز کے  ایک خوبصورت گلابی قیمتی پتھر  رکھا ہے۔  اس گلابی مورگنائٹ کی ابتدا پاکستان سے ہوئی ہے۔ اس کی   سی  آئی آئی ای    میں اپنی نوعیت کی پہلی نمائش ہے اور یہ مغل سیریز کا حصہ ہے۔ 150 کیرٹ وا لا  گلابی مورگنائٹ پاکستان میں بھی بہت نایاب ہے۔  اس سال  کی سی  آئی آئی ای  میں  زمرد، مورگنائٹس، ٹورمالائنز اور کرائیسوپراس لاتے ہیں، جو پاکستان کے شمالی پہاڑوں سے نکلتے ہیں۔ اس نے امید سے کہا اس سال ہمارے بوتھ کو خاص طور پر برانڈ امیج ڈسپلے کے لیے سجایا گیا ہے، اور ہم امید کرتے ہیں کہ مزید معیاری خریداروں سے ملیں گے۔ 
 
 
 سی  آئی آئی ای جیسی بڑی نمائشیں مصنوعات کی تشہیر کا بڑا ذریعہ ہیں کیونکہ پاکستانی نمائش کنندگان نے چینی مارکیٹ میں اپنا قدم جمایا ہے۔ تاہم، اس طرح کی نمائشیں ہر سا ل صرف چند دن چلتی ہیں، اور سال کے بیشتر حصوں کے لیے کوئی مناسب سیلز چینلز نہیں ہیں۔ ان کی سب سے بڑی خواہش چین میں اپنا ایک اسٹور کھولنا ہے جہاں وہ سارا سال فروخت کر سکیں اور ملک میں مضبوط قدم جما سکیں۔
 
 
2019 میں پہلی  سی  آئی آئی ای  میں  لی لونگ نے  سی ای این  کو بتایا کہ پاکستان ان کا  آئی پی ہے۔ اب اس نے شنگھائی میں ایسٹ نانجنگ روڈ پر دکان بنا لی۔ اعلیٰ درجے کے زیورات کی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، اس نے اپنا خواب پورا کیا اور کسی حد تک اس دقیانوسی تصور کو پلٹا دیا کہ پاکستانی مصنوعات سستی ہیں۔
 
 لی لانگ نے کہا اعلی معیار کی مصنوعات بنانے کے لیے ہمارے آف لائن اسٹورز سال میں 365 دن کھلے رہتے ہیں، اور فروخت کافی ہوتی ہے۔ اتفاق سے  پاکستانی نمائش کنندہ حبیب اور ان کے بھائیوں نے، جو  چوتھی    سی  آئی آئی ای  میں سالٹ  لیمپ فروخت کرنے کے لیے مشہور ہوئے  نے شنگھائی کے مختلف علاقوں میں 3 اسٹورز کھولے ہیں اور بیک وقت آن لائن اور آف لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے مصنوعات فروخت کی ہیں، جو    سی  آئی آئی ای کے ''اسپل اوور اثر'' کو ظاہر کرتے ہیں۔
 
چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن  آف کسٹمز کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال کے پہلے نو مہینوں میں چین کی پاکستان سے گلابی نمک (دیگر نمک HS:25010019) کی درآمد 4.356 ملین ڈالر تک پہنچ گئی  جو کہ 2018 کے پورے سال کے  1.948 ملین ڈالر  کے  مقابلے میں دگنی سے بھی زیادہ ہے۔۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ چینی صارفین پاؤڈر نمک کے شوقین ہیں۔
   
 
پچھلے پانچ سالوں میں چین نے بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے اور بھی وسیع کر دیے ہیں۔ چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے تحت 313 نئی پاکستانی مصنوعات چین کو برآمد کرنے پر صفر ٹیرف سے لطف اندوز ہوں گی۔ پاکستانی پیاز، بھینس کے جنین اور  ٹائیگر ٹیل پلانٹ چین کو برآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ پاکستانی چیری کی چین کو برآمدات زیادہ دور نہیں ہیں۔
 
'' چائنہ اکنامک نیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے چین میں پاکستانی سفیر معین حق نے چین پاکستان تجارت کے حوالے سے بڑی توقعات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گزشتہ پانچ سالوں میں 2021 میں چین کو پاکستان کی برآمدات 3.6 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔  چین کو پاکستان کی برآمدات کی مالیت اگلے چند سالوں میں دوگنی ہو جائے گی۔۔ 
 
ابھی چند روز قبل پاکستانی وزیر اعظم نے چین کا دورہ مکمل کیا۔ چین اور پاکستان کے دستخط شدہ مشترکہ بیان میں دونوں فریقوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے فریم ورک کے تحت چین کو برآمدات کو بڑھانے میں پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے اور اعلیٰ معیار کی پاکستانی اشیا جیسے خوراک اور زرعی مصنوعات کا  چینی مارکیٹ میں داخل ہونے  کا   خیرمقدم کرتا ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles