کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نے مکمل کمرشل آپریشن شروع کر دیا
اسلام آباد (گوادر پرو) کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت پہلا ہائیڈرو پاور انویسٹمنٹ پراجیکٹ ہے جسے چائنا تھری گورجز کارپوریشن (سی ٹی جی) نے سرمایہ کاری اور تیار کیا ہے، اس پراجیکٹ نے 29 جون 2022 کو مکمل کمرشل آپریشن شروع کر دیا گیا۔
کروٹ ایچ پی پی سی او ڈی کے کمرشل آپریشن کے افتتاح کی تقریب گزشتہ روز پاور ہاؤس میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (پی پی آئی بی) کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر منور اقبال نے پاکستانی حکومت کی جانب سے سی ٹی جی کا شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر منور اقبال نے کہاکووڈ 19 کے باوجود منصوبے کی تعمیراتی پیشرفت تسلی بخش رہی، اور اتنی شاندار تعمیر کی وجہ سے پراجیکٹ نے کامیابی سے قومی گرڈ کو بہت زیادہ ضروری صاف اور سبز توانائی فراہم کرنا شروع کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے میں سی پیک توانائی تعاون کے اہداف اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے حصول کے لیے سہولت کاری کے نفاذ اور تکمیل میں اپنے عزم کا اعادہ کر تا ہوں۔
چائنا تھری گورجز انٹرنیشنل کارپوریشن (سی ٹی جی آئی) کے چیئرمین ا وو شینگ لینگ نے تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ کروٹ پراجیکٹ تقریباً 50 لاکھ مقامی صارفین کی توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہر سال نیشنل گرڈ کو 3.2 بلین کلو واٹ گھنٹے سستی اور صاف بجلی فراہم کرے گا، اس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو ہر سال 3.5 ٹن کم کرنے میں مدد ملے گی۔
دریں اثنا، تعمیر کے دوران پروجیکٹ کے ذریعے مقامی لوگوں کو تقریباً 5000 ملازمتوں کے مواقع فراہم کیے گئے اور 40 مقامی طلباء کو سی ٹی جی اسکالرشپ سے انڈر گریجویٹ تعلیم مکمل کرنے کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے، اوو نے کہا کروٹ پروجیکٹ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے پل کا کام کر رہا ہے۔
تقریب میں پاکستان میں سی ٹی جی کی پہلی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) رپورٹ جاری کی گئی۔
کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں دریائے جہلم پر واقع ہے جس کی کل نصب صلاحیت 720 میگاواٹ ہے۔ یہ ترجیحی منصوبوں میں سے ایک ہے اور ساتھ ہی سی پیک کے تحت بڑے پیمانے پر پن بجلی کا پہلا منصوبہ ہے، چینی اور پاکستانی حکومتوں کے درمیان مشترکہ بیان میں کروٹ پروجیکٹ لکھا گیا۔