سی ڈی ڈبلیو پی نے گوادر کے لیے 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی منظوری دے دی
اسلام آباد (گوادر پرو) سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے اتوار کو جیوانی سے گوادر تک 132 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی منظوری دے دی۔
سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس سیکرٹری پلاننگ سید ظفر علی شاہ کی صدارت میں ہوا جس میں گوادر کے لیے 132 کے وی لائن سمیت 34.8 ارب روپے کے 13 منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق 132 کے وی کے دوسرے سرکٹ سٹرنگنگ، جیوانی سے گوادر (94 کلومیٹر) تک ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کا منصوبہ 2322.940 ملین روپے سے مکمل کیا جائے گا۔ 132 کے وی کی دوسری سرکٹ سٹرنگنگ کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔ مالی سال-23 2022 کے بجٹ میں حکومت نے پاور سیکٹر میں مختلف جاری اور نئی اسکیموں کے لیے 83,101.262 ملین روپے مختص کیے ہیں۔ پی ایس ڈی پی ایک اہم پالیسی آلہ ہے جس کا مقصد پائیدار اقتصادی ترقی اور حکومت کے سماجی و اقتصادی مقاصد کو حاصل کرنا ہے۔
گوادر ایران سے درآمد شدہ بجلی پر انحصار کرتا ہے اور 132 کے وی لائن کی تعمیر سے ساحلی شہر پہلی بار نیشنل گرڈ سے منسلک ہو جائے گا۔
حکومت گوادر شہر کی بجلی کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ رواں ماہ کے شروع میں پاکستان اور ایران نے گوادر کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اضافی 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ جمعے کو اپنے دورہ گوادر کے دوران کہا تھا کہ ایران سے بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں بجلی درآمد کرنے کے لیے ٹھیکیدار کو 15 دن کے اندر اندر متحرک کر دیا جائے گا۔ انہوں نے اس منصوبے کو مجوزہ چھ ماہ کے بجائے ''تین ماہ میں '' مکمل کرنے کا حکم بھی دیا، جو حکومت کی طرف سے پہلے مقرر کی گئی تھی۔