چین ، چونگ نان ہسپتال میں پاکستانی لڑکے کی کامیاب سرجری
ووہان (چائنا اکنامک نیٹ) چین کی ووہان یونیورسٹی (زید این ڈبلیو او) کے چونگ نان ہسپتال کے چینی ڈاکٹروں نے حال ہی میں ایک چھ سالہ پاکستانی لڑکے کے برین اسٹیم ٹیومر کی ایک انتہائی مشکل سرجری کامیابی سے کی۔
لڑکے کو کئی ماہ قبل برین اسٹیم ٹیومر کی تشخیص ہوئی تھی۔ اسے جلد از جلد سرجری کی ضرورت تھی۔
تاہم برین اسٹیم ٹیومر سرجری نیورو سرجری میں سب سے زیادہ چیلنجنگ آپریشن ہے۔ یہ پیچیدہ پیشگی تشخیص، معقول جراحی منصوبہ اور تجربہ کار جراحی ٹیم کا مطالبہ کرتا ہے۔ کوئی بھی قابلِ تقسیم نہیں ہے۔
تاہم ان کی سرجری پاکستان میں کرنے کے لیے بہت پیچیدہ تھی۔
ان کے والد محمد ارشد جو اسلام آباد میں پاکستان کی ایک یونیورسٹی کے پروفیسرہیں، نے اپنی نظریں چین کی طرف موڑ لیں جہاں انہوں نے تعلیم حاصل کی اور سنگھوا یونیورسٹی، بیجنگ میں سائنسمیں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
ارشد چینی طبی اور صحت کی دیکھ بھال کی صلاحیت کے بارے میں بہت کچھ جانتا ہے اور چینی ڈاکٹروں کی تکنیک اور مہارت پر یقین رکھتا ہے۔
ان کے دو چینی دوستوں نے انہیں پروفیسر چن جنکاو کی سفارش کی، جو نیورو سرجری کے ایک اعلیٰ ماہر ہیں اور زیڈ این ڈبلیو یو کے چیف فزیشن بھی ہیں، جو نیورو سرجری کے پہلے طبقے کا ایک ہسپتال ہے۔
ارشد نے جلد ہی اپنے بیٹے اور اہلیہ کو ووہان چین لے جانے کا فیصلہ کیا، اور پروفیسر چن پر اپنی امیدیں ڈالیں۔
11 مئی کو ارشد جونیئر کو کووڈ-19 کی وجہ سے قرنطینہ کے بعد، زیڈ این ڈبلیو یومیں داخل کیا گیا۔
جلد ہی پروفیسر چن نے ارشد جونیئر کے علاج کے بہترین منصوبے پر بات کرنے کے لیے تقریباً دس شعبوں کے ماہرین kw مشاورت کے لیے بلایا جن میں پیڈیاٹرکس، آنکولوجی اور کیموراڈی تھراپی کے شعبے شامل ہیں۔
ارشد جونیئر کے ٹیسٹ کے نتائج سامنے آگئے۔ تاہم، یہ بہت اچھا نہیں تھا.
پروفیسر چن نے کہا کہ ٹیومر نے دماغ کے 80 فیصد حصے پر حملہ کر دیا ہے جو کہ نایاب ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مندرجہ ذیل سرجری انتہائی مشکل ہوگی اور یہ میڈیکل ٹیم کے لیے ایک سخت چیلنج بھی پیش کرے گا ۔
مشورے اور مکمل بحث کی بنیاد پر چن اور ان کی ٹیم نے ارشد جونیئر کے لیے "تھری ان ون" سرجری کرنے کا فیصلہ کیا، جس کا مطلب ہے کہ برین اسٹیم لیزن ریسیکشن، ڈیکمپریسیو کرینییکٹومی اور لیٹرل وینٹریکل انٹراپیریٹونیل شنٹ کو ہم وقت سازی سے انجام دینا۔
فیصلہ جان کر ارشد نے کہا پروفیسر چن، مجھے آپ پر پورا بھروسہ ہے۔ ذرا آگے بڑھیں۔ میں ٹیم کے فیصلے کی حمایت کرتا ہوں.
ارشد نے کہا کہ انہوں نے ایک بار امریکہ اور یورپی ممالک میں سرجری کروانے پر غور کیا۔ تاہم جب چین میں تعلیم حاصل کی، تو اس نے مشاہدہ کیا کہ چینی ڈاکٹروں کے پاس آو¿ٹ پیشنٹ مریضوں اور سرجریوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔
اس لیے انہیں دوسرے ممالک میں اپنے ہم منصبوں سے زیادہ عملی تجربہ حاصل تھا۔ ارشد نے کہا مجھے یقین تھا کہ چینی ماہرین میرے بیٹے کا سب سے مو¿ثر علاج کریں گے۔
پروفیسر چن اور ان کے ساتھیوں نے کہا کہ وہ اس چھوٹے مریض کو ٹھیک کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے اور ارشد اور اس کی اہلیہ کے "اعتماد پر پورا اترنے" کی کوشش کریں گے۔
17 مئی کو ارشد جونیئر کی "تھری ان ون" سرجری ہوئی، جو چھ گھنٹے تک جاری رہی۔
نیورو سرجری ڈیپارٹمنٹ کے ایک ایسوسی ایٹ چیف فزیشن، اور ارشد جونیئر کی میڈیکل ٹیم کے رکن شو چنگ شی نے کہا سرجری کامیاب ہے. یہ نہ صرف متوقع مقصد بلکہ درج ذیل علاج کی بنیاد بھی رکھتا ہے.
لڑکے کے والد نے کہا بہت بہت شکریہ! چینی ڈاکٹر اور نرسیں بہت اچھے ہیں، آپ کی کوششیں میرے خاندان کے لیے بہت معنی رکھتی ہیں ۔
آپریشن کے بعد ارشد جونیئر سات روز تک آئی سی یو میں زیر علاج رہے۔ بعد میں ان کی حالت بہتر ہوئی اور پھر انہیں جنرل وارڈ میں منتقل کر دیا گیا۔
شونے چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کو بتایا کہ ارشد جونیئر جولائی 2022 میں ہسپتال سے ڈسچارج ہو جائیں گے۔
شونے کہا کہ ان کی ٹیم نے ارشد جونیئر کی اچھی دیکھ بھال کے لیے خصوصی کوششیں کیں۔
چھوٹے لڑکے کو ایک ہی وارڈ میں رکھا گیا تھا تاکہ ان کے یہاں رہنے کی سہولت ہو۔
ارشد جونیئر اور اس کے والدین کے ساتھ بہتر رابطے کے لیے انگریزی بولنے والی نرسوں کی ایک ٹیم کا اہتمام کیا گیا تھا۔
زید این ڈبلیو او اور نیورو سرجری ڈپارٹمنٹ دونوں نے ارشد جونیئر کی فیس میں جزوی طور پر رعایتدی ہے۔ طبی عملہ نے بھی اس لڑکے کے لیے رقم اکٹھی کی ۔
شو نے کہا یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے پیشہ ورانہ علم اور مہارت سے مریضوں کا علاج کریں۔ اس کے علاوہ، ہم امید کرتے ہیں کہ ہم اپنی مخلصانہ دیکھ بھال کا مظاہرہ کریں گے اور اپنے بٹی (پاکستانی لوہے کے بھائیوں) کے لیے گرمجوشی لائیں گے۔
2 جون کو ڈریگن بوٹ فیسٹیول سے ایک دن پہلے، پروفیسر چن، شو اور ہو کن، نرسنگ سپروائزر ارشد جونیئر کے وارڈ میں آئے۔
انہیں دیکھ کر لڑکے نے ہاتھ لہرا کر ان کا استقبال کیا۔
طبی ٹیم نے انہیں روایتی چینی چاولوں کی کھیر، اور کھلونے پیش کیے کیونکہ چینی عام طور پر چاول کی کھیر کھاتے ہیں اور اس روایتی تہوار کو منانے کے لیے ڈریگن بوٹس کی دوڑ لگاتے ہیں۔ ارشد اور اس کی بیوی چاولوں کی کھیر پر خوش تھے۔
لیکن ارشد جونیئر کے لیے ان کے ہاں ایک کھلونا زیادہ مشہور تھا۔ نرسنگ سپروائزر نے ارشد جونیئر کے سامنے کھلونا رکھا تو اس ننھے بچے کی آنکھوں میں جوش و خروش جھلک رہا تھا۔
پروفیسر چن نے کہا کہ ارشد جونیئر کی حالت بہتر ہو رہی ہے اور لڑکے کو حوصلہ دیا کہ وہ اس بیماری کو بہادری سے شکست د ے سکتا ہے۔
چھوٹے بچے کے والدین نے کہا کہ وہ ہمیشہ چینی میڈیکل ٹیم کی پیشہ ورانہ مہارت اور انسانیت کے لیے ان کی دیکھ بھال کی تعریف کریں گے۔
ان کے والد نے کہا اس سے ثابت ہوا کہ میرا چین میں کئی ماہ قبل سرجری کرانے کا فیصلہ بالکل درست تھا۔
شوکے مطابق ارشد جونیئر کی سرجری کے اخراجات تقریباً 100,000 یوآن (تقریباً 14,930 ڈالر) ہیں، کیونکہ اس کی "تھری ان ون" سرجری عام سے زیادہ پیچیدہ ہے۔
شونے مزید کہا کہ عام طور پر، زیڈ این ڈبلیو یو میں ایک عام سرجری پر تقریباً 10,000 ڈالر لاگت آتی ہے، جو ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔
شو نے کہا ہم اچھی سروس فراہم کر سکتے ہیں اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ( بی آر آئی )میں شامل ممالک اور خطوں کے لوگوں سمیت مزید مریضوں کی خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں، تاکہ تمام بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر ہو ۔
