En

طویل انتظار بعد چین پہنچنے پر پاکستانی طلباء کا  اظہار مسرت

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jun 22, 2022

بیجنگ (گوادر پرو)  پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی چارٹر فلائٹ کے ذریعے پیر کو چین کے شہرشیان پہنچنے والے 90 پاکستانی طلباء کے   پہلے گروپ  نے طویل عرصے بعد چین واپسی  پر  زبردست جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔

ایس آئی آر پی اے  فودان یونیورسٹی شنگھائی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم    سلمان علی بیٹانی نے گوادر پرو کو بتایا کہ پہلے بیچ کے تمام طلباء بہت خوش ہیں اور وہ امید کرتے ہیں کہ 14 دن کے لییشیان میں قرنطینہ کے بعد جلد ہی تعلیمی سرگرمیوں کے لیے کیمپس میں شامل ہو جائیں گے۔

 مجھے امید ہے کہ تمام پاکستانی طلباء یہاں اپنی تعلیم دوبارہ شروع کریں گے اور دیگر تقریباً 7000 پاکستانی جلد ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔ میں تمام پاکستانی اور چینی حکام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے یہ ممکن بنایا۔

شیامین یونیورسٹی میں   پی ایچ ڈی  کی طالبہ  رابعہ زیب خان نے گوادر پرو کو بتایا کہ وہ چین پہنچنے  پر  بہت پرجوش ہیں اور جلد ہی اپنے اسکول میں داخل ہونے کی امید رکھتی ہیں۔

 اس نے کہا  میں چینی اور پاکستانی حکومتوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہمیں مواقع فراہم کیے کہ ہم کیمپس میں اپنی پڑھائی دوبارہ شروع کر سکیں۔ ایئرپورٹ سے ہوٹل تک کے تمام انتظامات بہترین ہیں اور ہمیں یہاں کوئی دشواری نہیں ہے۔ چینی عملہ بہت اچھا ہے۔

چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے بھی چین میں پاکستانی طلباء پر مسرت کا اظہار کیا۔

 پاکستانی سفیر نے ٹویٹ کیا پاکستانی طلباء  کے پہلے گروپ  کو لانے والی پی آئی اے کی خصوصی پرواز ابھی ابھی    سیان میں اتری ہے۔ طلباء کو وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر رخصت کیا۔

چین کی ساؤتھ ایسٹ یونیورسٹی کے طالب علم محمد رحمان نے چینی اور پاکستانی حکام کی جانب سے چین واپسی کے لیے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا ایک ہوٹل میں تمام سہولیات قابل تعریف ہیں جن میں کھانا اور  کووڈ 19 ٹیسٹنگ شامل ہیں۔ میری خواہش ہے کہ دوسرے پاکستانی طلباء جلد ہمارے ساتھ شامل ہوں اور اپنی تعلیم دوبارہ شروع کریں۔

چین میں پاکستانی سفارتخانے کی ایجوکیشن اتاشی عفیفہ شاجیہ اویس نے  سی ای این  کو بتایا کہ چین میں طلباء کو واپس لانے کے لیے کی جانے والی تمام کوششیں یہاں کے تمام پاکستانی طلباء کو تعلیمی میدان میں بہترین بنانے کا ایک قدم ہے۔

 یہ طلباء پاکستان کا روشن چہرہ ہیں اور ہم نے ان طلباء کو واپس لانے کے لیے بہت کوششیں کیں۔ چینی اور پاکستانی دونوں کا تعلیمی نظام یکساں طور پر اچھا ہے، چین آ کر چینی حکام کے ساتھ مل کر کوششیں کر رہے ہیں، یہ سیکھنا ہے کہ تعلیم میں کیا ہو رہا ہے۔ اور ٹیکنالوجیز کے ساتھ ایک منفرد تجربہ ہے اور ہمارے طلباء کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles