چین اور پاک کے درمیان زرعی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
کنمنگ (چائنا اکنامک نیٹ) چین کی یونان اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز ( وائی اے اے ایس )اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل ( پی اے آر سی ) کے درمیان زرعی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہو گئے ۔ چین اور پاکستان کے درمیان دستخط کی تقریب کنمنگ اور بیجنگ میں پاکستانی سفاتخانے میں آن لائن منعقد ہوئی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوائی اے اے ایس کے صدر ڈاکٹر وانگ جی ہوا نے کہا کہ وائی اے اے ایس اور پی اے آر سی کے درمیان برسوں کے تعاون سے گندم، آلو، گنے، پودوں کی حفاظت اور کیلے جیسے شعبوں میں نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر وانگ نے مزید زور دیا کہ صحرائی ٹڈی دل کی پیشگی انتباہ اور روک تھام کے بارے میں موثر معلومات کا اشتراک اور گندم کی بیماری اور افزائش پر مشترکہ تحقیق چین پاکستان سائنس ٹیکنالوجی تعاون کی اچھی مثالیں بن گئی ہیں۔
دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کے نتائج کو اجاگر کرتے ہوئے چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر بہت خوش ہیں کہ چینی تجربے اور مہارت نے پاکستان میں فصلوں کی پیداوار، پودوں کے تحفظ اور کیڑوں پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حق نے کہا کہ ہم گزشتہ سال ٹڈی دل کی روک تھام میں مدد کرنے پر چین کے بہت مشکور ہیں اور چین کی وزارت زراعت اور دیہی علاقوں نے ہمیں پودوں کے تحفظ اور کیڑوں پر قابو پانے میں مدد کے لیے خصوصی ڈرون بھی فراہم کیے ہیں۔
سفیر نے کہا کہ دونوں اداروں کے درمیان مستقبل میں تعاون پاکستانی سائنسدانوں، محققین اور اداروں کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ کرے گا اور پودوں کے تحفظ اور کیڑوں کے کنٹرول کو فروغ دے کر فصل کی پیداوار کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔
مفاہمت نامے کے حصے کے طور پر دونوں فریق ایک مشترکہ زرعی تحقیقی مرکز (لیب) کی تعمیر اور سرحد پار زرعی کیڑوں کی تحقیق، ٹیلنت کی تربیت اور سائنسی اور تکنیکی تربیت میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے کام کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ وائی اے اے ایس اور پی اے آر سی کے درمیان 2014 کیے گئے معاہدے میں توسیع کی گئی ہے ۔