سی پیک نے پاکستان میں سفر کے دورانیے میں زبردست کمی کردی ، مسافر
اسلام آباد (گوادر پرو) ریاست علی ایک ریٹائرڈ سروس مین ہیں جو دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی میں مقیم ہیں۔ ان کے بیٹے شہزاد کو حال ہی میں صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک ملٹی نیشنل بیوریجز کمپنی میں منافع بخش ملازمت ملی ہے۔ ریاض کے لیے بلاشبہ یہ ایک بڑا خوشی کا لمحہ تھا، لیکن وہ اتنا ہی پریشان تھا کہ اس کا بیٹا راولپنڈی اور کوئٹہ کے درمیان سفر کے دوران 16-18 گھنٹے تک کیا مشکلات سے گزرے گا۔ اپنی سروس کے دوران کئی بار بلوچستان میں خدمات انجام دینے کے بعد، ریاست سڑکوں کے حالات اور اس راستے پر آنے والے مسافروں کو درپیش مشکلات سے بخوبی واقف تھے۔
ٹرین میں سفر کرنا بھی آپشن سے باہر تھا، کیونکہ راولپنڈی سے کوئٹہ پہنچنے میں بھی 32-36 گھنٹے لگتے تھے۔
کوئٹہ روانگی سے ایک دن قبل شہزاد نے اسلام آباد کی ایک بس سروس میں سیٹ بک کرائی جو صبح 8 بجے روانہ ہوگی، روانگی کے وقت نے ریاست کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا، کیونکہ جیسا کہ اس نے اپنے تجربے سے اندازہ لگایا تھا، اس کے بیٹے کو درمیان میں کوئٹہ اترنا ہوگا۔ اس نے اپنے بیٹے کو مشورہ دیا کہ آدھی رات کو کسی اجنبی شہر میں اترناکسی بھی طرح سے عقلمندی نہیں ہے۔
لیکن بس ٹرمینل پر موجود لڑکے نے کہا کہ ہم غروب آفتاب سے پہلے کوئٹہ پہنچ جائیں گے، شہزاد نے اپنے والد کو بتایا جو یقین نہیں کر رہے تھے کہ یہ ممکن ہے۔
میں خوش اور حیران ہوا جب شہزاد نے شام کو مجھے فون پر بتایا کہ وہ بحفاظت اور آرام سے کوئٹہ پہنچ گئے ہیں،" ریاض نے گوادر پرو کو بتایا کہ ان کے بیٹے نے بعد میں انہیں بتایا کہ اسلام آباد ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے (M-14) چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) نے اسلام آباد اور کوئٹہ کے درمیان سفر کا وقت 16 سے 18 گھنٹے سے کم کر کے 10-12 گھنٹے کر دیا ہے۔
ایم 14 نے نہ صرف سفر کے وقت میں کمی کی ہے اور ایک آرام دہ سفر کو یقینی بنایا ہے، بلکہ گاڑیوں کے ایندھن اور دیکھ بھال کے اخراجات میں بھی ہمارے لیے کافی بچت کی ہے،" اسلام آباد کے مرکز جی 9میں ایک ٹرانسپورٹ سروس اے کے موورز کے فرنٹ ڈیسک افسر عامر نے کہا ہم نے اس سال کے شروع میں ایم 14 موٹروے کے افتتاح کے بعد کوئٹہ کے لیے اپنے کرایوں میں 200 روپے کی کمی کی تھی۔
ایم 14 موٹروے سے پہلے، تلہ گنگ-میانوالی روڈ کے ذریعے ڈیرہ اسماعیل خان تک 10 گھنٹے لگتے تھے، جو راستے کا سب سے مشکل اور غیر آرام دہ حصہ تھا۔ اب ڈیرہ پہنچنے میں صرف 2 سے 3 گھنٹے لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان کے درمیان سی پیککے سڑکوں کے دیگر منصوبے مکمل ہونے کے بعد سفر کا وقت مزید کم ہو جائے گا۔
لکی مروت کے رہائشی محمودجو راولپنڈی میں گروسری کی دکان کے مالک ہیں، نے بتایا کہ ایم 14 نے ان کے آبائی شہر اور راولپنڈی کے درمیان سفر کے وقت میں تقریباً 75 فیصد کمی کر دی ہے۔ "ایک بار ہمیں ڈیرہ اسماعیل خان سے ضلع لکی پہنچنے میں کافی پریشانی اور تکلیف کے ساتھ 8 گھنٹے لگے، ۔ تاہم ایم 14 موٹروے نے سفر کا وقت صرف دو گھنٹے تک کر دیا ہے۔ یہاں تک کہ ہمارے علاقے کے لوگ اسلام آباد میں کسی اعلیٰ درجے کے ریستوراں میں لنچ یا ڈنر کے لیے بھی آ سکتے ہیں اور اسی دن گھر واپس جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے یہ تصور سے باہر تھا۔