پاکستان اورچین فارسٹ فائر کے خلاف تعاون کے لیے جوائنٹ ورکنگ گروپ قائم کریں گے
اسلام آباد (گوادر پرو) پاکستان اور چین ڈیزاسٹر منیجمنٹ کوآپریشن کے تحت جنگلات میں لگنے والی آگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ (JWG) قائم کریں گے۔
جمعہ کی سہ پہر ایک اعلیٰ سطحی وفد کی آن لائن میٹنگ ہوئی، جس کا مقصد جنگلات میں لگنے والی آگ کے خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے امکانات تلاش کرنا تھا۔
چینی فریق کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پاکستان میں جنگلات میں لگنے والی آگ کے مجموعی چیلنجز پر بریفنگ دی جبکہ کوہ سلیمان رینج بلوچستان میں چلغوزے کے جنگلات میں لگنے والی حالیہ آگ پر خصوصی طور پر آگاہ کیا۔
چینی فریق کو تکنیکی مدد اور تعاون کے لیے صلاحیت کے فرق اور ممکنہ شعبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، خاص طور پر جنگل کی آگ سے قبل از وقت وارننگ، تخفیف اور ردعمل کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں
پاکستان کے وفد کی قیادت این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز نے کی اور چینی وفد کی سربراہی بین الاقوامی تعاون اور ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل لیو ویمن نے کی۔
لیو ویمن نے بلوچستان میں جنگلات میں لگی آگ پر کامیابی سے قابو پانے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مشترکہ مانیٹرنگ سسٹم، سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے قبل از وقت وارننگ میکانزم اور ریسپانس کے لیے وسائل کی تقسیم میں اپنے تعاون کی پیشکش کی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کی تجویز پر دونوں فریقوں نے تعاون کے شعبوں کو تلاش کرنے اور آگے بڑھنے کے راستے کے طور پر اس طرح کے تعاون کی تفصیلات پر کام کرنے کے لیے دونوں اطراف کے ماہرین/ اہلکاروں پر مشتمل ایک مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر اتفاق کیا۔
اجلاس کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے کی این ڈی ایم اے کے ممبران، جوائنٹ سیکرٹری اکنامک افیئر ڈویژن (ای اے ڈی)، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پنجاب ایمرجنسی سروس 1122، ڈی جی سول ڈیفنس اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) وزارت موسمیاتی تبدیلی جنگلات نے معاونت کی۔
چین کی طرف سے ایمرجنسی کمانڈ کمشنر، فائر پریوینشن اینڈ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ، فائر ریسکیو ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ہیڈ، نیشنل فارسٹ فائر پریونشن اینڈ ارلی وارننگ انفارمیشن سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، ایکسپرٹ نیشنل فارسٹ اینڈ گراس لینڈ فائر کنٹرول اور بجھانے والی کمانڈ اور ڈائریکٹر سیٹلائٹ ایمرجنسی مانیٹرنگ فارسٹ نے مباحثے میں حصہ لیا۔
