300 ایکڑ پر مشتمل پاک چائنا ریڈ چلی کنٹریکٹ فار م سے فصل کی بمپر پیداوار
ملتان (چائنا اکنامک نیٹ) پاکستان چائنا ریڈ چلی کنٹریکٹ فارمنگ پراجیکٹ کے تحت پاکستان کے جنوبی پنجاب اور شمالی سندھ میں 6 ماڈل فارمز 700 ٹن خشک مرچوں کی تخمینہ پیداوار کے ساتھ بمپر فصل حاصل کر رہے ہیں۔
پاکستان میں چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایم ای سی) کے زرعی منصوبے کے رہنما ڈائی باؤ کے مطابق تقریباً 300 ایکڑ رقبے پر مشتمل چھ ماڈل فارمز میں فصلوں نے مئی میں پھل دینا شروع کر دیا۔ ڈائی نے کہا جب مرچیں قدرتی طور پر خشک ہو جائیں گی تو ہم انہیں مزید پروسیسنگ کے لیے چین بھیج دیں گے۔
پچھلے سال کے مقابلے میں پودے لگانے کے رقبے میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے، جو لاہور سے پنجاب اور سندھ کے دیگر حصوں تک پھیلا ہوا ہے۔ نیز، ''کل پیداوار میں سات گنا اضافہ ہوا، اور فی یونٹ رقبہ کی پیداوار میں 30 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔
ڈائی نے مزید کہا کہ کاشت کے اس موسم میں 200 سے زیادہ مقامی تکنیکی ماہرین کو تربیت دی گئی اور تقریباً 1,000 ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ کاشت کی بنیاد پر وہ نیچے کی طرف ڈیپ پروسیسنگ کی صنعتوں کو مزید ترقی دیں گے اور مستقبل میں مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کریں گے۔
جیسا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) 2020 سے افزودگی اور توسیع کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، زرعی تبادلے اور تعاون چین اور پاکستان دونوں کے لیے توجہ کا مرکز بن گئے ہیں۔ مرچوں کے کنٹریکٹ فارمنگ پراجیکٹ کا آغاز پاکستان میں چینی سفارتخانے، پاکستانی وزارت برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق اور دونوں ممالک کی کمپنیوں کی مشترکہ کوششوں سے کیا گیا، جن میں سی ایم ای سی، چین، سیچوان لیٹونگ فوڈ گروپ، چین، فاطمہ گروپ، پاکستان، وغیرہ شامل ہیں۔
یہ منصوبہ پاکستان میں زرعی شعبے کو جدید بنانے کے لیے بھی ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں فصل کی پیداوار بڑھانے کے لیے نئے بیجوں کی فراہمی، کسانوں کو تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان سے دیگر ممالک کو زرعی مصنوعات کی برآمد کو بڑھانا بھی شامل ہے۔