En

چینی اور پاکستانی اسکالرز کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سینٹر (ڈی ٹی سی) کے قیام کی تجویز

By Staff Reporter | Gwadar Pro May 23, 2022

اسلام آباد  (گوادر پرو)  20 مئی 2022 کو جرنل فرنٹیئرز ان سائیکالوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں چینی اور پاکستانی اسکالرز نے  سی پیک سے متعلق ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سینٹر قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔

 چین کی ژیان جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی،  پاکستان کی یونیورسٹی آف پشاور، ،  اسلامیہ کالج یونیورسٹی  پشاور    اور چینی یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لاء، بیجنگ، چین کے محققین نے اس تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان کو  مزید سرمایہ کاروں   کو راغب کرنے کے لیے سی پی ای سی اے آفس میں سی پیک ڈیجیٹلائزیشن اینڈ ٹرانسفارمیشن سینٹر (ڈی ٹی سی)  کے قیام کے  زریعے  سی پیک ڈیجیٹلائزیشن کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

مطالعہ میں کہا گیا کہ پاکستان سرکاری، نجی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے اقدامات میں آئی سی ٹی ایپلی کیشنز کے ذریعے شفاف طریقے سے انتظام کرکے سی پیک فنڈنگ، اور چینی اور غیر ملکی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

بنیادی ڈھانچے کے اجزاء کو حتمی شکل دینے کے بعد  سی پیک کا دوسرا مرحلہ سرمایہ کاروں اور تکنیکی تبدیلیوں کو راغب کر رہا ہے، اور پاکستان کی تصوراتی ترقی کے لیے صنعتی، تکنیکی اور زرعی ٹیکنالوجیز کی تنصیب، مطالعہ میں دریافت کیا گیا۔

چینی اور پاکستانی یونیورسٹیوں کے اسکالرز کا خیال ہے کہ  ڈیجیٹلائزیشن اینڈ ٹرانسفارمیشن سینٹر (ڈی ٹی سی) کو اسٹریٹجک فیصلوں، موثر نفاذ، نظام کے پلیٹ فارمز، گورننگ کلچر اور رویے سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

اس لیے ڈی ٹی سی ایک ایسا تصور ہے جو پاکستان کی ضروریات کو موجودہ حالات سے ہم آہنگ کرے گا۔ تاہم پاکستان کو چین اور دیگر ٹیکنو ماہرین کی مدد سے اپنی ایپس اور ڈیٹا بیس بنانے کی ضرورت ہے۔   شراکت داروں اور سرکاری اہلکاروں کے درمیان تعاون اور اشتراک  کو کم نہیں سمجھا جانا چاہیے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles