En

کراچی حملے کے چینی متاثرین کی یادگاری تقریب

By Staff Reporter | Gwadar Pro May 14, 2022

کراچی(گوادر پرو) کراچی یونیورسٹی پر حالیہ حملے کے چینی متاثرین کی یاد میں جمعرات کی سہ پہر ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب میں پاکستان کے وفاقی وزراء شازیہ مری اور خرم دستگیر خان نے بھی شرکت کی۔

پاکستانی وزراء نے اس حملے کے مجرموں کو سزا دینے کا عزم کیا جس میں ایک پاکستانی شہری بھی ہلاک ہوا تھا۔

وفاقی وزیر انسداد غربت شازیہ مری نے بعد میں ٹویٹ کیا، "دہشت گردی کے متاثرین کی یادگاری تقریب میں شرکت کی جس نے چینی شہریوں ہوانگ گوپنگ، مس ڈنگ مفانگ، محترمہ چن سائی اور ڈرائیور خالد نواز کی قیمتی جانیں لیں۔"

انہوں نے مزید کہاپاکستان اور چین ہمیشہ مشکل وقت میں ایک ساتھ کھڑے رہے ہیں اور باہمی احترام کی اس روایت کو جاری رکھیں گے۔

وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی (کے یو) حملے کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے متاثرین کے خاندانوں، حکومت اور چین کے عوام کے ساتھ  تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

26 اپریل کو جامعہ کراچی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر خودکش حملے میں تین چینی شہریوں سمیت کم از کم چار افراد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے تھے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک وین، عملے کے ارکان کو لے کر کامرس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ واقع کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ میں داخل ہونے والی تھی۔

ٹیلی ویژن فوٹیج میں ایک سفید وین کو آگ کے شعلے میں دیکھا گیا جس کی باقیات سے دھویں کے بادل اٹھ رہے تھے۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹتے دیکھے گئے۔

حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں برقع پوش خاتون کو کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے داخلی دروازے کے باہر کھڑا دکھایا گیا۔ خاتون نے اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب وین انسٹی ٹیوٹ کے داخلی دروازے کے قریب پہنچی۔ حملے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles