رشکئی خصوصی اقتصادی زون، 6 کمپنیوں کو خصوصی زون انٹرپرائز کا درجہ دیدیا گیا
پشاور (گوادر پرو) چوتھی خصوصی اقتصادی زون کمیٹی نے پیر کو رشکئی اسپیشل اکنامک زون (آر ایس ای زیڈ) میں چھ کمپنیوں کو اسپیشل زون انٹرپرائز کا درجہ دے دیا، یہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا ایک اہم منصوبہ ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق چھ کمپنیاں جنہیں خصوصی زون انٹرپرائز کا درجہ دیا گیا تھا، ''اب آر ایس ای زیڈ میں صنعتی پلاٹوں کی وصول کنندہ ہیں ''، جس میں 21 ایکڑ اراضی لیز پر دیتے ہوئے 3.6 بلین روپے کی اجتماعی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ خصوصی اقتصادی زون کمیٹی نے اب تک 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 60 ایکڑ اراضی لیز پر دیکر 15 اداروں کو منظوری دی ہے۔
آر ایس ای زیڈ ، جسے رشکئی ترجیحی خصوصی اقتصادی زون کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، گزشتہ چند مہینوں کے دوران نمایاں طور پر ترقی کر چکا ہے۔
آر ایس ای زیڈ ایک مثالی جگہ پر واقع ہے، جو کے پی کے پانچ بڑے اضلاع کا سنگم ہے اور سڑکوں، موٹرویز اور ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے قابل رسائی ہے۔
کے پی اور کے پی ای زیڈ ڈی ایم سی کی حکومت اور چائنہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن (سی آر بی سی) آر ایس ای زیڈ تعمیر کر رہے ہیں جو کہ تقریباً 1,000 ایکڑ اراضی پر محیط ہے۔ آر ایس ای زیڈ سے مقامی لوگوں کو 200,000 براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع ملیں گے ۔
دریں اثنا، وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے پیر کو ایک ملاقات کے دوران چینی سفارتخانے کی ڈپٹی چیف آف مشن محترمہ پینگ چنک سو کو بتایا کہ پاکستان ''سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی میں نئی رفتار'' کا خواہاں ہے اور انہوں نے سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونزمیں ''بڑھتی ہوئی چینی سرمایہ کاری'' کا خیرمقدم کیا۔