En

پاک چین جے ڈبلیو جی کا سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون پر تبادلہ خیال

By Staff Reporter | Gwadar Pro Apr 21, 2022

اسلام آباد  (گوادر پرو)  چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے تحت سائنس اور ٹیکنالوجی پر پاک چین مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) کا دوسرا اجلاس بدھ کو ویڈیو لنک کے ذریعے ہوا جس میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا 

اجلاس کی صدارت وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی وفاقی سیکرٹری حمیرا احمد اور چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ بین الاقوامی تعاون کے ڈائریکٹر جنرل ڈائی گینگ نے  کی۔

جے ڈبلیو جی  اجلاس میں  اس بات کا اظہار کیا  گیا کہ چین اور پاکستان ہمہ وقت کے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، اور یہ کہ چین اور پاکستان سائنس، ٹیکنالوجی اور بنیادی  (ایس ٹی آئی) میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے، اور  سی پیک  کی ترقی کے لیے سائنس ٹیکنالوجی  سپورٹ فراہم کریں گے۔

  فریقین  نے دونوں ممالک کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک مرکزی ستون کے طور پر  ایس ٹی آئی تعاون کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ سی پیک  اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے سی  پیک  کی پیشرفت کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اجلاس میں ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں کچھ منصوبے شروع ہوں گے۔

جے ڈبلیو جی نے چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں چائنا پاکستان جوائنٹ ریسرچ سنٹر آن ارتھ سائنسز کی مشترکہ تعمیر میں کامیابیوں کا اعتراف کیا۔

مزید برآں  اس نے چائنا ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( سی اے ایس ٹی) اور پاکستان سائنس فاؤنڈیشن (پی ایس ایف) کی جانب سے ایس ٹی ای ایم ایجوکیشن ، چائنا پاکستان نالج کوریڈور، عوام سے عوام کے تبادلے، اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں تعاون کے ذریعے حاصل کیے گئے نتائج کو سراہا۔

اس نے انجینئرز کی باہمی شناخت کے لیے باہمی شناخت کے معاہدے (ایم آر اے)   پیش رفت پر پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) اور چائنیز ایسوسی ایشن آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (سی اے ایس ٹی) کو بھی سراہا۔

جے ڈبلیو جی نے پاکستان بھر میں اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کی ترقی میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی (ایس ٹی زیڈ اے) کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا اور نالج ایکو سسٹم کی ترقی سے متعلق دیگر پروگراموں میں بھی سپورٹ کیا، جیسے کہ ایس ٹی آئی، انکیوبیشن پروگرام اور علم کے بارے میں پالیسی سازوں کی تربیت اور صلاحیت کی تعمیر وغیرہ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles