پاکستان زرعی شعبے کو جدید بنانے کے لیے چین کے ساتھ مزید تعاون چاہتا ہے،پاکستانی سفیر
بیجنگ (گوادر پرو) چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون سے پاکستان کو اس شعبے میں جدیدیت اور ترقی میں بہت مدد مل سکتی ہے ۔
سفیر معین الحق نے چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ (سی اے ای ) کے نائب صدر پروفیسر ڈینگ زیوکسن اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ان کے ہم منصب وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خان سے ورچوئل میٹنگ کی۔ میٹنگ میں ہوازہونگ زرعی یونیورسٹی کے سرکردہ ماہرین اور فیکلٹی ممبران نے بھی شرکت کی۔
معین الحق نے کہا پاکستان زرعی شعبے کو جدید بنانے کے لیے چینی تجربے اور مہارت سے سیکھنے کا خواہاں ہے، جس میں کارپوریٹ فارمنگ، فصل کی پیداوار بڑھانے کے لیے نئے بیجوں کی تیاری، زرعی مصنوعات کی نئی اقسام متعارف کرانا، زرعی صنعت کا قیام اوکولڈ چین نیٹ ورک پر توجہ دی گئی ہے۔
سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی کیونکہ پاکستان کا زرعی شعبہ قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور غذائی تحفظ کے لیے اہم ہے۔ سفیر نے زرعی شعبے میں ہونے والی پیش رفت پر چین کی تعریف بھی کی اور عز م ظاہر کیا کہ پاکستان چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے تحت اس شعبے کو جدید بنا سکتا ہے۔
ملاقات کے دوران زعی شعبے میں چین پاکستان دوطرفہ تعاون پر بات چیت کی گئی اور تعاون کو بڑھانے کے لیے خصوصی ایگری ٹیکنالوجی زون کی تجویز پیش کی گئی۔
پروفیسر اقرار نے فیصل آباد ایگریکلچر یونیورسٹی اور چینی یونیورسٹیوں کے درمیان جاری تعاون کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دیتے ہوئے تعاون کے نئے شعبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے فیصل آباد میں خصوصی زرعی ٹیکنالوجی زون کے قیام کی تجویز پیش کی اور اس منصوبے کے لیے چینی ہم منصبوں اور کاروباری اداروں کو مدعو کیا۔
پروفیسر ڈینگ نے تجاویز سے اتفاق کیا اور زرعی شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے سی اے ای کی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔