ایسٹ بے ایکسپریس وے مئی میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا
اسلام آ باد ( گوادر پرو )گوادر بندرگاہ کو چین سے جوڑنے والی سی پیک کی شہ رگ گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے عید الاضحی کے بعد 16 مئی کو ممکنہ طور پر تمام تجارتی ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا ۔
19 کلومیٹر طویل یہ چھ لین سڑک گوادر پورٹ کی اہم شہ رگ ہے جس کے ذریعے بندرگاہ کی تمام ٹریفک بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو ، سی پیک کے مقاصد کے ساتھ ساتھ گوادر کو خطے کا لاجسٹک اور اقتصادی مرکز بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر کرے گی ۔
ایسٹ بے ایکسپریس وے بندرگاہ اور اس کے فری زون I اور فری زون II کے درمیان مکران کوسٹل ہائی وے ( این 10) اور موٹر وے 8 ( سی پیک کا مغربی روٹ) کے درمیان چین کی سرحد خجراب تک درآمد، برآمد اور ٹرانزٹ سامان کی ہموار لاجسٹک نقل و حمل کیلئے بنیادی رابطہ فراہم کرے گا ۔
گوادر پرو کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ایسٹ بے ایکسپریس وے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر، گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کے عہدیدار امام بخش بیزنجو نے کہا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کی ربن کٹنگ 16 مئی کو متوقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام بڑے کام بشمول روڈ مارکنگ، کیٹ آئیز کی تنصیب، اشارے اور سمت کے نشانات کے بورڈز کی تعمیر اور کیمروں کی تنصیب اپریل میں مکمل کر لیں گے، ایسٹ بے ایکسپریس وے مئی میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔
الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے کیونکہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کے افتتاح میں چند دن باقی رہ گئے ہیں جس نے ملازمتیں پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ شروع سے لے کر اب تک گوادر کے لگ بھگ 1300 مقامی لوگوں کو ملازمت دی گئی ہے
جی پی اے مینیجر آپریشن کیپٹن گل محمد نے کہا کہ جی پی اے اور چائنا کمیونیکیشن کنسٹرکشن کمپنی (سی سی سی سی) نے ایسٹ بے ایکسپریس وے کی ڈیزائننگ، ماڈلنگ اور فزیکل کنسٹرکشن کے بڑے کام میں تعاون کیا ہے۔
جی پی اے کے چیئرمین، نصیر خان کاشانی نے کہا کہ ہم عید الاضحی کے بعد مئی میں گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کھولنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس کی تکمیل سے گوادر کی ترقی میں بڑی تیزی آئے گی۔
گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کی منظوری ایکنکنے 12 جنوری 2015 کو دی تھی۔ جی پی اے اور سی سی سی سی کے درمیان 24 ستمبر 2017 کو معاہدہ ہوا تھا۔ ایسٹ بے ایکسپریس وے کی سنگ بنیاد کی تقریب اس وقت کے وزیر اعظم نے 22 نومبر 2017 کو منعقد کی تھی۔
یہ منصوبہ گوادر شہر اور بندرگاہ کے لیے 1.1 بلین ڈالر کے وسیع تر ترقیاتی پیکج کا حصہ ہے۔ یہ معاہدہ حکومت سے حکومت کے موڈ میں دیا گیا تھا، کیونکہ چین سی پیک کے تحت منصوبوں کے لیے بلا سود قرض فراہم کرتا ہے۔
گوادر میں منصوبے چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) کے ساتھ فریم ورک معاہدے اور چین کی وزارت تجارت اور ایگزم بینک کے ساتھ ایک مفاہمت نامے کے تحت چلائے جاتے ہیں۔ مزید برآں، گوادر پورٹ اتھارٹی اور چینی کنسٹرکشن کمپنی کے درمیان گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کے لیے ایک ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔