En

گوادر فری زون (فیز II)   کی تعمیرپر کام تیزی  سے جاری

By Staff Reporter | Gwadar Pro Mar 23, 2022

گوادر (گوادر پرو) گوادر فری زون (فیز II) میں  ایک بڑی پیشرفت،رجسٹرڈ کمپنیوں  نے زمینوں کی الاٹمنٹ کے عمل اور مٹی کی جانچ شروع کرنے کے بعد صحیح معنوں میں باضابطہ شروع کر دیا  ہے، گوادر فری زون (فیز I) پہلے ہی مکمل اور فعال ہے۔

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان  کے  05 جولائی 2021 کو گوادر کے  ایک روزہ دورے کے دوران گوادر فری زون (فیز II) کا افتتاح کرنے کے بعد 32 ہفتوں کے اندر یہ پیش رفت شروع کر دی ہے جبکہ  ایکسپو سینٹر، ایگریکلچر انڈسٹریل پارک اور تین فیکٹریوں  سمیت متعدد دیگر ترقیاتی اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا آغاز بھی کیا ہے۔  

ایک چینی کمپنی اگون نے اپنے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبے کے پہلے مرحلے کے مطابق  مٹی کی جانچ کی تحقیقات کا آغاز کر کے اپنے   کام کو باضابطہ طور پر شروع کر دیا ہے۔ 10 ایکڑ اراضی مختص کرنے پر اگون ڈریجنگ ٹیم چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے۔

چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) کے ایک اہلکار  ماجد نے گوادر پرو کو بتایا  کہ معاہدے کے مطابق اگون  مقررہ مدت کے اندر ایک جدید ترین فرٹیلائزر پروسیسنگ پلانٹ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ 

 ایک اور کمپنی  ہینگ گینگ  کو 10 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے۔ یہ طے شدہ قواعد و ضوابط کے مطابق لازمی لائسنسنگ کے عمل کو مکمل کرنے کے بعد بنیادی ڈھانچے کا کام شروع کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کا ارادہ ہے کہ ایک دوا ساز فیکٹری چلائے جو جانوروں کی کھالوں سے دوائی تیار کرے گی۔

 ایسیٹیکس انڈسٹریز، باری ٹیکسٹائل اور ادریس اسٹیل  سمیت مزید کمپنیوں نے بھی معاہدے کیے ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کو ایک ایکڑ اراضی بھی مختص کر دی گئی ہے اور مقررہ طریقہ کار کی تکمیل کے بعد، طریقہ کار کو جلد عملی شکل میں دیکھا جائے گا۔

اس کے علاوہ سی او پی ایچ سی کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ ایک بڑی کمپنی بھی ہے جو گوادر فری زون فیز  ٹو کی کل 9.3 مربع کلومیٹر زمین میں سے 7.5 مربع کلومیٹر زمین مختص کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ اس کمپنی نے  3 بلین سے  4 بلین ڈالر تک سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا  ہے جس سے 30,000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ گوادر فری زون فیز  ٹو(کم ترقی یافتہ)، فیز  ون (پہلے ہی مکمل اور فعال) کے آپریشن سے گوادر پورٹ میں ایکسپورٹ پر مبنی اقتصادی سرگرمیوں سے سالانہ  10 بلین ڈالر فی ڈالر کی آمدنی ہوگی۔  چائنا اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی (سی پی ایچ سی) گوادر پورٹ کا بنیادی ڈھانچہ پہلے ہی مکمل کر چکی ہے۔

گوادر فری زون فیز  ٹو، مینوفیکچرنگ، ٹریڈنگ اور سروس انڈسٹری کی منفرد ضروریات کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) گوادر ٹیکس فری زون رولز  2021 کے جاری کردی  زون کے سرمایہ کاروں کے لیے ٹیکس استثنیٰ، مراعات اور ٹیکس رعایتوں سے مستفید ہوگا۔

ایف بی آر کے جاری کردہ ڈرافٹ رولز کے مطابق فری زون کے لیے امپورٹ کیے گئے سامان کے حوالے سے گڈز ڈیکلریشن کے ساتھ دیگر دستاویزات بھی پیش کی جائیں گی۔

کسٹمز ایکٹ اور گوادر پورٹ اتھارٹی آرڈیننس 2002 کے تحت دی گئی چھوٹ پلانٹ، مشینری، آلات، مواد  اور سرمایہ کاروں کی طرف سے زون میں درآمد کی جانے والی اشیا پر ہوتی ہے پر  جو صرف فری زون کی حدود میں استعمال کی جاتی ہے۔

نسشن ہولڈر (سی او پی ایچ سی) اور اس کی آپریٹنگ کمپنی کو  گوادر پورٹ اور فری زون ایریا کی تعمیر، ترقی اور آپریشن کے لیے ڈیوٹی/ٹیکس فری گاڑ یاں ریگولیٹری میکانزم کے تحت درآمد کرنے کی اجازت ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles