En

پاکستان کی چین کے ساتھ ہربل تجارت کے روشن امکانات ہیں

By Staff Reporter | Gwadar Pro Feb 18, 2022

اسلام آباد (گوادر پرو)اورینٹل ہربل میڈیسنز  اور آیورویدک سسٹم آف میڈیسن  تقریباً 3000 سال پرانا ہے۔ آیوروید سنسکرت سے ماخوذ ہے اور اس کا مطلب ہے ''زندگی کا علم''۔ ماضی میں، ماہرین طب، صحت اور دیکھ بھال کا یہ نظام روایتی خطوط پر برقرار تھا۔ آج کل، یہ ایک صنعت بن چکی ہے اور روایتی پریکٹیشنرز نے اپنے برانڈز تیار کیے ہیں جنہوں نے بین الاقوامی شہرت حاصل کی ہے۔

پاکستان ادویاتی پودوں سے مالا مال ہے۔ روایتی ادویات کا فائدہ یہ ہے کہ تمام اجزاء قدرتی اور مقامی طور پر پاکستان میں پائے جاتے ہیں۔ ان کی شناخت مقامی اور پودوں کے ماہرین آسانی سے کر لیتے ہیں جو ان جڑی بوٹیوں اور پودوں کی طبی خصوصیات کو جانتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے جڑی بوٹیاں اور پودے دوسرے ممالک کو برآمد کیے جاتے ہیں۔

پاکستانی برانڈ مرحبا لیبارٹریز کے نمائندے بھی چین کے شہر شنگھائی میں ہونے والے درآمدی اور برآمدی تجارتی میلے میں باقاعدگی سے شرکت کرتے ہیں۔ حکیم عثمان نے کہا ہمیں بہت اچھا  ریسپونس ملتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شنگھائی میں نمائش فروغ اور حوصلہ افزائی کا ایک بہترین ذریعہ ہے کیونکہ ان کی مصنوعات دیکھنے والوں کو معلومات ہوتی ہیں اور انہیں آرڈر ملتے ہیں۔ چینی لوگ بھی ان کی مصنوعات کو پسند کرتے ہیں۔ حکیم عثمان نے بتایا کہ آملہ ہیئر آئل (گوزبیری آئل) اور کلوانجی آئل (نائیجیلا سیڈ آئل) چین میں رجسٹرڈ ہیں لیکن دیگر پراڈکٹس جیسے گلاب واٹر اور مرحبامہندی کو بھی لوگ چین میں پسند کرتے ہیں۔ حکیم عثمان پرامید ہیں کہ اس سلسلے میں حکومتوں کے درمیان تعاون کی صورت میں چین میں مزید مصنوعات رجسٹر کی جا سکتی ہیں۔

ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے تعاون اور رہنمائی کا فقدان ہے اور برآمد کنندگان کو قواعد و ضوابط کا علم نہیں ہے جس کے نتیجے میں رجسٹریشن اور برآمدات کا عمل پیچیدہ اور طویل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کا ٹریڈ مارک کچھ بے ایمان لوگوں نے کاپی کیا ہے اور وہ مرحباکے نام پر مصنوعات فروخت کر رہے ہیں۔ یہ مرحبا کے معیار کا ثبوت ہے لیکن ساتھ ہی ایک سنگین مسئلہ جس پر چینی حکومت کو فراڈ کرنے والے افراد اور کاروباری اداروں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔

اعلیٰ اور خصوصی پراڈکٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے حکیم عثمان نے انکشاف کیا کہ مرحبا اسپغول ہسک (پلانٹاگو) مرحبا لیبارٹریز کی ایک شناخت اور نمبر ون پروڈکٹ بن چکی ہے۔ پاکستان بہترین کوالٹی کے اسپغول کا بیج اور بھوسی پیدا کرتا ہے۔ حکومت کی سرکاری رپورٹس کے مطابق، جنوبی پنجاب کے حاصل پور، چشتیاں اور ہارون آباد کے علاقے (بہاولنگر اور بہاولپور اضلاع) اسپغول کی کاشت اور پروسیسنگ کے مرکز ہیں۔ اسپغول کی بھوسی کو پاکستانی عوام کئی ادویات اور خام شکل میں استعمال کرتے ہیں۔ اسپغول کے بیج عام طور پر گرمیوں کے موسم میں جانوروں کی خوراک کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔  یہ بیج نر بکریوں کو  کھلایا جاتا ہے جس سے ان کا وزن اور پروٹین کی نشوونما میں اضافہ ہوتا ہے۔ حکیم عثمان بتاتے ہیں کہ یہ مصنوعات دبئی، سعودی عرب، مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا، تاجکستان، ازبکستان، کینیڈا، امریکہ، جاپان، چین اور یورپ کو بھی برآمد کی جاتی ہیں۔

حکیم عثمان نے  سی پیک  اور کاروباری مشترکہ منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ چین کے تعاون کو سراہا۔ وہ پر امید ہیں کہ  ہربل ادویات میں مشترکہ منصوبے کی بڑی صلاحیت ہے کیونکہ چین بھی ہربل  ادویات  کا پرانا پریکٹیشنر ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles