En

چین اور پاکستان کے درمیان پیاز کی برآمدکے معاہدے پر دستخط

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 24, 2021

اسلام آباد:چین اور پاکستان  کے درمیان  پاکستان سے چین کو پیاز کی برآمد کے لیے معائنہ اور قرنطینہ کی ضروریات کے مسودے پر دستخط ہو گئے۔ معاہدے سے پاکستانی پیاز پروڈیوسر چینی مارکیٹ تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ گوادر پرو کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران چین کے سفیر نونگ رونگ اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی  اینڈ ریسرچ  سید فخر امام نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر  چین کے سفیرنونگ رونگ نے کہا آج ہم نے پیاز کے حوالے سے باضابطہ طور پر  مسودے پر دستخط کیے ہیں اور ہم اب بھی پاکستانی برآمد کنندگان کی مرچ، آلو اور دیگر زرعی مصنوعات کے معائنہ اور قرنطینہ میں مدد کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ وہ چینی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی کسانوں کووزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ  کی طرف سے مدد اور رہنمائی فراہم کی جا سکتی ہے، انہوں نے مزید کہا چینی سفارت خانہ پیاز کی برآمد میں مدد کے لیے بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )اعلیٰ معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جس کی توجہ "صنعتی اور زرعی تعاون" پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ "چین اور پاکستان زراعت کے شعبے جیسے  شجرکاری، فوڈ پروسس، کولڈ چین اسٹوریج اور کنٹریکٹ فارمنگ میں انتہائی معاون ہیں۔ انہوںنے کہا حالیہ برسوں میں، چین پاکستان کے درمیان  ایگریکلچر ٹرید تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 2020 میں کووڈـ19 کی وبا کے باوجود دو طرفہ زرعی تجارت کا حجم 717 ملین امریکی ڈالر کی رقم کے ساتھ بلند سطح پر رہا۔سفیر رونگ نے مزید کہا کہ اس سال جنوری سے ستمبر تک، چین پاکستان زرعی تجارت نے 860 ملین امریکی ڈالر کا ریکارڈ حاصل کیا، جس میں سے پاکستان سے چین کو 613 ملین امریکی ڈالر کی برآمدات ہوئی اور اس میں سال بہ سال اضافہ ہوگا۔  اس موقع پرسید فخر امام  نے کہا مجھے یقین ہے کہ مزید پاکستانی اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات بڑی مقدار میں چینی منڈیوں تک رسائی حاصل کریں گی۔سید فخر امام کہ چین عالمی سطح پر خرید سکتا ہے،مید ہے کہ ہماری ایگریکلچر کمیونٹی  اور ہمارے لوگ چینی لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان معیارات کو حاصل کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آم، سنگترے کی ریکارڈ برآمدات ہیں اور اس میں گلگت بلتستان اور بلوچستان میں نامیاتی چیری اگائی جاتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسی حد تک مخصوص پھل ہیں، جن کی چین کو برآمد کی بڑی صلاحیت ہے۔سفیر نونگ رونگ نے جون 2021 میں پاکستان سے پیاز درآمد کرنے کی تجویز پیش کی تھی جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ دونوں ممالک نے مختصر مدت میں پیاز کی تجارت کو لاگو کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles