En

سی پیک کے مٹیاری ـ لاہور ایچ  وی ڈی سی پراجیکٹ کے گمنام ہیرو

By Staff Reporter | Gwadar Pro Nov 19, 2021

گویانگ:مٹیاری لاہور پراجیکٹ کے چینی بلڈر ہو منگوئی نے کہا  ہے کہ  مٹیاریـلاہور ±660kV ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (HVDC) ٹرانسمیشن منصو بے نے  نہ صرف پاکستان کے پاور نیٹ ورک کو اپ ڈیٹ  اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنا یا  بلکہ چین پاکستان روایتی دوستی کو بھی مضبوط  کیا ہے  ۔   ہو گویچو پاور  ٹرانسمیشن  اینڈ ٹرانسفارمیشن  کمپنی لمیٹڈ(Guizhou POWER)چائنا سدرن پاور گرڈ  کے  پروجیکٹ مینیجر ہیں ۔ہو کے مطابقگویچو پاور     مٹیاریـلاہور پر وجیکٹ کا ایک ذیلی کنٹریکٹر    483 ٹاورز بنانے کا انچارج ہے جس میں ٹینجینٹ ٹاورز اور سٹرین ٹاورز اور تقریباً 210 کلومیٹر پر محیط ٹرانسمیشن لائنز شامل ہیں۔ ہو نے چائنا اکنامک نیٹ   کو بتایا کہ اس منصوبے کی کامیابی کو چینی اور ہمارے پاکستانی بھائیوں کے درمیان مخلصانہ تعاون سے منسوب کیا جانا چاہیے۔  ہو نے کہا کہ تقریباً دو سال کی تعمیراتی مدت کے دوران تقریباً 80 چینی کارکن اس جگہ پر تعینات  تھے ۔ جبکہ  عروج  کے وقت سائٹ پر تقریباً 700 سے 800 پاکستانی کارکن موجود تھے۔ ہو نے یاد دلایا کہ چینی اور پاکستانیوں  نے مل کر کام کیا ہے، کووڈـ19 وبائی امراض، مون سون اور بلند درجہ حرارت سے پیدا ہونے والے منفی اثرات پر قابو پا لیا ہے اور اس منصوبے کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ جب پاکستان میں  کووڈ 19 کی وبا پھیلی تو اس جگہ پر سخت روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کیے گئے۔ ہو نے کہا تمام پاکستانی کارکنوں نے ان روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کا مشاہدہ کیا۔ ہماری سائٹ پر کوئی تصدیق شدہ کیس نہیں تھا۔ یہ ہماری تعمیر میں بہت مددگار ہ رہا ۔ پاکستانی کارکنوں کو وبائی امراض سے بچاؤ کا سامان فراہم کرنے کے علاوہ، چینی کارکن کام کے دوران کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی تعلیم اور حفاظتی سامان بھی پیش کرتے  ۔ ایک پاکستانی کارکن نے کہا  چینی بھائی نہ صرف ہمارے ساتھ جدید تعمیراتی طریقہ، سازوسامان کا اشتراک کرتے ہیں، بلکہ چین سے ہمارے لیے حفاظتی بیلٹ جیسے حفاظتی سامان بھی لاتے ہیں۔ وہ ہماری حفاظت کی قدر کرتے ہیں اور ہمیں کام کے دوران حفاظتی تقاضوں کی پابندی کرنی چاہیے ۔ہو نے کہا ''اس کے الفاظ نے مجھے بہت متاثر کیا،''  اس طرح کے جذبے کے ساتھ، ہم بہت اچھا تعاون کرتے ہیں۔  ''اس کے علاوہ، پاکستانی کارکن اکثر ہمیں اپنے روایتی تہواروں کو ایک ساتھ منانے کے لیے مدعو کرتے ہیں، جو ہمیں گرمجوشی اور چھونے کا احساس دلاتے ہیں۔ یہ میرے لیے ایک خاص تجربہ ہے۔ میں چین پاکستان دوستی کی گہری سمجھ رکھتا ہوں ۔ حال ہی میں، G گویچو پاور  کو و مٹیاریـلاہور پراجیکٹ میں  شراکت پر  چین پاکستان تعاون کا تمغہ اور ایک یادگاری تمغہ سے نوازا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ مٹیاری لاہور پراجیکٹ کی تعمیر میں چین اور پاکستان کے تقریباً 8000 بلڈرز نے  حصہ  لیا  اور مقامی مزدوروں کے لیے 7000 کے قریب ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔ اب، پاکستانیوں کے پاس بلیک آؤٹ ہونے کے امکانات کم ہیں اور سستی بجلی تک آسان رسائی ہے کیونکہ مٹیاریـلاہور منصوبہ ستمبر 2021 میں کمرشل آپریشن میں آ گیا ہے۔ اگرچہ بہت سے لوگ اس پراجیکٹ کی تعریف کرتے ہیں، بہت کم لوگ ان 8,000 گمنام ہیروز کے بارے میں کچھ جانتے ہیں جو ان کے لیے روشنی لا  ئے ۔ ہو  ان  گمنام ہیروز میں سے ایک ہے۔ پراجیکٹ مینیجر کے طور پر، ہو نے پراجیکٹ کی تعمیراتی مدت کے دوران کل 1,061 دن پاکستان میں قیام کیا۔ ہو نے  سی ای این کو بتایا کہ وہ اس تجربے کو بھی پسند کرتے ہیں اور مستقبل میں  سی پیک  میں مزید تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ ایک اور گمنام ہیرو  ہو کے ساتھی ژیانگ یانجن نے کہا ہم اس عمل کے دوران مختلف مشکلات سے گزر ے ۔ جب ہم پاکستان بھر کے گھروں کی روشنیاں دیکھتے ہیں تو ہمیں اس میں اپنا حصہ ڈالنے پر فخر ہوتا ہے۔ 878 کلو میٹر طویل مٹیاریـلاہور HVDC پروجیکٹ 4,000 میگاواٹ پاور ٹرانسمیشن کی صلاحیت کے ساتھ، جنوب میں سندھ میں مٹیاری کنورٹر اسٹیشن سے شروع ہوتا ہے، اور پنجاب میں لاہور کنورٹر اسٹیشن پر ختم ہوتا ہے۔ یہ ملک کے جنوب سے شمال تک توانائی کی ترسیل کی ایک اہم شریان کے طور پر ثابت ہوگا۔ یہ پاکستان کا پہلا HVDC ٹرانسمیشن منصوبہ بھی ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے پاور انفراسٹرکچر اور سماجی اور اقتصادی ترقی کے لیے اس کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles