مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی چین کو برآمدات میں 89 فیصد اضافہ
اسلام آباد : پاکستان کی چین کو برآمدات مالی سال-21 2020 کے مقابلے میں مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں 89 فیصد اضافے کے ساتھ 359 ملین سے 678 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (TDAP) کی تازہ ترین سہ ماہی رپورٹ کے مطابق۔ دنیا کے مختلف ممالک کو پاکستان کی مجموعی برآمدات مالی سال -21 2020 کے مقابلے میں مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہی میں 28 فیصد اضافے کے ساتھ 5.4 بلین ڈالر سے 6.99 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ۔ گوادر پرو کے مطابق چین کے علاوہ جن ممالک کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے ان میں امریکہ، متحدہ عرب امارات، اٹلی، برطانیہ، جرمنی، نیدرلینڈ، اسپین، بحرین، اٹلی اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔ پاکستان نے بنیادی طور پر ٹیکسٹائل اور اس کی مصنوعات کو بڑے برآمدی مقامات پر برآمد کیا جس سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہی میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان ترقی عالمی اور علاقائی معیشت میں بحالی کے درمیان ہوئی ہے، جیسا کہ تمام ممالک سے Covidـ19 کی وجہ سے لگا لاک ڈاؤن آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے ۔ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں حکومت کی جانب سے کوویڈ 19 پر قابو پانے کی کوششوں کی وجہ سے پاکستان میں معاشی سرگرمیاں جلد از جلد دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔ دنیا کے مختلف مقامات پر چاول کی برآمدات میں مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہی میں 18 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی چاول کی مجموعی برآمدات مالی سال -21 2020 کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبر کے دوران میں 360 ملین تھیں اور مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر 423 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں۔ سہ ماہی رپورٹ کے مطابق چین پاکستانی نان باسمتی چاول کی اقسام کے لیے ایک نئی منڈی کے طور پر ابھرا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ افغانستان، ڈنمارک، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، سلووینیا، چیک ریپبلک، لتھوانیا، فن لینڈ، سینیگال اور کانگو کو پاکستان کی برآمدات میں کمی آئی ہے۔ افغانستان ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں مالی سال 2021-22کی پہلی سہ ماہی میں پاکستان کی برآمدات میں منفی اضافہ درج کیا گیا ہے۔-21 2020 کے مقابلے میں مالی سال 2021-22 کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین، متحدہ عرب امارات، کے ایس اے، انڈونیشیا، امریکہ، قطر، جاپان اور تھائی لینڈ سے پاکستان کی درآمدات بڑھی ہیں۔ پاکستان نے چین سے بڑی تعداد میں کووِڈ 19 ویکسین درآمد کیں اور یہ دواسازی یا ادویاتی مصنوعات کی درآمدات میں اضافے سے ظاہر ہوتی ہے۔ مالی سال 2021-22 چین سے پاکستان نے پیٹرولیم تیل اور بٹومینس معدنیات (خام کو چھوڑ کر)، علاج کے لیے تیار کردہ ہیومن بلڈ، اینیمل بلڈ،، حفاظتی، معدنی، یا کیمیائی کھادوں سے حاصل کیے گئے تیل میں اضافہ درج کیا ہے جس میں دو یا تین کھاد ڈالنے والے عناصر نائٹروجن ہوتے ہیں۔, پروپیلین کے پولیمر یا دیگر olefins کے، بنیادی شکلوں میں اور الیکٹرک جنریٹنگ سیٹس اور روٹری کنورٹرز درآمدات شامل ہیں ۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت بحالی کی راہ پر گامزن ہے، جس کی حمایت صنعت اور خدمات کے شعبوں میں امید افزا ترقی سے حاصل ہے۔ کووڈ ـ19 ویکسینیشن پروگرام کا مسلسل رول آؤٹ، ساختی اصلاحات، اور سماجی تحفظ (احساس) کے پروگراموں کی توسیع سبھی جامع اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کی کلید ہیں۔ اقتصادی حرکیات کی تیزی سے بحالی کے ساتھ ملکی معیشت نے معاشی بحالی کے نمایاں آثار دکھائے ہیں۔حالیہ بجٹ مالی سال 2021-22میں حکومت نے ترقی پر مبنی اقدامات کیے ہیں اور وہ مثبت اصلاحات کی رفتار کو جاری رکھے گی جس سے پاکستان کی معیشت کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور ایک زیادہ مضبوط، جامع اور پائیدار بحالی کی مضبوط بنیاد رکھی جائے گی۔ مالی سال 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں نمایاں 27 شروح نموظاہر کرتی ہے کہ ملک کی اقتصادی ترقی اگلی سہ ماہی میں مزید بڑھے گی۔