En

پاک چین سدا بہار اسٹریٹجک شراکت داری نئے دور میں داخل ہوگئی ، رپورٹ

By Staff Reporter | Gwadar Pro Oct 30, 2021

اسلام آباد: پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا ہے کہ  70 برسوں کے دوران چین پاکستان تعلقات مختلف سماجی نظام، تاریخ اور ثقافتوں کے حامل ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک شاندار نمونہ بن چکے ہیں۔چین دونوں ممالک کے رہنماؤں کے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، چین پاکستان تعلقات کی روایات کو آگے بڑھانے، اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، عملی تعاون کو بڑھانے اور مزید سات  دہائیوںکے  لیے چین پاکستان دوستی میں نئی  تحریک پیدا کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔  سفیر نے مذکورہ باتیں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹریٹجی (NIIS)،  سی اے ایس ایس   اینڈ  انڈرسٹینڈنگ چائنا فورم پاکستان کے زیر اہتمام 70 سالہ چین پاکستان دوستی ''نئے دور میں سدا بہار  اسٹریٹجک پارٹنرشپ'' کے موضوع پر منعقدہ ایک کانفرنس میں کہیں۔  کانفرنس میں دو سیشن پاکستان اور چین کے سفارتی تعلقات کے 70 سال اور افغانستان کی موجودہ صورتحال اور پاکستان اور چین پر اس کے اثرات  شامل تھے۔      سفیر نے نشاندہی کی کہ  جیسا کہ صدر شی جن پنگ نے وزیر اعظم عمران خان کو حالیہ فون کال کے دوران بتایا کہ دنیا گہری تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور ایک صدی می  کے دوران نظر نہ آ نے والی  ہنگامہ آرائی اور   خطرات  سے دوچار ہے ۔ سفیر نونگ نے مزید کہا  کہ  نئے حالات میں دونوں ممالک کو مزید مضبوطی  سے  ایک  ساتھ  کھڑا ہونا چاہیے اور دونوں کو سدا بہار  تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو آگے بڑھانا چاہیے۔ چین اور پاکستان کو قریبی اسٹریٹجک رابطے کو برقرار رکھنا چاہیے، حکمرانی کے تجربے کے اشتراک کو بڑھانا چاہیے۔  اب تک، چین نے پاکستان کو ویکسین کی 8.25 ملین خوراکیں  بطور تحفہ  دی ہیں اور   113 ملین خوراکیں  پاکستان نے خریدی  ہیں ،   کل 121 ملین خوراکیں ہیں۔ سفیر نونگ نے اس بات پر زور دیا کہ  کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا، مشترکہ طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کی تعمیر، زراعت، ڈیجیٹل معیشت اور سماجی اور معاشی  شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھایا جائے گا، نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین پاکستان کمیونٹی کے قریب ہیں ۔ رواں  سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے عام مباحثے میں  صدر شی جن پنگ نے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کی تجویز پیش کی، جس میں بین الاقوامی برادری سے 2030 میں پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر عمل درآمد کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سفیر  نونگ رونگ  نے چین اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ جی ڈی آئی کے نفاذ کے لیے ایک مثال قائم کرنے کے لیے مل کر کام کریں، عالمی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی انصاف اور انصاف کے تحفظ کے لیے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کو مشترکہ طور پر فروغ دیں۔ سیشن کی صدارت کرتے ہوئے، بیورو آف انٹرنیشنل کوآپریشن، سی اے ایس ایس کے ڈی ڈی جی پروفیسر یی ہیلن اور یو سی ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فضل الرحمان نے نشاندہی کی کہ ایک صدی میں ہونے والی بے مثال تبدیلیوں کے پس منظر میں ایشیا پیسیفک خطہ جہاں چین اور پاکستان واقع ہے زمین ہلا دینے والی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ بین الاقوامی ترتیب سے لے کر قوانین تک، حتیٰ کہ اس دور کے تمام پہلوؤں تک، پاکستان اور چین کو سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔ لہٰذا چین اور پاکستان کے لیے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانا بہت ضروری ہے۔ پاکستان کے سابق وزیر خارجہ سفیر (ر) انعام الحق نے اس بات پر زور دیا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاک چین تعلقات سیاسی، سفارتی، فوجی، اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور دیگر تمام شعبوں میں مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔ اب ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری  ایک  سطح پر ترقی کر چکی ہے۔ پاک چین تعلقات آج ایک غیر یقینی اور ہنگامہ خیز علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال میں استحکام، یکجہتی اور باہمی احترام کی روشن مثال کے طور پر کھڑے ہیں۔  دونوں ممالک نے علاقائی اور بین الاقوامی امن، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ اور اسٹریٹجک تعلقات کو پڑوسی ممالک کے علاوہ  عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ سفیر (ر) انعام الحق نے مزید کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ مزید ٹھوس تعلقات قائم کرنے، باہمی تکمیل کو مضبوط بنانے اور سی پیک کو زیادہ اثر و رسوخ استعمال کرنے کے قابل بنانے کی امید رکھتا ہے۔  چائنہ انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اسٹڈیز (CIIS)   کے  نائب صدر پروفیسر رونگ ینگ نے ذکر کیا کہ پاک چین سدا بہار  شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک قریبی  کمیونٹی کی تعمیر کے لیے  دونوں فریقین کو سی پیک  پرسیکورٹی کے مسائل، میڈیا، تھنک ٹینکس کے تبادلے اور نوجوانوں کے لیے پروگرام  پر  مشاورت اور بات چیت جاری رکھنی چاہیے ۔ آن لائن کانفرنس میں اسلام آباد میں سینٹر فار ریسرچ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے سربراہ   امتیاز گل، سنگھوا یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشیا اسٹڈیز کے ڈائریکٹر پروفیسر لی لی، سینئر صحافی /کالم نگار سلیم صافی ،  ڈائریکٹر  انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشیا اسٹڈیز،نسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپریری انٹرنیشنل ریلیشنز (CICIR)  ڈاکٹر وانگ شیڈا   ، پیکنگ یونیورسٹی میں سینٹر فار ساؤتھ ایشین اسٹڈیز   کے  ایگزیکٹو ڈائریکٹر      پروفیسر وانگ سو  نے بھی خطاب کیا ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles