En

پاکستانی طالبعلم نے چین میں کامیابی کیساتھ سیٹلائٹ کی لانچنگ میں حصہ ڈالا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Oct 25, 2021

بیجنگ : ایک پاکستانی طالب علم نے  چین میں کامیابی کیساتھ سیٹلائٹ  کی  لانچنگ میں حصہ ڈالا ۔ گوادر پرو کے مطابق APSCO-SSS-1  ایک اسٹوڈنٹ سیٹلائٹ   جو چین کی بیہانگ یونیورسٹی نے پاکستان سمیت دیگر ممالک کے طالب علم محققین کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے، نے حالیہ ہفتے میں شمالی چین کے تائی یوان شہر میں لانگ  مارچ ـ2 ڈی راکٹ کے زریعے  روانہ کیا گیا ۔ ایک پاکستانی طالب علم  زینت راجار  جس نے 2019 میں بیہانگ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے  کے دوران  ایس ایس ایس(اسٹوڈنٹ سمال سیٹلائٹ)- 1  کی ڈویلپمنٹ میں حصہ لیا ،  انہوں نے سیٹلائٹ  کی  لانچ کے وقت کہا  کہ مجھے SSS-1  کے الیکٹرک پاور سب سسٹم (EPS) کا مطالعہ اور تجزیہ کرنے کا منفرد موقع ملا۔  میرا فوکس ایس ایس ایس -1    کے آ لات   کو پاور  دینے کے لیے استعمال ہونے والی سولر   کو ترتیب دینا  تھا ۔ بیہانگ یونیورسٹی کے مطابق،  ایس ایس ایس ـ1 ایک 30 کلو گرام کا  مائیکرو سیٹلائٹ ہے جس کا طول و عرض 350  ایم ایم   350  ایم ایم   650  ایم ایم  سے زیادہ نہیں ہے۔ سیٹلائٹ تین اسٹوڈنٹ سیٹلائٹ میں سے ایک ہے (یعنی SSS-1 ، SSS-2A  اور SSS-2B) جو کہ ایک برج بناتا ہے جسے SSS  APSCO  سسٹم کہا جاتا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ چین کی شنگھائی جیاٹونگ یونیورسٹی کی سربراہی میں ایس ایس ایس ـ2 اے اور پاکستان جیسے ممالک کے طالب علم محققین کے تعاون سے، اسی دن (14 اکتوبر) کو  تائی یوان سیٹلائٹ لانچ سنٹر میں ایس ایس ایس ـ1 کے طور پر لانچ کیا گیا تھا۔ زینت راجار نے کہا ایس ایس ایس ـ1 پروجیکٹ پر کام کرنے سے حاصل ہونے والے نایاب تجربے اور علم نے میرے مستقبل کے کیریئر کے ساتھ ساتھ مطالعہ کے اہداف کے لیے نئے دروازے  کھولے ہیں جس سے میرے خلائی تعلیم کے جذبے کو فروغ ملا ہے۔  اسٹوڈنٹ سمال سیٹلائٹ (ایس ایس ایس) پروجیکٹ، جسے ایشیا پیسیفک اسپیس کوآپریشن آرگنائزیشن (اے پی ایس سی او) نے شروع کیا تھا، کا مقصد اے پی ایس سی او کے ممبر ممالک (ایم ایس) کے طلباء اور اساتذہ کو تربیت دینا ہے کہ وہ عملی ڈیزائن کے ذریعے خلائی ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کریں۔ مصنوعی سیارہ، اور اس دوران اے پی ایس سی او ایم ایس میں خلائی تعلیمی نظام کی ترقی میں حصہ ڈالیں۔ اس پروجیکٹ کا حتمی ہدف نہ صرف یونیورسٹیوں کوا سٹودینٹ سیٹلائٹ ڈیزائن اور ڈویلپمنٹ کے قابل بنانا ہے بلکہ سیٹلائٹ پروجیکٹ کے ذریعے خلائی ٹیکنالوجیز فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تربیت بھی فراہم کرنا ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles