En

چینی مارشل آرٹ پسماندہ قبائلی نوجوانوں کو قومی دھارے میں لا سکتا ہے

By Staff Reporter | Gwadar Pro Oct 18, 2021

اسلام آباد:  میں جیکی چن کی مارشل آرٹ فلم 'رمبل ان دی برونکس' سے متاثر ہو کر مارشل آرٹسٹ بن گیا۔ یہ بات پاکستان کے معروف  اوشو/کنگ فو کھلاڑی عرفان محسود  نے گوادر  پرو کو بتائی ۔عرفان محسود    43 گنیز ورلڈ ریکارڈ کے ساتھ  پاکستان کے معروف  اوشو/کنگ فو کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں ۔ '' اوشو''  ''مارشل آرٹس'' کے لیے چینی  اصطلاح  ہے اور اب یہ ایک بین الاقوامی کھیل بن چکا ہے،   کئی بین الاقوامی اور علاقائی کھیلوں میں سرکاری تقریبات ہوتی ہیں۔  جنوبی وزیرستان کے لدھا سے تعلق رکھنے والا محسود جیکی چن کی کارکردگی سے اتنا متاثر ہوا کہ اس نے 2005 میں مارشل آرٹس میں اپنا کیریئر شروع کیا۔ عرفان محسود نے گوادر پرو کو بتایا میں نے مقامی کھلاڑیوں سے اوشو کی بنیادی باتیں سیکھنا شروع کیں۔محسود کا خاندان جنوبی وزیرستان کے لدھا میں آباد تھا، جبکہ سخت سردیوں میں وہ قریبی قصبے ٹانک منتقل ہو جاتے تھے۔  انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے کیریئر کے پہلے چار سال ٹانک میں گزارے اور اوشو کی بنیادی باتیں سیکھنے پر توجہ دی۔  اس علاقے میں کوئی قابل ایتھلیٹ نہیں تھا، تاہم اس نے سوچ لیا کہ وہ  جو تھوڑا بھی او شو کے بارے میں جانتا ہے اس سے سکھے گا۔اس وقت جنوبی وزیرستان واقعی  ہی  طالبان کے اثر میں تھا۔ 2009 میں  پاکستانی سکیورٹی فورسز نے طالبان کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا، جس  کی وجہ سے  سیکڑوں قبائلی اپنے گاؤں چھوڑ کر جنوبی وزیرستان سے باہر آباد ہونے پر مجبور ہوئے۔ عرفان محسود کا خاندان خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں آباد ہوا۔  میرے پاس ڈیرہ اسماعیل خان میں زیادہ مواقع  ہیں ۔ اپنی پڑھائی کے علاوہ  میں نے مارشل آرٹس کے لیے اپنا شوق برقرار رکھا اور مختلف تکنیکوں پر توجہ دی۔انہوں نے مزید کہا کہ میں  نے مختلف مارشل آ رٹسٹس  خاص طور پر جنوب مشرقی ایشیا سے تعلق رکھنے والے کی ویڈیوز دیکھ کر بہت کچھ سیکھا۔ 31 سالہ محسود نے اسپورٹس سائنسز میں ماسٹر ڈگری اور فنانس میں ایم ایس ڈگری حاصل کی ہے۔  اوشو کے میدان میں محسود 'بلیک شیش سیکنڈ ڈوان' (بلیک بیلٹ 2nd ڈان) ہے۔ اکتوبر 2016 میں، محسود نے ایک منٹ میں ایک ٹانگ سے  سب سے زیادہ نی سٹرائیک   کا اپنا پہلا گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کیا۔ وہ پچھلے ریکارڈ ہولڈر کی 79 سٹرائیکس کے مقابلے میں 87 سٹرائیکس حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ محسود کا ریکارڈ توڑنے کا سفر جاری ہے اور جون 2021 میں، اس نے ایک ٹانگ اٹھا کر 55 پش اپ مکمل کرکے اپنا 43 واں عالمی ریکارڈ حاصل کیا۔ اس نے یہ کارنامہ ایک منٹ میں مکمل کیا جبکہ اپنی پشت پر 100 پونڈ کا پیک لے گیا۔ اس نے ایک منٹ میں فرانس کے ایرک لیجون کا 31 پش اپس کا ریکارڈ توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا ہدف 50 گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کرنا ہے۔ محسود دنیا کا واحد  او شو آرٹسٹ ہے جس کے پاس ''پش اپس میں 23 گنیز ورلڈ ریکارڈز'' ہیں۔ عرفان محسود ڈیرا اسماعیل خان میں ایک میکسڈ مارشل آرٹ (ایم ایم اے) کلب ''لائنز ڈین'' چلاتا ہے جو کہ اس نے 2015 میں قائم کیا تھا۔ اکیڈمی کے قیام کے بعد سے عرفان محسود 500 سے زائد نوجوانوں کو تربیت دے چکا ہے۔ ایم ایم اے کے بارے میں پرجوش  100 سے زائد نوجوان  اس وقت  لائنز ڈین میں تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ ان میں اکثریت جنوبی وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان کے  بے گھر افراد (آئی ڈی پیز) خاندانوں کی ہے۔  محسود نے گوادر پرو کو بتایا  کہ لائنز ڈین میں طلباء کی اکثریت مفت ہے جبکہ کلب دوسرے نوجوانوں کے لیے برائے نام فیس لیتا ہے، جو کلب کے ماہانہ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔   اس نے گوادر پرو کو بتایا قبائلی علاقوں کا نمائندہ ہونے کے ناطے میں وزیرستان کی ایک سوفٹ امیج  دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہوں۔ میں اس غلط فہمی کو مٹانا چاہتا ہوں کہ قبائلی نوجوان عسکریت پسندی کی طرف راغب ہوتے ہیں: نہیں، وہ نہیں ہیں! ۔ محسود جنوبی وزیرستان کے شہر لدھا میںا و شو کلب شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ لائنز ڈین سے تعلق رکھنے والے آٹھ سالہ جاسم محسود نے 2 جولائی 2021 کو0 3   سیکنڈ میں 27 کِپ اپ کر کے گنیز ورلڈ ریکارڈ حاصل کیاـکیپ اپ مقبول بریک ڈانس کا ایک حصہ ہے۔ محسود کے طالب علموں نے آٹھ گنیز ورلڈ ریکارڈ ٹائٹلز قائم کیے ہیں جبکہ لائنزڈین نے بطور اکیڈمی 51 ٹائٹل رجسٹر کیے ہیں۔ عرفان محسود نے حکومت پاکستان اور چین پر زور دیا ہے کہ وہ دونوں ممالک کے ایم ایم اے  آرٹسٹ  کے درمیان تبادلے کے پروگراموں کا اہتمام کریں ۔انہوں نے گوادر پرو کو بتایا جیسا کہ ایم ایم اے چین سے شروع ہوا   اور وہ  اس مارشل آرٹ میں  دنیا میں پہلے  نمبر  پر ہے، ہمارے نوجوان ایکسچینج پروگراموں کے دوران بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو ایم ایم اے کھیلنے کے لیے ضروری سامان بھی فراہم کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے ذریعے ہم قبائلی نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں لا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا  میں  نے لائن فائٹنگ چیمپئن شپ شروع کی ہے ، جو مقامی ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لیے ایک ایونٹ ہے۔ ہکلاـڈی آئی  خان موٹر وے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) کے تحت رابطے کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے جبکہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے کے پسماندہ جنوبی علاقوں کی ترقی کیلئے    کئی دوسرے منصوبے تجویز کیے ہیں۔ سینئر صحافی فاروق محسود نے گوادر پرو کو بتایا ان منصوبوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے، کے پی کے جنوبی علاقوں کے لوگوں کو سی پیک اور خطے کی ترقی میں چین کے کردار کے بارے میں مزید جاننے کی ضرورت ہے۔  کھیل دونوں برادر ممالک کے لوگوں کو اور بھی قریب لانے کا ایک اہم ذریعہ ہے، خاص طور پر چونکہ عالمی سطح پر نوجوان فطری طور پر  سپورٹس اور کھیلوں کی طرف مائل ہوتے ہیں اور انہیں فعال ہونے کے لیے کسی کی طرف سے  قائل کرنے  کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تربیت اور جسمانی سرگرمی کے ذریعے صحت  کی بہتر ی کے علاوہ کھیل ایک دوسرے کی ثقافتوں کو سمجھنے کا ایک آسان طریقہ ہے۔ دنیا بھر کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ پرکشش متبادل کے بغیر بیزار  نوجوان اکثر سماج دشمن اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ ووشو  میں  مشغول   ہونا اور اسے دیگر کمیونٹیز میں پھیلا نے سے نوجوانوں  خاص طور پر کم ترقی یافتہ قبائلی علاقوں کی بہت بڑی خدمت ہو سکتی ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles