پاک چین مونگ پھلی میں تعاون تیل کی سپلائی کو فروغ دے گا
بیجنگ: پاکستان میں مونگ پھلی کی کاشت کرنے والا ایک بہت بڑا علاقہ ہے، لیکن پاکستان میں مونگ پھلی اور تیل کی پیداوار بہت زیادہ نہیں ہے ۔ میرے خیال میں 80 سے 90 فیصد خوردنی تیل بیرون ملک سے درآمد کیا جاتا ہے اور پاکستان میں مونگ پھلی کے تیل کے لیے کوئی کمرشل آئل پروڈکشن یونٹ نہیں ہے۔ یہ بات چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی بیجنگ سے پی ایچ ڈی شیڈونگ رینبو ایگریکلچرل ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ میں اوورسیز بزنس منیجر ڈاکٹر بابر اعجاز نے کہی ۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا پاک چین مونگ پھلی تعاون کو فروغ دینے کی کوششیں کر رہے ہیں، ہماری کمپنی شیڈونگ رینبو ایگریکلچرل ٹیکنالوجی چین کے شہر شیڈونگ کے ایک بڑے زرعی شہر ویفانگ میں قائم ہے۔ ہماری میجر پروڈکٹ مونگ پھلی ہے۔ ہم تیل نکالنے کے لیے ہائی اولیک ایسڈ مونگ پھلی پیدا کرتے ہیں جو کہ شیڈونگ اور چین کے دیگر صوبوں میں مشہور ہے۔ ڈاکٹر بابر اعجاز نے مزید کہا کہ چین کے سنکیانگ میں بھی مونگ پھلی کی کاشت کے بہت سارے علاقے ہیں۔ مالی سال-22 2021 میں پاکستان کے خوردنی تیل کے درآمدی بل میں 30 فیصد اضافے کا امکان ہے۔ مارکیٹ تجزیہ کاروں کی پیش گوئی کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد 3.7 ملین میٹرک ٹن (MMT) تک پہنچنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا ہم تیل کی درآمد پر اربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں۔ یہ پاکستان میں ایک مسئلہ ہے۔ تیل بنیادی طور پر کینولا، سویابین اور سورج مکھی سے نکالا جاتا ہے۔ مونگ پھلی کا تیل صحت کے کے لیے بہت اچھا ہے، لیکن پاکستان میں مونگ پھلی کے تیل کی تجارتی پیمانے پر پیداوار نہیں ہے اور لوگ مونگ پھلی کے تیل کو خوردنی تیل کے طور پر استعمال کرنے سے واقف نہیں ہیں۔ ہمیں پاکستان میں تیل کی پیداوار کے لیے اس فصل کو کاشت کرنا چاہیے۔ بابر نے بتایا کہ ان کی کمپنی اپنا مونگ پھلی کا بیج پاکستان میں متعارف کرانے اور سی پیک اتھارٹی کے تحت پاکستان میں مونگ پھلی کے تیل کی ریسرچ لیبارٹری قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کو مونگ پھلی کے اچھے بیج کی ضرورت ہے جس میں تیل کی بھرپور مقدار ہو۔ مونگ پھلی کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے کچھ بیماریوں اور کیڑوں کے مسائل حل کیے جائیں۔ ہمیں ایک مہم شروع کرنی چاہیے تاکہ کسانوں کو اپنی مونگ پھلی کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے مناسب وقت پر مناسب کھاد استعمال کرنا سکھایا جائے۔ پاکستان میں مونگ پھلی کاشت کی جاتی ہے اور ہاتھوں سے اس کی چنائی کی جاتی ہے۔ مونگ پھلی لگانے اور کاٹنے کیلئے اچھی مشینری اور جدید ٹیکنالوجی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان میں ہم نے پہلے ہی ایک پاکستانی کمپنی کے ساتھ تعاون شروع کر چکے ہیں جو زراعت میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔ ہم نے سائنس دانوں کے ساتھ کچھ ملاقاتیں بھی کیں جو مونگ پھلی پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے چین کی مدد سے پاکستان میں مونگ پھلی کی پیداوار کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے کا خیر مقدم کیا۔ ہماری کمپنی کا چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز اور چین میں چنگ ڈاؤ ایگریکلچر یونیورسٹی کے ساتھ بھی تعاون ہے۔ وہاں کے پروفیسر اور سائنسدان پاکستانی سائنسدانوں کے ساتھ مل کر پاکستان میں مونگ پھلی کی تحقیق کے لیے لیبارٹری تیار کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں مونگ پھلی کی تحقیق کے لیے یہ ایک اچھی شروعات ہو سکتی ہے۔ بابر نے کہا نے کہا بابر نے کہا شاید مستقبل میں ہم پاکستان میں مونگ پھلی کا تیل نکالنے کا یونٹ قائم کر سکتے ہیں تاکہ پاکستان کی مونگ پھلی کی پیداوار اور مونگ پھلی کے تیل اور دیگر ضمنی مصنوعات کی پیداوار کو بہتر بنایا جا سکے ۔بابر نے کہا کہ میری خواہش نہ صرف پاکستان میں تیل کی مقامی طلب کو پورا کرنا ہے بلکہ پاکستان کو چین یا شاید دوسرے ممالک کو مونگ پھلی کا تیل برآمد کرنے کے قابل بنانا ہے۔