پاکستان چین کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں اضافہ کے لیے پر عزم ہے
بیجنگ : مزید ممالک کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کو بڑھانے کے لیے ایک سنگ میل کی صورت میں پاکستانی کاروباری اداروں نے چین کے ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں منعقدہ تجارتی پلیٹ فارم سرحد پار بارٹر ٹریڈ الائنس (سی بی ٹی اے) اور کراس بارڈر بارٹر ٹریڈکی افتتاحی تقریب میں شرکت کی ۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق بارٹر کو عام طور پر ایک فریق کی طرف سے پیسے کے استعمال کے بغیر دوسری چیز یا دوسری پارٹی کی سروس کے بدلے میں ایک چیز یا سروس کے طور پر جانا جاتا ہے۔ چائنا کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے اندازہ لگایا ہے کہ 2020 میں دوطرفہ تجارت کا کل حجم 130 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا تھا ۔ بارٹر ٹریڈ کے ایک عالمی ادارہ انٹرنیشنل ریسپروکل ٹریڈ ایسوسی ایشن (IRTA) کے مطابق فارچیون 500 انٹرپرائزز میں 65 سے 80 فیصد تک نے مختلف قسم کی تجارت کی ، اور 65 فیصد کارپوریشنز بھی این وائی ایس ای کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے حوالے سے منسلک رہیں ۔ اسی طرح بارٹر ٹریڈ بھی پاکستان میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے اضافی گندم اور چاول ایران کو مطلوبہ کھاد اور لوہے کے بدلے برآمد کیے ہیں۔مس شاؤ لیا نگ جنہوں نے چین میں O2O بارٹر پلیٹ فارم قائم کرنے سے پہلے چار سال تک پاکستان میں کاروبار کیا انہوں نے چائنا اکنامک نیٹ کو خصوصی انٹرویو میں کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان بارٹر ٹریڈ سے متعلق بڑے وعدے کیے گئے ہیں ۔ پاکستان قدرتی وسائل جیسے معدنیات سے مالا مال ہے چین کے ساتھ دیگر اشیاء کے لیے ماربل کی تجارت کر سکتا ہے۔ سی بی ٹی اے کے سیکریٹری جنرل وانگ ہوئی کا کہنا ہے کہ سرحد پار بارٹر ٹریڈ پلیٹ فارم غیر مماثل معلومات ، ناکافی قوانین اور قواعد و ضوابط ، اشیاء اور خدمات کی غیر منظم تشخیص کے مسائل کو حل کرے گا اور اس کے چین ، پاکستان ، جرمنی ، انڈیا اور نائیجیریا سمیت 11 ممالک اور خطوں سے موجودہ 92 رکن کاروباری ادار وں کے درمیان بارٹر ٹریڈ کو مزید فروغ د یں گے ۔ وانگ نے کہا پلیٹ فارم معلومات کی شراکت ، کاروباری ملاپ ، قانونی مشاورت ، کوالٹی کنٹرول مینجمنٹ ، سامان اور خدمات کی تشخیص ، سپلائی چین خدمات سمیت خدمات کی ایک مکمل رینج فراہم کرے گا۔" یہ پلیٹ فارم عالمی سرحد پار ہوگا بارٹر ایکو سسٹم ، ٹریڈ چین ، ویلیو چین اور سپلائی چین کو مربوط کرنا۔ یہ پلیٹ فارم نئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کے نئے نمونوں کو دریافت کرنے اور ان کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے۔ سی بی ٹی اے کے صدر وانگ داو نے نوٹ کیا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے ساتھ منسلک ممالک میں کاروباری اداروں کے درمیان تجارت کو آسان بنائے گی۔ مس شاؤ نے سی ای این کو بتایا کہ ہم نے وی چیٹ پر تقریبا 200 کاروباری اداروں کے لیے ایک کاروباری گروپ قائم کیا ہے۔ وہ پاکستان کے ساتھ تجارت میں دلچسپی رکھتے ہیں اور وبائی امراض کے بعد ممکنہ تعاون کے منصو بوں پر کام کرے گا ۔