En

پاکستان انویسٹمنٹ  قونصلرز کے ذریعے پاک چین تعاون کو مزید فروغ دے گا،معین الحق

By Staff Reporter | Gwadar Pro Sep 17, 2021

 بیجنگ: چین میں تعینات  پاکستان کے سفیرمعین الحق  نے کہا ہے کہ میں بہت خوش ہوں کہ  بورڈ آف انویسٹمنٹ (BOI)   نے تعینات کردہ  آٹھ نئے  انویسٹمنٹ  قونصلرز  کی منظور ی دیدی  ہے ۔ پاکستان اور چین  کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری میں   قریبی عملی تعاون  ہے۔ مجھے یقین ہے کہ نئے  تعینات کردہ   قونصلرز پاک چین تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید آسان بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق نئے  انویسٹمنٹ  قونصلرز  کی  تعیناتی کی تقریب  بیجنگ میں پاکستانی  سفارتخانے میں  منعقد ہوئی  جس سے خطاب کرتے ہوئے  سفیر  معین الحق  نے کہا کہ    امید ہے انویسٹمنٹ  قونصلرز  چین میں پاکستان کے تشخص کو اجاگر  کرنے میں مدد کریں گے تاکہ لوگوں  سے  لوگوں کے تبادلے، دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ہو اور چینی اور پاکستانی شہروں کے درمیان بھائی چارے  پیدا ہو تاکہ پاکستانی شہروں اور صوبوں کی ترقی میں مدد ملے۔  انہوںنے امید ظاہر کی کہ  انویسٹمنٹ  قونصلرز   دوطرفہ تجارت کو فروغ دیں گے کیونکہ پاکستانی حکومت چینی سرمایہ کاروں کو ترجیحی پالیسیاں دیتی ہے۔  پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک بہترین منزل ہے۔ ہمارے پاس ایک سازگار جغرافیائی پوزیشن اور 20 ملین افراد کی ایک بڑی مارکیٹ، اور ایک بڑی نوجوان افرادی قوت ہے۔ اس کے علاوہ، ہمارے پاس ٹیکسٹائل، گاڑیوں کی تیاری، ادویات، مینوفیکچرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسی صنعتوں میں بہت اچھی بنیاد ہے۔   انویسٹمنٹ  قونصلرکے کردار میں سفیر کی بازگشت پر آل چائنا یوتھ فیڈریشن (اے وائی ایف) کے رکن  او یونگ چھیانگ نے تین تجاویز پیش کیں۔  پہلا قدم    انویسٹمنٹ  قونصلرز کو پاکستان کی پالیسیوں اور قواعد و ضوابط، مارکیٹ کے تقاضوں اور مذہبی اور   عوامی ممنوعہ سے آگاہ کرنا ہے تاکہ سرمایہ کاری کی سرگرمیوں کو آسان بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک رابطہ اور مواصلاتی طریقہ کار قائم کرنا چاہیے جہاں پاکستانی ماہرین  انویسٹمنٹ  قونصلرزسے ایک دوسرے کی مارکیٹ کی طلب اور رسد کو سمجھنے کے لیے بات چیت کر سکیں، انہوں نے مزید کہا کہ باقاعدہ تحقیق اور دوروں کے لیے ایک طریقہ کار قائم کیا جانا چاہیے تاکہ ممکنہ علاقوں سے  تعاون سے متعلق بہتر طور پر آگاہ کیا جا سکے۔ مستقبل کے دو طرفہ تعاون کے بارے میں تجاویز پیش کرتے ہوئے، چائنا انٹرنیشنل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن (CICA) کے چیئرمین   فینگ چھو چن  نے   کہا کہ کاروباری اداروں کو 5G اور نئی نسل کی ٹیکنالوجیز کو اپناتے ہوئے نئے انفراسٹرکچر کی تعمیر پر توجہ دینی چاہیے۔ دونوں ممالک ڈیٹا سینٹرز، اے آئی سے چلنے والے نیٹ ورک اور سمارٹ شہروں کی ترقی کے بڑے وعدے دکھاتے ہیں، جو دو طرفہ صنعتی اپ گریڈنگ کو فروغ دیں گے۔   انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو پائیدار ترقی پر قائم رہنا چاہیے اور توانائی بچانے والے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سبز ذہن رکھنے والے کاروباری اداروں اور ٹیکنالوجیز کو فروغ دینا چاہیے۔  فینگ نے یہ بھی بتایا کہ دونوں فریقوں کو زیر تعمیر منصوبوں کو تیز کرنے اور سرمایہ کاروں کے لیے سازگار، محفوظ کاروباری ماحول بنانے کے عمل میں چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ پاکستان میں چینی شہریوں کے خلاف حالیہ حملوں نے چینی سرمایہ کاروں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، اور ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان سیکورٹی اقدامات کو بڑھا  ے گا اور پاکستان میں چینی منصوبوں اور ملازمین کی حفاظت کرے گا۔  سیکورٹی خدشات اور ممکنہ چیلنجز کے جواب میں،  سفیر معین الحق نے کہا کہ  وزیر اعظمپاکستان  عمران خان اور پاکستان میں چینی  کاروباری اداروں کے نمائندوں کے درمیان پیر  کو ہونے والی  ملاقات   دوطرفہ تعاون میں مشکلات اور مسائل سے نمٹنے  کیلئے   پاکستان کے عزم کا اشارہ کیا۔تقریب کے اختتام پر  سفیر معین الحق  نے آٹھ نئے مقرر کردہ   انویسٹمنٹ  قونصلرز  کو سرٹیفکیٹس دیئے۔ جن میں  چائنہ انٹرنیشنل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن (سی آئی سی اے) کے چیئرمین   فینگ چھوچن ، چائنا انٹرنیشنل انجینئرنگ کنسلٹنگ کو آپریشن  کے اوورسیز اکنامک کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر   ڈو چن لی،آل چائنا یوتھ فیڈریشن (اے وائی ایف) کے رکن  وانگ زیہائی،بیجنگ ہویو امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ ٹریڈنگ کمپنی لمیٹڈ  کی  سی ای او مس   ڈوان سیاؤ، چن سن شنگ ،جیانگ پنگ  اور اور ایمن لاجسٹکس کی سی ای او   مس  لی یمن شامل تھیں ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles