En

سپیشل اکنامک زونز میں ون ونڈو آپریشن سی پیک سرمایہ کاروں کیلئے معاون ثابت ہو گا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Sep 14, 2021

  اسلام آ باد :پاکستان اپنے  سی پیک سپیشل اکنامک زونز (SEZs) میں ون ونڈو آپریشن شروع کرے گا تاکہ چینی اور دیگر سرمایہ کاروں کو اپنے  کاروبار قائم کرنے میں سہولت ملے۔ یہ بات وزیراعظم   مشیر برائے   چین  پاکستان   اقتصادی راہداری (سی پیک)   خالد منصور نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد    اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہی۔  منصور نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ   25 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ تقریبا مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 ارب ڈالر مالیت کے منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ باقی منصوبے تکمیل کے قریب ہیں۔  مشیر نے کہا کہ پہلے سرمایہ کاروں کو اپنے کاروبار قائم کرنے کے لیے مختلف سرکاری محکموں کا دورہ کرنا پڑتا تھا لیکن اب پاکستان اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام سہولیات ا ون  ونڈو کے ذریعے فراہم کی جائیں۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے   سپیشل اکنامک زونز  کی  انتظامیہ مکمل طور پر بااختیار ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کا اگلا اجلاس 23 اور 24 ستمبر کو اسلام آباد میں متوقع ہے۔ منصور کے ہمراہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد میں کام کرنے والی مختلف چینی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای او) بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ چینی چیف ایگزیکٹوز نے پہلے ہی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات  کر چکے ہیں انہوں نے  کچھ مسائل کو حل کرنے اور ا  مستقبل کے کاروباری منصوبوں پر  شکریہ ادا  کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ چینی کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں 845 ملین امریکی ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کر چکی ہیں اور وہ مزید منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔ چینی کمپنیوں کی جانب سے لگائے گئے منصوبوں کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  ایک چینی کمپنی فیبریکیٹڈ گھروں کی ٹیکنالوجی لے کر آئی ہے،5 مرلے کا   زلزلے سے محفوظ گھر تقریبا 40 لاکھ روپے سے 40 دنوں میں تیار ہو گا ۔ اسی طرح چینی کمپنیوں نے فیصل آباد میں موبائل اسمبلی یونٹ، ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ یونٹ، ایل ای ڈی لائٹس فیکٹری اور فلور ٹائل انڈسٹری قائم  کیے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن سے  سی پیک  کو  جنگ سے متاثرہ ملک  تک  بڑھانے کا موقع ملے  گا۔ میری رائے میں  یہ بڑے مواقع فراہم کرے گا  کیونکہ افغانستان کو امن اور استحکام کے بعد تعمیر نو کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ  انیشی ایٹو (بی آر آئی)کے ذریعے دنیا کے مختلف حصوں تک رابطے کو بڑھایا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا چینی کمپنیاں پاکستان میں زرعی اراضی بھی خریدیں گی تو انہوں نے کہا کہ ابھی اس پر بات نہیں ہوئی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ، چینی سرمایہ کاروں کے ایگری فارمز چین کے تعاون سے ملک کے زرعی شعبے کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں توانائی اور سڑکوں کے علاوہ دیگر منصوبوں پر توجہ دی جائے گی۔ خالد منصور نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے سی پیک کی حمایت کی ہے کیونکہ یہ ایک قومی منصوبہ ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ  سی پیک پروجیکٹس کے لیے ایکشن پلان تیار کیے گئے ہیں جو تھوڑا سست چل رہے ہیں اور اب  حکومت ان پر تیزی سے کام کرے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک سرمایہ کاروں کی حفاظت کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles