En

انٹرنیشنل ثالثی کونسل میں چین پاک تعاون کو فروغ دینے کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط

By Staff Reporter | Gwadar Pro Sep 11, 2021

بیجنگ : چین کے گوانگ ژو ثالثی کمیشن (جی زیڈ اے سی)، بین الاقوامی سرمایہ کاری اور  کمرشل ثالثی مرکز (سی آئی آئی سی اے)  اور پاکستان  کے  پہلے  بین الاقوامی ثالثی مرکز  کے  مابین  ایک مفاہمتی  یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد  پاکستان اور چین کے درمیان بین الاقوامی ثالثی میں تعاون  کو  فروغ دینا  ہے ۔  چائنا  اکنامک  نیٹ کے مطابق  جی زیڈ اے سی نے کہا کہ ایم او یو پر دستخط چین اور پاکستان کی ثالثی تنظیموں کی طرف سے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کی مشترکہ تعمیر کی علامت ہے۔ مستقبل میں دونوں فریق ''فور شیئرنگ'' کو مزید فروغ دیں گے، آن لائن تنازعات کے حل کے طریقہ کار  کے  فروغ کے لیے نئے راستے تلاش کریں گے، مشترکہ طور پر بین الاقوامی تنازعات کی بڑھتی ہوئی تعداد سے نمٹیں گے اور بہتر طریقے سے بین الاقوامی ثالثی خدمات پیش کریں گے۔  جی زیڈ اے سی کے ڈائریکٹر چن سیمین نے اس موقع پر کہا کہ سی آئی آئی سی اے اور جی زیڈ اے سی کے درمیان ''فور شیئرنگ'' میں تعاون یقینی طور پر ثالثی لیگل سروس  کے شعبے میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کو فروغ دے گا۔   سی آئی آئی سی اے کے بانی اور صدر رانا سجاد احمد نے نشاندہی کی کہ اس وقت  سی پیک کی تعمیر پاکستان کی ترقی کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے، اور متعلقہ قانونی تنازعات کے حل کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی آئی سی اے جی زیڈ اے سی کے آن لائن تنازعات کے حل کے طریقہ کار کی جدت اور کامیابیوں کا بہت زیادہ اعتراف کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی آئی آئی سی اے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی  لیگل سروس کے انضمام اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے جی زیڈ اے سی کے ساتھ اشتراک پر آمادہ ہے۔ چین کی کونسل برائے فروغ بین الاقوامی تجارت، گوانگژو کمیٹی کے ڈائریکٹر یانگ یونگ نے ایم او یو پر دستخط کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ امید ہے کہ بین الاقوامی تجارتی ثالثی   تعاون کے ذریعے دونوں فریق باہمی افہام و تفہیم کو گہرا کریں گے اور دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی ترقی کو فعال طور پر فروغ دیں گے ۔ چین اور پاکستان کے مابین تجارتی اور صنعتی تعاون کا فروغ ، ناگزیر بین الاقوامی تجارتی تنازعات سے کیسے نمٹا  جائے   دونوں فریقوں کی مشترکہ تشویش بن گیا ہے۔ پاکستان کے سابق وفاقی وزیر قانون اور پارلیمانی امور احمر بلال صوفی نے ریمارکس دیے کہ    سی پیک میں تجارت، سرمایہ کاری، فنانس اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی ثالثی زیادہ سے زیادہ اہم ہو رہی ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles