En

چینی صدر شی جن پنگ کی پسندیدہ گھاس پاکستان میں بھی اگائی جائے گی ، لین ژانشی

By Staff Reporter | Gwadar Pro Sep 11, 2021

بیجنگ :    جنکاؤ (فنگی  گراس ) ٹیکنالوجی ایجاد کرنے والے ایک چینی سائنس دان لین  ژانشی نے کہا ہے کہ  چینی صدر شی جن پنگ کی  پسندیدہ   جنکاؤ ٹیکنالوجی سے تیار کردہ گھاس  پاکستان میں بھی  اگائی جائے گی    ۔ لین   جس نے شی  جن پنگ   کی تعریف کی  گوادر پرو کو بتایا کہ چینی صدر نے فورم کو جنکاؤ  ایسوسی ایشن  اینڈ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ  کو آپریشن    کی 20 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک مبارکباد کا  خط بھیجا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی  ایک مبارکبادی ویڈیو بھی بھیجی  تھی ۔لین   ژانشی نے کہا  کہ ابھرتی ہوئی صنعتی ترقی، جنکاؤ ٹیکنالوجی، پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ وہ ماحولیاتی عوامل کی حفاظت کرے، روزگار میں اضافہ کرے، غربت کو کم کرے اور پائیدار ترقی حاصل کرے۔ لین  ژانشی   نے کہا  کہ جوجنکاؤ ٹیکنالوجی چین میں تیار کی گئی ایک منفرد ٹیکنالوجی ہے جو '' پودے  کو صرف لکڑی  کی بجائے  خوردنی اشیاء  اور  ادویات  کی افزائش میں بدل  دے  گی  ۔ اس ٹیکنالوجی کے تحت زراعت  کے  تین بڑے  وسائل  روشنی، حرارت اور پانی   کا جامع اور موثر استعمال کیا گیا     اور پودوں، جانوروں اور فنگس کی متعدد بار  پیداوار حاصل کی گی  ۔ چین متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاکہ چین کی دانشمندی اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے 2030 کے نفاذ کے لیے چین کے حل کو جاری رکھا جائے اور جنکاؤ ٹیکنالوجی کو ''خوشی کی گھاس'' بنایا جائے جس سے ترقی پذیر ممالک کے لوگوں کو فائدہ پہنچے۔ ''جہاں بھی مکئی اگائی جا سکتی ہے وہاں جونکاؤ اگائی جا سکتی ہے۔ اس کے ماحولیاتی اور معاشی فوائد ہیں  اور اس کے ماحولیاتی، معاشی، معاشرتی فوائد کو یکجا کیا جاسکتا ہے۔ خوردنی اور  میڈیکل  مشروم  کی کاشت کے علاوہ، جنکاؤ مویشیوں کی پرورش کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ لکڑی کاٹنے کی مقدار کو براہ راست کم کرتا ہے۔ صرف جنکاؤ  ٹیکنالوجی کے ساتھ لینٹینس ایودس کی کاشت کے ذریعے، چین نے ہر سال کئی  لاکھ کیوبک میٹر درختوں کو کم کیا ہے۔ جونکاؤ  ٹیکنالوجی کو ترقی اور  پختہ ہوے  ایک طویل عرصہ ہو گیا ہے۔ آخر کار، ان گنت تجربات کے بعد مصنوعی اعلی معیار کی جنکاؤ اقسام کی  1997 میں  افزائش  کی گئی ۔ بنجر نمکین الکلی والی زمین  کو عادی بنانے کے لیے  ان  اقسام  کو مضبوط فوٹو سنتھیٹک صلاحیت اور نائٹروجن درست کرنے کی صلاحیت، پودوں کی اونچائی، بھرپور غذائیت ، مضبوط موافقت اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کی ضرورت ہوتی ہے۔   لین   نے کہا یہ گھاس اب پورے چین میں متعارف کرائی گئی ہیں اور چینی جنکاؤ امدادی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔ یہ آسان اور عملی ٹیکنالوجی، لوگوں کے ذریعہ معاش پر اپنے تیز اور قابل ذکر اثرات کے ساتھ  100 سے زیادہ ممالک میں جڑ پکڑ چکی ہے، جس سے دسیوں ہزار مقامی ملازمتیں پیدا ہو رہی ہیں۔ لین    نے کہا اگرچہ پاکستان نے چین کی طرح اس تعاون کے لیے درخواست نہیں دی، ہم اپنیآہنی بھائی کے ساتھ 'خوشی کی گھاس' بانٹنے کے لیے تیار ہیں۔ جنکاؤ تعاون پاکستان کو فائدہ پہنچائے گا، اور چین کی غیر ملکی امداد کے عمل میں بھی ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ ہم اس ٹیکنالوجی کی ترقی میں پاکستان کی مدد کرنا پسند کریں گے۔ میں تجویز کرتا ہوں کہ پاکستانی حکومت متعلقہ حکومتی عہدیداروں اور ماہرین کے ایک وفد کو چائنا نیشنل سینٹر آف جنکاؤ ٹیکنالوجی کا دورہ کر اے، ایک منظم تفہیم رکھے اور آخر میں چین کے ساتھ مذاکرات اور تعاون کرے۔ پاکستان میں جنکاؤ ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے صرف چینی تکنیکی ماہرین پر بھروسہ کرنا کافی نہیں ہے، ہمیں پاکستانی حکومت، کاروباری اداروں اور سائنسدانوں کے تعاون کی ضرورت ہے لین   جنہوں نے صحافیوں کے ساتھ گوادر بندرگاہ میں جنکاؤ پودے لگانے کی تصاویر دیکھی  کہا کہ   اب جنکاؤ کا گوادر بندرگاہ میں تجربہ کیا گیا ہے۔ '' پودا  بہت اچھی طرح بڑھ رہا ہے، لیکن ابھی بھی بہت بڑی صلاحیت موجود ہے  ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles