En

پاکستانی نوجوانوں کا صدر شی  سے متاثر ہو کر  دنیا کو قریب لانے  کا عزم

By Staff Reporter | Gwadar Pro Aug 16, 2021

بیجنگ :   گلوبل ینگ لیڈرز ڈائیلاگ (جی وائی ایل ڈی)میں غیر ملکی شرکا کے نمائندوں کو چینی صدر شی جن پنگ کے جوابی خط سے متاثر ہو کر نوجوان غیر ملکیوں نے چین اور ان کے ممالک کے درمیان ثقافتی اور مواصلاتی پل بنانے کا عہد کیا ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق  پاکستان سمیت  28 ممالک کے مختلف شعبوں کے 36 نمائندوں نے  جولائی میں صدر شی جن پنگ کو GYLD چائنا ٹورز کے دوران اپنے تجربات اور خیالات کے بارے میں ایک مشترکہ خط بھیجا۔ جوابی خط میں  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری  اور  چین کے صدر شی جن پنگ نے   بھی غیر ملکی نوجوانوں کی   ملک کے مختلف حصوں کے دورے کے ذریعے چین کے بارے میں اپنی تفہیم  بڑھانے کی سرگرم کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے تبادلوں اور باہمی سیکھنے کے عمل کو مزید فروغ دینے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنے کی ترغیب دی۔ چین کی  تشنگھو ا  یونیورسٹی  میں  پاکستانی ریسرچر زون احمد جو تقریبا 6 6 سال سے چین میں ہیں اور  انہوں نے  دو جی وائی ایل ڈی  چائنا ٹورز   میں حصہ لیا، نے چائنا اکنامک نیٹ  سے  اپنے  جذبات  کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا میں ایمانداری سے سمجھتا ہوں کہ وہ چین کو سمجھنے کے لحاظ سے میری زندگی کے سب سے زیادہ معلوماتی اور تبدیلی کے تجربات تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں چین کی ترقی ، اس کے لوگوں ، ثقافت اور تاریخ کے بارے میں ایک جامع تفہیم  ہے ۔ زون نے مزید کہا بہت کچھ ہے کہ چین بی آر آئی کے ذریعے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کر رہا ہے۔چینی سائنس اکیڈمی کے ایرو اسپیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے پاکستانی محقق محمد فہد باقہ نے تجویز پیش کی   کہ ہر غیر ملکی طالب علم جو چین اور یہاں تک کہ اپنے ملکوں میں پڑھ رہا ہے، کو چین جانا چاہیے اور چین کی تاریخ کا مطالعہ کرنا چاہیے تاکہ وہ چین کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔    ہم انسانوں کو درپیش کچھ عام مسائل سے نمٹیں گے، جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی اور COVIDـ19 وبائی مرض ۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چین کی حکومت اور صدر شی جن پنگ مختلف ممالک کے نوجوانوں کو باہمی اشتراک اور باہمی سیکھنے کے حصول کی ترغیب دیتے ہیں۔ بیجنگ میں منعقدہ سیمینار میں چینی صدر کی جانب سے جوابی خط موصول ہونے کے بعد نوجوانوں وفود،  سکالر اور مختلف   حکام بشمول زون اور باقہ نے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر اقوام متحدہ  میں چین کے سابقہ  ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر اماکوبے سینڈے نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان تبدیلی کے ایجنٹ ہیں، جدید حل کی تجویز پیش کرتے ہیں اور دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے کے لیے سماجی ترقی کو فروغ دیتے  ہیں۔ اماکوبے نے کہا   ہمیں نوجوانوں کی صلاحیت کو بڑھانا چاہیے، اور اقوام متحدہ   چین میں  اور عالمی سطح پر  ہر جگہ نوجوانوں کے لیے اس مقصد کو آگے بڑھاتا رہے گا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles