En

شنگھائی میں ہاتھ سے بنے پاکستانی قالینوں کی نمائش کا انعقاد

By Staff Reporter | Gwadar Pro Aug 15, 2021

بیجنگ:  چین اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر شنگھائی کے باوکو آرٹ سینٹر میں حال ہی میں'' امیج میکنگ '' کے اعنوان  سے  ایک نمائش  کا افتتاح کیا گیا۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستانی کارپٹ آرٹ کلیکشن ، چینی ہم عصر پینٹنگز اور تصاویر بطور کیریئر کیساتھ  اس  نمائش کا مقصد سلک  روڈ کی دو قدیم تہذیبوں کے مابین مکالمہ  ، "انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک  کمیونٹی" کے مفہوم کو ظاہر کرنا اور نئے دور میں آرٹ گلوبلائزیشن کی ترقی کے لیے  زہنی تخلیق  فراہم کرنا ہے۔   افتتاحی تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے  شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے کہا  کہ میں اس طرح کی ایک نمائش دیکھ کر بہت خوش ہوں اور میں چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کے لیے منتظمین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ سال 2021 نہ صرف ہماری دو طرفہ دوستی کی 70 ویں سالگرہ ہے بلکہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کے قیام کی 100 ویں سالگرہ بھی ہے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام سی پی سی کی جانب سے اپنے عوام کی خدمت میں دل و جان سے شراکت کی قدر کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں دونوں ممالک کی ترقی مزید   بڑھے گی اور ایک نئے عروج پر پہنچے گی۔   نمائش کے  ایک ڈیزائنرز  اور پاکستانی قالین آرٹ کے ٹکڑے جمع کرنے والے زبیر جان نے کہا ہاتھ سے تیار قالین پاکستان کے ثقافتی خزانوں میں سے ایک ہے۔ پاکستانی ہاتھ سے تیار قالین اون اور ریشم سے بنے ہیں ، جن میں شاندار اور مختلف نمونے ہیں۔ قدیم شاہراہ ریشم کے ساتھ ساتھ ، چینی تاجروں نے پاکستان میں اون کے قالینوں کے لیے ریشم کا تبادلہ کیا۔ چین میں ہاتھ سے بنے ہوئے قالین متعارف کرائے جانے کے بعد ، چینی بنائی کرنے والوں نے پاکستانی بنائی کی تکنیک کو روایتی چینی دستکاری  کو  ہاتھ سے بنے ہوئے قالینوں کے ساتھ جوڑ دیا۔  یہ ایک طرح کی ثقافتی بات چیت ہے۔ ڈسپلے پر موجود فوٹو گرافی کا کام  اور ویڈیو  چین میں آرٹ فلموں کے فوٹوگرافر اور ڈائریکٹر لی رونگ کائی ن تیار کی     جو کہ نمائش کے مہتمم بھی ہیں۔  انہوں نے امیدظاہر کی کہ وہ    چینی اور پاکستانی آ رٹ  کے درمیان بیانیہ ،  تصویری  پریزنٹیشن اور ملٹی میڈیا بات چیت کے ذریعے ایک شاندار مکالمہ پیش کریں گے۔  نمائش کے اکیڈمک مشیر جوشوا گونگ نے کہا مختلف تاریخیں ، ثقافتیں اور سماجی نظام انسانی معاشروں کی طرح پرانے ہیں اور یہ انسانی تہذیب کی فطری خصوصیات ہیں۔ مختلف ثقافتی پس منظر کی وجہ سے ، چین اور پاکستان کی آرٹ نمائشیں اپنی تفریق کو ظاہر کرتی ہیں۔ لہذا  ہم نمائش کی تیاری کے دوران یکسانیت کے بغیر ہم آہنگی حاصل کرنے کے فلسفے پر کاربند ہیں ۔ تنوع کے بغیر کوئی انسانی تہذیب نہیں ہوگی ، اور جب تک ہم تصور کر سکتے ہیں اس طرح کا تنوع موجود رہے گا۔ ہمیں ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے اور تفریقکو محفوظ رکھتے ہوئے مشترکہ بنیاد تلاش کرنی چاہیے۔مستقبل میں ، ہم فورمز ، تعلیمی سیمینارز ، دستاویزی فلموں کی مشترکہ تیاری اور اشاعتیں جاری کر کے تمام سمتوں میں گہرائی سے ثقافتی تبادلے کر سکتے ہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ باہمی افہام و تفہیم کو بڑھاتے رہیں گے ، تاکہ دونوں ممالک کے ثقافتی ماہرین ایک دوسرے کے قریب آ سکیں۔ منتظمین کے مطابق  بعد میں نمائش 9 اگست کو ویہائی روڈ 688 پر ضلع جنگان میں پاکستان پرشین  آرٹ گیلری میں منتقل کر دی گئی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles