En

چین پاک یونیورسٹیوں کے پہلےمشترکہ انٹرکراپنگ ریسرچ سینٹر کا افتتاح کردیا گیا

By Staff Reporter | Gwadar Pro Aug 12, 2021


اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے سی چھوان زرعی یونیورسٹی (ایس اے یو) اور اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور (آئی یو بی) کے مشترکہ طور پر قائم کردہ انٹرکر اپنگ ریسرچ سنٹر کا افتتاح  کر دیا  ہے ۔چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) کے مطابق  یہ پہلا قومی تحقیقی مرکز ہے جو پاکستان  میں  مخلوط  فصلوں کے لیے وقف  کیا گیا ہے۔  وزیراعظم نے چین کی طرف سے جدید  مکئی سویا بین پٹی انٹرکر اپنگ ٹیکنالوجی  اور پاک چین زرعی تعاون کو بہت سراہا۔ سی چھوان  زرعی یونیورسٹی کے پاکستانی پوسٹ ڈاکٹر محمد علی رضا نے وزیر اعظم عمران خان کو مکئی سویابین کی پٹی انٹرکراپنگ ٹیکنالوجی  کے حوالے سے بریفنگ  دی ۔  وزیر اعظم عمران خان نے کسانوں کے کنونشن میں کہا کہ  انٹر کراپنگ  ٹیکنالوجی   ایک ہی  وقت میں دو فصلیں پیدا کر سکتی ہے۔ اس طرح کی نئی ٹیکنالوجیز کے ذریعے ہم پاکستان کے زرعی شعبے میں انقلاب لا سکتے ہیں۔ ایک ہی زمین پر پوری یا مخصوص مدت کے لیے دو یا اس سے زیادہ فصلوں کی کاشت پاکستان جیسے محدود  زرعی زمین  اور زیادہ  آبادی والے  ممالک کے لیے موزوں ہے  ۔ دریں اثنا، پاکستان کو اس ٹیکنالوجی کی فوری ضرورت ہے کیونکہ خوردنی تیل اور  روغنی  بیج ملک میں خوراک اور فیڈ کی سب سے بڑی درآمدات میں شامل ہیں۔ اس وقت پاکستان دوسرے ممالک سے 1.8 سے 2.0 ملین ٹن سویا بین درآمد کر رہا ہے۔ سویابین کی پیداوار کو دوبارہ  بحال  کرنا  بہتر  ہو سکتا ہے۔   وزیر اعظم عمران خان  نے   کہا چین سے واپس آنے والے پی ایچ ڈی پاکستانی نوجوان علی پاکستان کا مستقبل ہے،میں آپ کے سرپرست کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتا ہوں کیونکہ اس نے آپ کی بہت اچھی تربیت کی ہے۔ کنونشن میں  وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر محمد علی رضا کو ان کے مستعد اور موثر کام پر نوازا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی  مکئی سویا بین پٹی انٹر کراپنگ  ٹیکنالوجی کو   سراہا اور پاکستان میں اس ٹیکنالوجی کو مزید فروغ دینے کے لیے مدد فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ 2018 میں  ڈاکٹر محمد علی رضا نے اپنے چینی پروفیسر یانگ وینیو کی رہنمائی اور معاونت  سے  پاکستان میں مکئی سویا بین پٹی انٹر کراپنگ  ٹیکنالوجی کو فروغ دینا شروع کیا۔ ڈاکٹر محمد علی رضا نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا  2021 کی پہلی ششماہی میں ٹیکنالوجی کو پنجاب اور سندھ بھر میں 100 ایکڑ اراضی پر  نمائش  کے لیے لاگو کیا گیا ، اور دو ہفتے قبل کٹائی کے بعد امید افزا نتائج حاصل کیے۔ اب میری پہلی ترجیح مکئی اور سویابین کی مختلف اقسام کے ساتھ ساتھ زرعی  مشینری چین سے پاکستان لانا ہے۔ پاکستان میں زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے ان چیزوں کی اشد ضرورت ہے ۔ میں اس طرح کام کروں گا جیسے میرے وزیر اعظم نے اپنی زندگی کے لیے کام کیا ہے۔ میں اپنے پروفیسر یانگ وینیو اور آئی یو بی کے وائس چانسلر پروفیسر اطہر محبوب کے تعاون اور احترام کے ساتھ زیادہ جذبے کے ساتھ کام کروں گا۔ پروفیسر یانگ وینیو وزیراعظم عمران خان کے تحقیقی کام کے اعتراف سے بھی متاثر ہوئے۔ پروفیسر یانگ وینیو  نے  سی ای این کو بتایا کہ چین اور پاکستان دونوں کو سویابین کی کمی کا سامنا ہے۔ مجھے امید ہے کہ چین اور پاکستان کے مابین تحقیقی تعاون سویابین کی سپلائی اور طلب میں فرق کو ختم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ مستقبل میں،  مخلوط فصلوں کی اعلی پیداوار اور اعلیٰ معیار پر توجہ مرکوز کرنا، تحقیق میں چین پاکستان تعاون، مختلف قسم کے انتخاب کا مظاہرہ اور فروغ، کاشتکاری ٹیکنالوجی کی اصلاح، پودوں کے تحفظ اور زرعی میکانائزیشن کو انٹرکروپنگ ریسرچ سینٹر میں بنایا جائے گا۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles