En

دانشمند بحالی  ٹیکنالوجی  پاکستان اور چین کی طبی صنعت کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے

By Staff Reporter | Gwadar Pro Aug 9, 2021

شنگھائی :  طبی شاہراہ ریشم دانشمند بحالی کی جدید ترین ٹیکنالوجی ہے اور اس میں پاکستان اور چین کی طبی صنعت کو تبدیل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ گوادر پرو  کے مطابق۔ دانشمند بحالی کے شعبے میں ایک معروف چینی کمپنی فورئیر انٹیلی جنس نے دنیا کے سب سے بڑے پٹرولیم گروپ سعودی آرامکو کے ونگ کے تحت  ایک فنڈ  پروسپرٹی 7 وینچرز سے بڑی سرمایہ کاری حاصل کی ہے ۔  برسوں  بعد   فورئیر انٹیلی جنس نے  ملٹی ایکسیل فورس سینسر، لچکدار جوڑ، جدید روبوٹ کنٹرول الگورتھم، اور  کمپلیکسمیڈیکل انٹریکشن ٹیکنالوجی  جیسی  بنیادی ٹیکنالوجی کی ایک سیریز کی آزاد تحقیق اور ڈویلپمنٹ  مکمل کی ہے ۔ کمپنی کے صدر گو جی نے  اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ایک اپن روبوٹک ٹیکنالوجی پلیٹ فارم بنایا گیا ہے، جس پر  دانشمند  بحالی کی مصنوعات کو کلینیکل ضروریات کے مطابق مسلسل تیار کیا گیا ہے ۔ کمپنی روبوٹ ٹیکنالوجی سے بااختیار طبی اداروں اور مریضوں کے لیے جامع  دانشمند  بحالی کے حل فراہم کرتی ہے۔ بحالی پاکستان، چین اور سعودی عرب میں ایک ابھرتی ہوئی صنعت ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس اصطلاح کی وضاحت ''مداخلتوں کا ایک مجموعہ ہے جو کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور ایسے افراد میں معذوری کو کم کرنے کے لیے جو ان کے ماحول کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اس اصطلاح کو "وسیلے  کا ایک مجموعہ" کہا ہے جو کہ کام کی اصلاح اور معذوری کو ان لوگوں کے ماحول کے ساتھ تعامل میں   کمی کے لیے بنایا گیا ہے۔ عالمی سطح   پر   ایک اندازے کے مطابق جو بحالی سے فائدہ اٹھاتے ہیں  وہ  2.4 بلین لوگ اس وقت صحت مند  زندگی گزار رہے ہیں ۔ طویل المیعاد یا جسمانی خرابیوں والے لوگوں کی خدمت کے بجائے، بحالی کسی ایسے شخص کے لیے ہے جو شدید یا دائمی صحت کی خرابی یا چوٹ  کی وجہ سے  کام   محدود کرتا ہے۔ پاکستان، دنیا کا 6 واں آبادی والا ملک  ہے جس  کی  64 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے، بحالی کی خدمات فوری طور پر اپ گریڈ اور جد ت  کاری کا مطالبہ کرتی ہیں۔ پاکستان میں  بحالی کی خدمات پر عوامی شعبے کا غلبہ ہے۔ اس کے نیشنل ہیلتھ ویژن  -25 2016  میں جدید ٹیکنالوجیز کو قابل رسائی بنانے کے وسائل کے طور پر نمایاں کیا گیا ہے۔ سمارٹ ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے مستقبل کے ٹیکنالوجی  ٹیلنٹ کو تربیت دینے کے لیے صدارتی اقدام برائے  آرٹیفشل انٹیلیجنس اینڈ کمپیوٹنگ (PIAIC) قائم کیا ہے۔ پاکستان میں صحت کی ضروریات سے متعلق ایک تحقیقی مقالہ یہ بھی تجویز کرتا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے اس کے وژن 2030 کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہائی ٹیکنالوجی میڈیکل آلات کو متحرک کیا جانا چاہیے، جسے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔   ایک  ہیلتھ کمیونٹی   کیلئے  تمام  جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔ چوتھے صنعتی انقلاب کی لہر میں،  انٹیلیجنٹ ٹیکنالوجیز ''ہیلتھ سلک روڈ'' کی تعمیر کو بااختیار بنانے کے وسیع امکانات رکھتی ہیں۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles