En

چین اور پاکستانی  سائنسدانوں کا سی پیک فریم ورک کے تحت قدرتی آفات پر تبادلہ خیال

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 27, 2021

بیجنگ:چین پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر آن ارتھ سائنس (سی پی جے آر سی)    ہائر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان اکیڈمی آف سائنس  اور چینی اکیڈمی آف سائنسز  نے  مشترکہ طور پر چینگڈو میں ایک  کانفرنس کا انعقاد کیا  ، جس کا اعنوان  سی پیک ارتھ سائنسز سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ ، قدرتی آفات اور خطرات تھا ۔  گوادر پرو کے مطابق کانفرنس میں سی پیک کے سائنسی اور تکنیکی چیلنجوں پر توجہ دی گئی، جس میں زلزلے، پہاڑی آفات، موسمیاتی آفات  اور سمندری آفات ، اور صحرا ئی   خطرات کی روک تھام اور کنٹرول شامل ہیں، اور حالیہ برسوں میں اس سے متعلقہ کاموں اور کامیابیوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ کانفرنس میں  اکیڈمک  رپورٹس دینے کے لئے دونوں اطراف کے 10 سے زائد معروف ماہرین کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔  چین کے صوبہ سچوان کے سائنس اور ٹیکنالوجی   شعبہ کے انسپکٹر، گاو لیانگ نے خطاب کرتے ہوئے صوبہ سچوان میں سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے کاموں کی دیکھ بھال اور  مدد  پر پاکستان اور چین کے تمام ماہرین کا شکریہ ادا کیا   ۔انہوں نے بتایا کہ اس مرکز نے بین الاقوامی سائنس تعاون اور بین الاقوامی صلاحیتوں کی تربیت کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کیا ہے، اور بی آر آئی کے تحت ارتھ  سائنس  تعاون کو فروغ دینے کا ایک اہم پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں طرف سے سائنسی اور تکنیکی کارکن ایونٹ کے ذریعے اتفاق رائے پیدا کرسکتے ہیں اور سی پیک کی ترقی میں درپیش قدرتی آفات اور خطرات کے میدان میں علمی تحقیقی منصوبے مرتب کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا  صوبہ سیچوان  پاکستان اور چین کے رابطہ مرکز کے طور پر  مرکز کی تعمیر کی حمایت جاری رکھے گا اور سی پیک کی اعلی معیار کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ کوششیں کرے گا۔ چیف سائنس دان اور سی پی جے آر سی کے ڈائریکٹر،  سوئی پینگ نے کہا کہ کانفرنس کے ذریعے سی پی جے آر سی سی پیک کے    قدرتی آفات اور رسک مینجمنٹ کے سائنسی اور تکنیکی چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے، اور ان امور پر گہرائی سے بات چیت کرتا ہے۔  انہوں نے کہا مجھے امید ہے کہ سائنسدان اس شعبے میں حل ہونے والے مسائل پر پوری طرح سے گفتگو کر سکتے ہیں اور پچھلے پانچ سالوں میں ہونے والی تحقیق کی بنیاد پر مستقبل کے تعاون کا خاکہ ڈیزائن کرسکتے ہیں، تاکہ سی پیک کے رسک  مینجمنٹ کو ایک مزید  بہتر بنایا جاسکے۔  چینگڈو سائنس اینڈ  ٹیکنالوجی بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر چن گنگ نے کانفرنس میں شرکت کی اور خطاب کیا ۔چینی اکیڈمی آف سائنسز کے چینگدو ماؤنٹین انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سو لیجن نے اس تقریب کی صدارت کی۔  دریں اثنا، مشرقی تبتی مرتفع میں میگا سیلاب کے واقعات سمیت متعدد اکیڈمک  رپورٹس جاری کی گئیں: ایس اے سی  کے محقق لیو ویمنگ نے  ہائی  انرجی   فلڈ  کی رو ک تھام،یونیورسٹی آف پنجاب کے پروفیسر نوید احسن نے  جیوہزارڈز ـ 2005 کے زلزلے   اور  مکران سب ڈیکشن زون میں زلزلے اور سونامی کے  کدشات کے حوالے  سے  اور   ،  ایس اے سی کے محقق کیو کیانگ  نے   ارضیاتی اور جیوڈٹک مشاہدات   پر کام کیا ۔ کانفرنس چینگدو اور اسلام آباد میں آن لائن اور آف لائن دونوں  منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں تقریبا   30 ماہرین اور اسکالرز شریک ہوئے  اور 100 سے زائد پینل نے کانفرنس آن لائن دیکھی۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles