En

چین کی طرح سوات میں بھی سیاحت سے آڑو کی صنعت کو فروغ مل سکتا ہے

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 26, 2021

اسلام آباد: چین  کی طرح  سوات میں بھی   سیاحت اور   معیاری  سڑکوں سے      آڑو کی صنعت کو فروغ د یا جا سکتا  ہے۔  گوادر پرو  کے مطابق  مقامی سیاحت کے ساتھ آ ڑوکی صنعت کو جوڑنے کے لئے  سوات کو چین کے سنکیانگ میں واقع ایک چھوٹے  سے  گائو سے کچھ حوصلہ افزائی  مل سکتی ہے، جہاں  آ ڑو کے  پھولوں کا میلہ لگایا گیا تھا اور اس نے بہت سارے سیاحوں کو راغب کیا  ۔ سنکیانگ کے لائیکا ٹاؤن شپ کے ایک دیہاتی عزیزی سدورا نے بتایا سیاحوں کے لئے جو آڑو کے پھول دیکھنے آئے تھے، جب وہ  آ ڑو پک جاتے  ہیں تو   ان سیا حوں  میں سے بیشتر وہ آڑو خریدنے آ تے ہیں ،معاشی فوائد خاص طور پر اچھے ہیں۔     سوات میں  آڑو باغ کے مالک ناصر خان نے گوادر پرو کو بتایا کہ سوات کا  آ ڑویہاں سب سے مشہور ہے، اس کا ذائقہ بہت اچھا ہے۔ ہم یہاں سے پنڈی، فیصل آباد، لاہور، کراچی اور دیگر تمام شہروں میں فروخت کرتے ہیں۔   اگر وہ اچھی پیکنگ کرتے ہیں تو یہ تین سے چار دن تک چل سکتا ہے،آڑو کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ مختصر ہے لہذا نقل و حمل کی استعداد کار بہت ضروری ہے۔  یہاں سوات موٹر وے بننے سے پہلے پنڈی تک پہنچنے میں 5 سے 6 گھنٹے لگتے تھے، اب یہ گاڑی 3.5 سے 4 گھنٹے میں پہنچ سکتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ فیصل آباد، لاہور اور کراچی تک اس راستے میں دو گھنٹے کی بچت ہوئی ہے۔  حال ہی میں  وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ سوات موٹر وے منصوبے کے دوسرے مرحلے کو چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک  ) کا حصہ بنانے کی کوشش کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی سوات کے آڑو مزید شہروں تک پہنچ سکتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں، سوات نے سیاحت کو فروغ دینے میں بہت اچھا کام کیا ہے۔ تاہم وہاں آڑو کی صنعت اتنی تیزی سے  نہیں بڑھی ۔  ہمیں سیاحت سے جو فائدہ ملتا ہے وہ بہت کم ہے، جو 4 یا 5 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔ ناصر نے کہا  اگر حکومت کسانوں کو کچھ پیکیج دے اور فیکٹریاں وغیرہ  لگائے  تو یہ بہت فائدہ مند ثابت ہو گا ۔ چین کے لائیکا ٹاؤن شپ میں آڑو پر پہلے کیڑے مار دوا یا کھاد کے ساتھ اسپرے نہیں کیا  جاتا  تھا، اور اس کی پیداوار بہت ہی کم تھی۔ 2020 میں، کاؤنٹی نے انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ تعاون کیا اور ایک  فوارہ تیار کیا، جو آڑو کی نمو کے مختلف مراحل کے مطابق سپرے پریشر کو ایڈجسٹ کرسکتا ہے، جو ٹڈی دل کے حملے کے خلاف مزاحمت اور آڑو کے پھولوں کو مزید خوبصورت بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ایک ماہر شہری نے کہا ماہرین ہمیں تربیت دینے کے لئے آتے ہیں۔ اگر ہم تربیت پر جائیں تو ہمیں حصہ لینے پر  ایک دن  کے  100 یوآن  ملتے ہیں   ۔ آڑو کی پیداوار اب پہلے کی نسبت دوگنا ہے۔   لائیکا  ٹاؤن شپ کے نائب سربراہ لیو یو سنگ  نے کہا ہمارا  آڑو کی فروخت کے لئے ایک پلیٹ فارم تیار کرنے کا منصوبہ ہے ،  آڑ کی پیداوار کو ای کامرس اور دیہی سیاحت کے ساتھ جوڑ کر اس صنعت کو مضبوط اور بڑا بنائیں گے ، جس سے کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles