En

پاکستان نے سلک روٹ سے دوبارہ  رابطہ کی پالیسی اپنائی ہے ، رپورٹ

By Staff Reporter | Gwadar Pro Jul 17, 2021

اسلام آباد : پاکستان نے ازبکستان کے ساتھ ایک تاریخی ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت پاکستان کی  وسطی ایشیاء میں 90 بلین ڈالر کی  مارکیٹ  تک  رسائی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ماہرین نے معاہدے کو پاکستان، افغانستان اور ازبکستان سمیت سب کے لئے جیت کی صورتحال قرار دیا ہے کیونکہ پاکستان کو   90 بلین ڈالر مالیت کی وسطی ایشیائی منڈی تک رسائی حاصل ہوگی، افغانستان ٹرانزٹ فیس سے  اچھی  رقم حاصل کرے گا جبکہ ازبکستان گہری گوادر بندرگا  سے   دنیا بھر میں رسائی حاصل کرے گا۔   پاکستان میں حکام نے گوادر پرو کو بتایا کہ ازبکستان کے ساتھ  ٹرانزٹ  ٹریڈ کا معاہدہ وسطی ایشیا میں مزید پاکستانی مصنوعات کی  برآمد میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ فی الحال  ازبکستان  ترکمانستان کے راستے  ایرانی بندرگاہ بندر عباس  پر  انحصار ہے۔ ازبکستان اور پاکستان کے مابین ٹرانزٹ تجارت پہلے سے طے شدہ  رووٹ  پر ہوگی اور اس میں صرف مخصوص بندرگاہیں اور سرحد  ی راستے  شامل ہوں گے۔ ازبکستان اور پاکستان  یہ یقینی بنانے  کے  پابند  ہیں کہ  سرحدی گزرگاہوں پر مناسب انفراسٹرکچر اور اہلکار میسر ہوں اور باہمی طور پر داخلی / خارجی راستوں اور کسٹم کے مطلع شدہ جگہوں پر، آف ڈاک ٹرمینلز اور گودام کے لئے الگ الگ جگہیں فراہم کریں گے۔ جب کہ ہر ملک اپنے علاقے میں رجسٹرڈ ٹرانسپورٹ آپریٹرز (جیسے ٹرکنگ فرموں) کو لائسنس دینے کا ذمہ دار ہے، ازبکستان اور پاکستان روڈ ٹرانسپورٹ پرمٹ جاری کریں گے جس کے ذریعے ٹرانسپورٹ آپریٹر دوسرے ملک کے   میں سامان لے جانے کے قابل ہوں گے۔ اس طرح سے  ازبک ٹرک پاک افغان  بارڈر پر اس کے برعکس پاکستانی ٹرکوں پر دوبارہ لوڈ کرنے کی بجائے بحری بندرگاہوں سے  سامان پاکستان لے جاسکتے ہیں۔اور اس کے برعکس  ازبک حکومت پاکستانی ڈرائیور کے لائسنس اور گاڑیوں کے اندراج  کی  دستاویزات کو تسلیم کرے گی ۔ ازبک اور پاکستانی حکومتیں ایک دوسرے سے ٹرک ڈرائیوروں کو  ملٹی پل انٹری ویزا دینے کے عمل کو تیز اور آسان بنائیں گی۔ منتخب شدہ خراب ہونے والی اشیا کے علاوہ، ازبکستان اور پاکستان کے راستے آنے والے سامان کو بین الاقوامی تفصیلات سے ملنے والے سیل کنٹینرز میں رکھا جائے گا۔ ازبکستان   پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ کوآرڈینیشن کمیٹی (یو پی ٹی ٹی سی سی)  جو اے یو پی ٹی ٹی کے تحت قائم کی جائے گی، معاہدے پر عمل درآمد اور نگرانی میں مدد فراہم کرے گی۔   اے یو پی ٹی ٹی دونوں ممالک کے مابین رابطے بڑھانے کیلئے قانونی فریم ورک  قائم کرے گی ۔

  • comments
  • give_like
  • collection
Edit
More Articles